براھین قاطعہ |
ہم نوٹ : |
|
واعظاں کاین جلوہ بر محراب و منبر می کنند چوں بہ خلوت می روند آں کارِ دیگر می کنند وہ اگرچہ تعداد میں سینکڑوں ہوں لیکن بزم میں روشنی نہیں ہوتی یعنی قلوب ان سے ہدایت یافتہ نہیں ہوتے۔ حضرت عارف رومی رحمۃ اﷲ علیہ ارشاد فرماتے ہیں ؎ عام می خوانند ہر دم نام پاک ایں اثر نکند چوں نبود عشقناک ترجمہ:اہلِ ظاہر ہر وقت نامِ پاک کی رٹ لگاتے ہیں، مگر چوں کہ ان کا یہ ذکر عشق سے بھرا نہیں ہوتا اس لیے اس کا اثر نہ تو خود ان پر ہوتا ہے اور نہ دوسروں پر۔ دین ہمیشہ صاحبِ نسبت عالم سے پھیلتا ہے، اور پھر یہ نسبت جس کی جس قدر قوی ہوتی ہے اسی قدر اس کے انوار قوت سے پھیلتے ہیں۔ د) خرقِ عادت:اُمّت کی ہدایت کے لیے انبیاء علیہم السلام کو معجزات دیے جاتے ہیں۔ معجزہ کے معنیٰ ہیں عاجز کردینے والی چیز۔ معجزے کا مقصد اثباتِ رسالت ہوتا ہے، یعنی جب تمام مخلوق اس معجزے کے مثل لانے سے عاجز ہو جائے تو وہ رسولِ خدا کی صداقت اور حجت پر بُرہان بن جائے۔ نائبینِ رسول سے بھی خرقِ عادت کا ظہور ہوتا ہے اور اس کا نام اصطلاحِ شرع میں کرامت ہے۔ کَرَامَاتُ الْاَوْلِیَاءِ حَقٌّ؎ عقائد کا مسلّمہ مسئلہ ہے۔ ر) نزولِ وحی:خدا کی طرف سے جو کچھ پیغام انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام پر بذریعۂ جبرئیل علیہ الصلوٰۃ والسلام نازل فرمایا جاتا ہے، اس کا نام وحیِ الٰہی ہے۔ خدا کا پیغمبر وحی کے ذریعے امّت کی ہدایت اور تربیت کا کام انجام دیتا ہے اور اس کی تفصیل آگے آتی ہے۔سیّدنا حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کا طریقۂ تربیت حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم نے حضرات صحابہ رضوان اﷲ تعالیٰ علیہم اجمعین کی ------------------------------