Deobandi Books

براھین قاطعہ

ہم نوٹ :

22 - 194
نہیں پایا جاتا ہے۔ اور مشاہدات کا انکار نہیں کیا جاسکتا ہے۔ یہی معنیٰ ہیں حق تعالیٰ کے قول اَمْ خُلِقُوْا مِنْ غَیْرِ شَیْءٍ کا۔
بطلانِ شقِّ ثانی
 دوسری صورت یہ ہے کہ اَمْ ہُمُ الْخٰلِقُوْنَیعنی خود بخود تو نہیں پیدا ہوئے مگر یہ خود ہی اپنی ذات کے خالق ہیں۔ اس صورت کا باطل ہونا بھی ظاہر ہے کہ ایک ہی شئے مخلوق بھی ہو اور وہی اپنی ذات کی خالق بھی ہو ایک ہی شئے معلول بھی ہو اور وہی شئے اسی جہت سے اپنی علت بھی ہو اس طور پر شئے کا اپنے نفس پر تقدم لازم آتا ہے جو عقلاً محال ہے، پس پیدا کرنے والی ذات کا وجود پیدا کی جانے والی ذات سے پہلے ہونا عقلاً ضروری ہے۔
بطلانِ شقِّ ثالث
 تیسری صورت یہ ہے کہ یہ منکرینِ توحید خالق کے وجود کو تو تسلیم کرتے ہیں لیکن اس کے تفرّد یعنی ایک ہونے کے قائل نہیں ہیں، بلکہ دوسروں کو بھی خالقیت میں شریک سمجھتےہیں۔اس کا باطل ہونا بھی ظاہر ہے اس طور پر کہ اَمْ خَلَقُوا السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ کیا ان منکرینِ توحید نے آسمان و زمین کو پیدا کیا ہے۔ اسی سوال میں ان کا جواب ہے، کیوں کہ جواب نفی میں ہوگا۔ نیز اگر  بفرضِ محال دو خالق یا تین خالق تسلیم کرلیے جائیں تو پھر سوال ہوگا کہ ان خالقوں میں سے کوئی عاجز بھی ہوگا یا سب کے سب قادرِ مطلق ہوں گے، اگر کسی کا عاجز ہونا تسلیم کرتے ہیں تو ظاہر ہے کہ کوئی عاجز خدا نہیں ہوسکتا، اور اگر سب کو قادرِ مطلق مانتے ہیں تو اگر ایک خدا نے مثلاً زید کو پیدا کرنا چاہا تو دوسرا خدا اس کے خلاف کا ارادہ کرسکتا ہے یا نہیں، اگر نہیں کرسکتا تو عاجز ہونا لازم آتا ہے اور اگر کرسکتا ہے تو ایک خدا کے ارادے سے زید کا وجود لازم آتا ہے، اور دوسرے خدا کے ارادےسے زید کا عدمِ وجود لازم ہے اور اجتماعِ ضدّین عقلاً محال ہے اور جس چیز کے فرض سے محال لازم آتا ہے اس کا وجود عقلاً محال ہوتا ہے پس عقلاً خدا کا ایک ہونا ضروری ہے اسی استدلال کو حق تعالیٰ نے ایک جگہ ارشاد فرمایا ہے کہ لَوۡ  کَانَ فِیۡہِمَاۤ  اٰلِہَۃٌ  اِلَّا اللہُ  لَفَسَدَتَا ؎ اگر آسمان 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 نایاب ترین خزانہ 8 1
4 براہینِ قاطعہ 10 1
5 توحید کی دلیل اور عقلی دلائل کی حقیقت 14 76
6 مثنوی شریف کی ایک حکایت 17 76
7 انسان کی عقل کب عقلِ کامل ہوتی ہے؟ 18 76
8 ملحدین اور منکرینِ توحید سے قرآن کا طرزِ استدلال 20 76
9 بطلانِ شقِّ اوّل 21 76
10 بطلانِ شقِّ ثانی 22 76
11 بطلانِ شقِّ ثالث 22 76
12 قانون کی ضرورت 24 76
13 قانون سازی کا حق صرف خالقِ کائنات کو ہے 26 76
14 دلیلِ اوّل 26 76
15 دلیلِ ثانی 26 76
16 دلیلِ ثالث 29 76
17 بخل کا اِمالہ 30 76
18 ریا کا اِمالہ 31 76
19 اِمالۂ حرص و طمع 31 76
20 ایک اور اشکال اور اس کا حل 31 76
21 تکبّر کا اِمالہ 33 76
22 دلیلِ رابع 36 76
23 دلیلِ خامس 38 76
24 دلیلِ سادس 39 76
25 قانونِ الٰہی کی عظمت وشوکت اور قانونِ مخلوق کا بودا پن 41 76
26 حدِّ سرقہ 42 76
27 حضرت شیخ الہند رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 43 76
28 قانونِ طہارت 43 76
29 معجزہ اور جادو کا فرق 44 76
30 قانون اور شخصیت 45 76
31 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ رحمت 48 77
32 مثنوی شریف کی حکایت 50 77
33 تربیتِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم کی تشریح 51 77
34 حضرت جبرئیل علیہ السلام سفیرِ محض تھے معلّم نہ تھے 54 77
35 انبیاء علیہم السلام کی بعثت کا مقصد 56 77
36 ایک شبہ اور اس کا حل 56 77
37 دوسرا شبہ اور اس کا حل 57 77
38 ربوبیت کی تفصیل سے ربّ العالمین کی معرفت 58 77
39 انسان اشرف المخلوقات کیوں ہے؟ 60 77
40 قیامت کب قائم ہوگی؟ 62 77
41 ارواح کی تربیت کا مستقل نظام 62 77
42 روحانی ارتقاء اور اس کا درجۂ کمال 65 77
43 اﷲ والوں کی روح کس نعمت سے مطمئن ہوتی ہے؟ 67 77
44 تربیتِ ارواح کی تفصیلی کیفیت 68 77
45 سیّدنا حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کا طریقۂ تربیت 72 77
46 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ تلاوت 73 77
47 قرآنی لطائف 77 77
48 اخلاقِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم پر قرآنی شہادت 80 77
49 عشقِ حقیقی 83 77
50 قرآن کا اعجاز 84 77
51 ضرورتِ صحبتِ کاملین پر قرآنی استدلال 87 77
52 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا تعلق مع اﷲ اور شرطِ منصب 89 77
53 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی دعوت اور شانِ تلاوت 90 77
54 عشقِ مجازی کا بودا پن 91 77
55 اہلِ عرب کا تحیر 92 77
56 میرا ایک واقعہ 93 77
57 ایک آیت کے متعلّق تفسیری لطائف 94 77
58 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی تعلیم بالکتاب والحکمۃ 96 77
59 ایک شبہ اور اس کا حل 98 77
60 کتاب کا نفع صحبت پر موقوف ہے 99 77
61 ایک اشکال اور اس کا حل 101 77
62 عظمتِ اُلوہیت سے عظمتِ رسالت پر استدلال 102 77
63 تفصیلِ شانِ رسالت آئینۂ رسالت میں 103 77
64 دلائلِ امکانِ قیامت 111 78
65 دلائلِ وقوعِ قیامت 112 78
66 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ اوّل 115 78
67 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثانی 119 78
68 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثالث 120 78
69 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ رابع 122 78
70 تقریرِاثباتِ قیامت بعنوانِ خامس 125 78
71 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس 126 78
72 ایک تفصیلی نظر 129 78
73 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس:(منظوم) 135 78
74 ابطالِ مسئلۂ آواگون 137 79
75 قرآنِ پاک سے شراب کے حرام ہونے کا ثبوت 186 79
76 کتاب التوحید 12 1
77 جلالتِ شانِ رسالت ﷺ 47 1
78 کتاب القیامۃِ 110 1
79 صراطِ مستقیم- ( یعنی سیدھا راستہ ) 138 1
81 عنوانات 5 1
82 نقلِ جوابِ خط 11 1
Flag Counter