Deobandi Books

براھین قاطعہ

ہم نوٹ :

38 - 194
یہاں کوئی کہہ سکتا ہے، بعض احکام آسمانی کتابوں کے جو پہلی اُمتوں کے لیے نازل ہوئے وہ بعد کو باقی نہ رہے۔ان احکام کے بجائے دوسرے احکام نازل فرمائے گئے تو اس کا جواب یہ ہے کہ اس کا نام تغیر و تبدل نہیں ہے بلکہ اس کانام نسخ ہے۔	مزاجِ مخاطبین کے تغیر و تبدل کے پیشِ نظر کسی حکم کو منسوخ کر کے موجودہ مزاجِ اُمت کے مناسب دوسرا قانون نافذ فرمانا عین اقتضائے حکمتِ کاملہ ہے۔
	تغیّر و تبدل کا اطلاق اللہ کے کسی قانون پر عقلاًمحال ہے کیوں کہ تغیّر و تبدّل شان حادث کی ہے اور حق تعالیٰ کی ذاتِ پاک قدیم ہے۔ دنیا میں کوئی بادشاہ اپنے قانون میں تغیّر و تبدّل کب کرتا ہے جب اس قانون کے اندر اس کو کسی ضرر کا علم ہوتا ہے اور اس ضرر کی اصلاح پر وہ قادر نہیں ہوتا،اس وقت وہ اس قانون کو تبدیل کرنے پر مجبور ہوجاتا ہے۔ پس معلوم ہوا کہ دنیا کے حکمرانوں کا قانون آئے دن جو تبدیل ہوتا رہتا ہے اس کی وجہ جہل ،عجز وغیرہ ہے۔ یعنی آیندہ ظاہر ہونے والے مضرّات سے لا علمی اور ان کی اصلاح وتدراک سے عاجزی ہے اورحق تعالیٰ کی ذات جہل اور عجز سے پاک ہے، پس عقلاًیہ بات ثابت ہو گئی کہ بجز حق تعالیٰ شانہٗ کے کسی مخلوق کو قانون سازی کا حق حاصل نہیں۔ یعنی ایسے قانون کی تدوین جو تمام مضرّتوں سے پاک و صاف ہو بجز خدا تعالیٰ کے کسی مخلوق کو اس پر قدرت نہیں۔
دلیلِ خامس
 پانچویں دلیل یہ ہے کہ انسان ایسے قانون کی تدوین سے جو تمام صفاتِ اُلوہیت کے شایانِ شان ہو مجبور اور عاجز ہے کیوں کہ حق تعالیٰ کے جملہ صفات غیر محدود ہیں اور بندوں کے اذہان اور عقول محدود ہیں اور ظاہر ہے کہ محدود ظرف میں غیر محدود کا احاطہ ناممکن ہے۔ 	اگر حق تعالیٰ ہمیں مطلع نہ فرماتے تو ہمیں ان کی صفات کی معرفت تو در کنار ان کے اسماء کی بھی خبر نہ ہوتی۔ ارشاد فرماتے ہیں کہ لَہُ الْاَسْمَآءُ الْحُسْنٰی اور اللہ تعالیٰ کے اوربھی اچھے اچھے نام ہیں جن کی تمہیں خبر بھی نہیں۔ وَلَنِعْمَ  مَا قَالَ الْعَارِفُ الرُّوْمِیُّ       ؎

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 نایاب ترین خزانہ 8 1
4 براہینِ قاطعہ 10 1
5 توحید کی دلیل اور عقلی دلائل کی حقیقت 14 76
6 مثنوی شریف کی ایک حکایت 17 76
7 انسان کی عقل کب عقلِ کامل ہوتی ہے؟ 18 76
8 ملحدین اور منکرینِ توحید سے قرآن کا طرزِ استدلال 20 76
9 بطلانِ شقِّ اوّل 21 76
10 بطلانِ شقِّ ثانی 22 76
11 بطلانِ شقِّ ثالث 22 76
12 قانون کی ضرورت 24 76
13 قانون سازی کا حق صرف خالقِ کائنات کو ہے 26 76
14 دلیلِ اوّل 26 76
15 دلیلِ ثانی 26 76
16 دلیلِ ثالث 29 76
17 بخل کا اِمالہ 30 76
18 ریا کا اِمالہ 31 76
19 اِمالۂ حرص و طمع 31 76
20 ایک اور اشکال اور اس کا حل 31 76
21 تکبّر کا اِمالہ 33 76
22 دلیلِ رابع 36 76
23 دلیلِ خامس 38 76
24 دلیلِ سادس 39 76
25 قانونِ الٰہی کی عظمت وشوکت اور قانونِ مخلوق کا بودا پن 41 76
26 حدِّ سرقہ 42 76
27 حضرت شیخ الہند رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 43 76
28 قانونِ طہارت 43 76
29 معجزہ اور جادو کا فرق 44 76
30 قانون اور شخصیت 45 76
31 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ رحمت 48 77
32 مثنوی شریف کی حکایت 50 77
33 تربیتِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم کی تشریح 51 77
34 حضرت جبرئیل علیہ السلام سفیرِ محض تھے معلّم نہ تھے 54 77
35 انبیاء علیہم السلام کی بعثت کا مقصد 56 77
36 ایک شبہ اور اس کا حل 56 77
37 دوسرا شبہ اور اس کا حل 57 77
38 ربوبیت کی تفصیل سے ربّ العالمین کی معرفت 58 77
39 انسان اشرف المخلوقات کیوں ہے؟ 60 77
40 قیامت کب قائم ہوگی؟ 62 77
41 ارواح کی تربیت کا مستقل نظام 62 77
42 روحانی ارتقاء اور اس کا درجۂ کمال 65 77
43 اﷲ والوں کی روح کس نعمت سے مطمئن ہوتی ہے؟ 67 77
44 تربیتِ ارواح کی تفصیلی کیفیت 68 77
45 سیّدنا حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کا طریقۂ تربیت 72 77
46 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ تلاوت 73 77
47 قرآنی لطائف 77 77
48 اخلاقِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم پر قرآنی شہادت 80 77
49 عشقِ حقیقی 83 77
50 قرآن کا اعجاز 84 77
51 ضرورتِ صحبتِ کاملین پر قرآنی استدلال 87 77
52 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا تعلق مع اﷲ اور شرطِ منصب 89 77
53 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی دعوت اور شانِ تلاوت 90 77
54 عشقِ مجازی کا بودا پن 91 77
55 اہلِ عرب کا تحیر 92 77
56 میرا ایک واقعہ 93 77
57 ایک آیت کے متعلّق تفسیری لطائف 94 77
58 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی تعلیم بالکتاب والحکمۃ 96 77
59 ایک شبہ اور اس کا حل 98 77
60 کتاب کا نفع صحبت پر موقوف ہے 99 77
61 ایک اشکال اور اس کا حل 101 77
62 عظمتِ اُلوہیت سے عظمتِ رسالت پر استدلال 102 77
63 تفصیلِ شانِ رسالت آئینۂ رسالت میں 103 77
64 دلائلِ امکانِ قیامت 111 78
65 دلائلِ وقوعِ قیامت 112 78
66 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ اوّل 115 78
67 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثانی 119 78
68 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثالث 120 78
69 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ رابع 122 78
70 تقریرِاثباتِ قیامت بعنوانِ خامس 125 78
71 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس 126 78
72 ایک تفصیلی نظر 129 78
73 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس:(منظوم) 135 78
74 ابطالِ مسئلۂ آواگون 137 79
75 قرآنِ پاک سے شراب کے حرام ہونے کا ثبوت 186 79
76 کتاب التوحید 12 1
77 جلالتِ شانِ رسالت ﷺ 47 1
78 کتاب القیامۃِ 110 1
79 صراطِ مستقیم- ( یعنی سیدھا راستہ ) 138 1
81 عنوانات 5 1
82 نقلِ جوابِ خط 11 1
Flag Counter