براھین قاطعہ |
ہم نوٹ : |
|
جدھر دیکھتا ہوں ادھر تو ہی تو ہے۔ اتنے دلائل ہوتے ہوئے پھر تم کہاں پھرے جاتے ہو! ذٰلِکُمُ اللہُ رَبُّکُمْ یہ ہے تمہارا رب، جس کی تربیت سے تم بول رہے ہو چل رہے ہو ؎ خضر کیوں کر بتائے کیا بتائے اگر ماہی کہے دریا کہاں ہےقیامت کب قائم ہوگی؟ یہی وجہ ہے کہ جب روئے زمین پر کوئی اﷲ اﷲ کہنے والا نہ رہے گا تو قیامت قائم ہوجائے گی یعنی اجسام کی تربیت کے سلسلے میں زمین اور آسمان، سورج اور چاند، ستاروں، دریاؤں اور پہاڑوں سے جو کام لیا جارہا تھا ان کو حکم ہوجاوے گا کہ چوں کہ اب میرا نام لینے والا زمین پر کوئی نہیں ہے اس لیے تم بھی اپنا کام بند کردو۔ پس اﷲ تعالیٰ کے حکم سے نظامِ عالم درہم برہم ہوجائے گا کیوں کہ دنیا مقصود نہیں ہے۔ حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم ارشاد فرماتے ہیں: فَاِنَّکُمْ خُلِقْتُمْ لِلْاٰخِرَۃِوَ الدُّنْیَا خُلِقَتْ لَکُمْ ؎ بے شک دنیا یعنی دنیا کی تمام نعمتیں آسمان، زمین، چاند، ستارے، آفتاب، دریا، پہاڑ، سمندر، بّری وبحری تمام مخلوقات، حیوانات، نباتات، جمادات سب تمہارے لیے پیدا کی گئی ہیں، اور تم آخرت کے لیے پیدا کیے گئے ہو۔ یہ ساری نعمتیں تمہاری خادم ہیں اور تم اﷲ کے خادم ہو۔ یہ مخلوقات تمہاری چاکری کرتی رہیں گی، بشرطیکہ تم اﷲ کی غلامی کرتے رہو۔ارواح کی تربیت کا مستقل نظام حق تعالیٰ نے جس طرح اجسام کی تربیت کے لیے قیامت تک کے لیے ایک مستقل اور غیر متبدّل نظامِ مذکورہ بالا قائم فرمایا ہے، اسی طرح ارواح کی تربیت کے لیے ایک مستقل نظام قائم فرمایا ہے۔ چوں کہ ہر شئے کی غذا اس کی لطافت و کثافت کے ------------------------------