براھین قاطعہ |
ہم نوٹ : |
|
اِنَّا نَحۡنُ نَزَّلۡنَا الذِّکۡرَ وَ اِنَّا لَہٗ لَحٰفِظُوۡنَ؎ جس چیز کی حفاظت خدا نے اپنے ذمے لے لی ہو تو بھلا خدا کے خزانے میں کون چوری کرسکتا ہے؟ تلاوت کے بعد اب حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کا تزکیہ سنیے۔ جن کے سینوں کو حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم پاک فرمائیں ان کے تزکیہ کا کیا پوچھنا۔ جب اس امّت کے ادنیٰ غلاموں کی صحبت سے بڑے بڑے غوث و ابدال واقطاب پیدا ہوتے ہیں تو حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی صحبتِ پاک سے کیسے کیسے عالی مرتبت افراد پیدا ہوں گے، ظاہر ہے۔ جن کے سینے کفرو شرک کی گندگی سے ملوّث تھے، جن کا ہر فرد وَاِنْ کَانُوْا مِنْ قَبْلُ لَفِیْ ضَلَالٍ مُّبِیْنٍ؎ کا مصداق تھا، جن کے قلوب بالکل اندھے تھے ،ان کے دلوں کو حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کے فیضانِ صحبت نے بذریعۂ انوارِ تلاوت، انوارِ تزکیہ، انوار ِتعلیمِ کتاب و حکمت بینا کردیا حتّٰی کہ حضرات صحابہ رضوانُ اﷲ علیہم اجمعین کا ہر فرد مبلغ علیٰ منہاج النبوۃ بن گیا ؎ تو نے مجھ کو کیا سے کیا شوقِ فراواں کردیا پہلے جاں پھر جانِ جاں پھر جانِ جاناں کردیاقرآنی لطائف حق تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: قُلۡ ہٰذِہٖ سَبِیۡلِیۡۤ اَدۡعُوۡۤا اِلَی اللہِ ۟ؔ عَلٰی بَصِیۡرَۃٍ اَنَا وَ مَنِ اتَّبَعَنِیۡ ؎ اے ہمارے رسول (صلی اﷲ علیہ وسلّم)!آپ فرمادیجیے کہ یہ ہمارا راستہ ہے (اس میں اسم اشارہ ہٰذِہٖ اپنے مشارٌ الیہ کا وجود محسوس مبصر چاہتا ہے پس حق تعالیٰ نے ہٰذِہٖ فرما کر یہ بتادیا کہ صراطِ مستقیم ہمارے رسول کی بصیرتِ کاملہ کے سامنے مثل محسوس خارجی ------------------------------