Deobandi Books

براھین قاطعہ

ہم نوٹ :

29 - 194
تمام انسانوں کے طبائع وامزجۂ مختلفہ کے ساتھ یکساں طور پر موافق ہو کسی مخلوق کے لیے عقلاً ممکن ہی نہیں ہے۔ خواہ مخلوق انفرادی طور پر قانون سازی کرے یا اجتماعی طور پر مجموعہ مخلوق کا مخلوق ہی ہوگا۔
دلیلِ ثالث 
تیسری دلیل یہ ہے کہ ہر انسان روحانی مریض ہے۔ جیسا کہ عنوانِ ثانی میں بتایا گیا ہے کہ انسان کے اندر مادّۂ غضب و شہوت، بخل و حسد، بغض و کینہ رکھا گیا ہے اور یہ رذائل در اصل حمامِ تقویٰ کے لیے ایندھن دیے گئے ہیں۔ ان ہی رذائل کی تہذیب و اصلاح اور اِمالے کے لیے انبیاء علیہم السلام مبعوث فرمائے جاتے ہیں اور ان کے بعد ان کے سچے نائبین سے کام لیا جاتا ہے۔ اصلاح کی حقیقت ان رذائل کا جڑ سے استیصال وقلع قمع نہیں ہے۔ جو مصلح اپنے طالب میں استیصالِ رذائل کی کوشش کرے وہ جاہل فقیر ہے،وہ حق تعالیٰ کی حکمت کو فوت کرنا چاہتا ہے۔ اگر یہ رذائل بالکل بے کار تھے تو حق تعالیٰ ان کو پیدا ہی کیوں فرماتے۔ اور استیصال اسی شئے کا کیا جاتا ہے جو بے کار ہو۔ اور جو شئے من وجہٍ مضر اور من وجہٍ مفید ہو اس شئے سے ضرر کے رُخ کا مفید پہلو کی طرف اِمالہ کردیا جائے گا۔ ہمارے حضرت مرشد تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ ازالہ رذائل کا ناممکن ہے۔ حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم ارشاد فرماتے ہیں کہ اگر تم سنو کسی پہاڑ کے متعلق کہ اپنی جگہ سے ہٹ گیا تو تصدیق کرلو لیکن اگر سنو کہ کوئی شخص اپنی جبلّت سے ہٹ گیا تو ہرگز تصدیق مت کرو۔ حضرت مرشدی رحمۃ اﷲ علیہ کا یہ دو لفظی ہم قافیہ من جملہ کلیاتِ اشرفیہ کے ہے، ازالہ و امالہ۔ فرمایا کرتے تھے کہ رذائل کا صرف امالہ مطلوب ہے،ازالے کی فکر کرنا جہل ہے۔ اگر کسی شخص سے غصہ بالکل زائل ہوجائے یا شہوت بالکل زائل ہوجائے تو یہ شخص نامراد ہوجائے گا، ایسا شخص نہ کفار سے جہاد کرسکتا ہے نہ اپنے نفس سے جہاد کرسکتا ہے۔ حدیث شریف میں ہے :
اَلْمُجَاہِدُ مَنْ جَاہَدَ نَفْسَہٗ؎
مجاہد وہ ہے جو نفس کی خواہشات سے اﷲ تعالیٰ کی مرضی کے لیے جہاد کرے۔
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 نایاب ترین خزانہ 8 1
4 براہینِ قاطعہ 10 1
5 توحید کی دلیل اور عقلی دلائل کی حقیقت 14 76
6 مثنوی شریف کی ایک حکایت 17 76
7 انسان کی عقل کب عقلِ کامل ہوتی ہے؟ 18 76
8 ملحدین اور منکرینِ توحید سے قرآن کا طرزِ استدلال 20 76
9 بطلانِ شقِّ اوّل 21 76
10 بطلانِ شقِّ ثانی 22 76
11 بطلانِ شقِّ ثالث 22 76
12 قانون کی ضرورت 24 76
13 قانون سازی کا حق صرف خالقِ کائنات کو ہے 26 76
14 دلیلِ اوّل 26 76
15 دلیلِ ثانی 26 76
16 دلیلِ ثالث 29 76
17 بخل کا اِمالہ 30 76
18 ریا کا اِمالہ 31 76
19 اِمالۂ حرص و طمع 31 76
20 ایک اور اشکال اور اس کا حل 31 76
21 تکبّر کا اِمالہ 33 76
22 دلیلِ رابع 36 76
23 دلیلِ خامس 38 76
24 دلیلِ سادس 39 76
25 قانونِ الٰہی کی عظمت وشوکت اور قانونِ مخلوق کا بودا پن 41 76
26 حدِّ سرقہ 42 76
27 حضرت شیخ الہند رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 43 76
28 قانونِ طہارت 43 76
29 معجزہ اور جادو کا فرق 44 76
30 قانون اور شخصیت 45 76
31 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ رحمت 48 77
32 مثنوی شریف کی حکایت 50 77
33 تربیتِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم کی تشریح 51 77
34 حضرت جبرئیل علیہ السلام سفیرِ محض تھے معلّم نہ تھے 54 77
35 انبیاء علیہم السلام کی بعثت کا مقصد 56 77
36 ایک شبہ اور اس کا حل 56 77
37 دوسرا شبہ اور اس کا حل 57 77
38 ربوبیت کی تفصیل سے ربّ العالمین کی معرفت 58 77
39 انسان اشرف المخلوقات کیوں ہے؟ 60 77
40 قیامت کب قائم ہوگی؟ 62 77
41 ارواح کی تربیت کا مستقل نظام 62 77
42 روحانی ارتقاء اور اس کا درجۂ کمال 65 77
43 اﷲ والوں کی روح کس نعمت سے مطمئن ہوتی ہے؟ 67 77
44 تربیتِ ارواح کی تفصیلی کیفیت 68 77
45 سیّدنا حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کا طریقۂ تربیت 72 77
46 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ تلاوت 73 77
47 قرآنی لطائف 77 77
48 اخلاقِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم پر قرآنی شہادت 80 77
49 عشقِ حقیقی 83 77
50 قرآن کا اعجاز 84 77
51 ضرورتِ صحبتِ کاملین پر قرآنی استدلال 87 77
52 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا تعلق مع اﷲ اور شرطِ منصب 89 77
53 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی دعوت اور شانِ تلاوت 90 77
54 عشقِ مجازی کا بودا پن 91 77
55 اہلِ عرب کا تحیر 92 77
56 میرا ایک واقعہ 93 77
57 ایک آیت کے متعلّق تفسیری لطائف 94 77
58 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی تعلیم بالکتاب والحکمۃ 96 77
59 ایک شبہ اور اس کا حل 98 77
60 کتاب کا نفع صحبت پر موقوف ہے 99 77
61 ایک اشکال اور اس کا حل 101 77
62 عظمتِ اُلوہیت سے عظمتِ رسالت پر استدلال 102 77
63 تفصیلِ شانِ رسالت آئینۂ رسالت میں 103 77
64 دلائلِ امکانِ قیامت 111 78
65 دلائلِ وقوعِ قیامت 112 78
66 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ اوّل 115 78
67 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثانی 119 78
68 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثالث 120 78
69 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ رابع 122 78
70 تقریرِاثباتِ قیامت بعنوانِ خامس 125 78
71 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس 126 78
72 ایک تفصیلی نظر 129 78
73 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس:(منظوم) 135 78
74 ابطالِ مسئلۂ آواگون 137 79
75 قرآنِ پاک سے شراب کے حرام ہونے کا ثبوت 186 79
76 کتاب التوحید 12 1
77 جلالتِ شانِ رسالت ﷺ 47 1
78 کتاب القیامۃِ 110 1
79 صراطِ مستقیم- ( یعنی سیدھا راستہ ) 138 1
81 عنوانات 5 1
82 نقلِ جوابِ خط 11 1
Flag Counter