Deobandi Books

براھین قاطعہ

ہم نوٹ :

17 - 194
تصادم اور تعارض نہ رہا۔ اور یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ قلّت صفتِ علم کی ہے اور کثرت صفتِ خیر کی ہے اور علم اگرچہ قلیل ہو وہ بھی خیرِ کثیر ہے، اس صورت میں تصادم اور تعارض کا شبہ ہی نہیں ہوسکتا۔
	حضرت رحمۃ اﷲ علیہ نے اسی آیت سے یہ بھی استدلال فرمایا ہے کہ اسرارِ غیرضروریہ کا تفحص و تجسس مذموم ہے جبکہ اس آیت کا مفہوم نہی عن السوال کہا جائے جیسا کہ ظاہر ہے۔ وَ مَاۤ  اُوۡتِیۡتُمۡ مِّنَ الۡعِلۡمِ اِلَّا  قَلِیۡلًا پر جج اکبر الٰہ آبادی مرحوم نے ایک شعر بہت عمدہ فرمایا ہے     ؎
مِنَ الْعِلْمِ اِلَّا قَلِیْلًا کو  بھی دیکھو  بعد  اُوْتِیْتُمْ
نہ  مانو  گے  تو  اک  دن   بھائیو  کھاؤ  گے  جوتی   تم
	علمِ الٰہی کے مقابلے میں بندوں کے رکیک اوہام اور لچر دلائل کی کوئی قیمت اور حیثیت نہیں ہے۔ نصوصِ قطعیہ کے بارے میں اہلِ باطل کا اپنی باطل تاویلات پر اپنے موقف کی بنیاد رکھنے اور ان کے مطمئن ہونے کی مثال ایسی ہے جیسا کہ مولانا روم رحمۃ اللہ علیہ  نے مثنوی شریف میں ایک مکھی اور اس کے تخیلِ خام کی حکایت لکھی ہے۔
مثنوی شریف کی ایک حکایت
	وہ قصہ یہ ہے کہ گدھے کے پیشاب میں ایک تنکا بہہ رہا تھا، اس پر ایک مکھی بیٹھی ہوئی مثل کشتی بان کے اپنا سر ہلاتی ہوئی کہہ رہی تھی کہ میں نے ایک مدت تک   در یا میں کشتی بانی کا فن سیکھا ہے، اسی کو مولانا فرماتے ہیں  ؎
صاحبِ تاویلِ باطل چوں مگس
وہم  او  بولِ  خر  و تصویرِ خس
ترجمہ: صاحبِ تاویلِ باطل کی مثال اسی مکھی کی ہے جس کے وہم میں گدھے کا پیشاب دریا معلوم ہوتا ہے اور تنکا اسی پیشاب پر بہتا ہوا کشتی معلوم ہوتا ہے۔ 
آگے چل کر مولانا باطل پرستوں کی اصلاح فرماتے ہیں   ؎

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 نایاب ترین خزانہ 8 1
4 براہینِ قاطعہ 10 1
5 توحید کی دلیل اور عقلی دلائل کی حقیقت 14 76
6 مثنوی شریف کی ایک حکایت 17 76
7 انسان کی عقل کب عقلِ کامل ہوتی ہے؟ 18 76
8 ملحدین اور منکرینِ توحید سے قرآن کا طرزِ استدلال 20 76
9 بطلانِ شقِّ اوّل 21 76
10 بطلانِ شقِّ ثانی 22 76
11 بطلانِ شقِّ ثالث 22 76
12 قانون کی ضرورت 24 76
13 قانون سازی کا حق صرف خالقِ کائنات کو ہے 26 76
14 دلیلِ اوّل 26 76
15 دلیلِ ثانی 26 76
16 دلیلِ ثالث 29 76
17 بخل کا اِمالہ 30 76
18 ریا کا اِمالہ 31 76
19 اِمالۂ حرص و طمع 31 76
20 ایک اور اشکال اور اس کا حل 31 76
21 تکبّر کا اِمالہ 33 76
22 دلیلِ رابع 36 76
23 دلیلِ خامس 38 76
24 دلیلِ سادس 39 76
25 قانونِ الٰہی کی عظمت وشوکت اور قانونِ مخلوق کا بودا پن 41 76
26 حدِّ سرقہ 42 76
27 حضرت شیخ الہند رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 43 76
28 قانونِ طہارت 43 76
29 معجزہ اور جادو کا فرق 44 76
30 قانون اور شخصیت 45 76
31 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ رحمت 48 77
32 مثنوی شریف کی حکایت 50 77
33 تربیتِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم کی تشریح 51 77
34 حضرت جبرئیل علیہ السلام سفیرِ محض تھے معلّم نہ تھے 54 77
35 انبیاء علیہم السلام کی بعثت کا مقصد 56 77
36 ایک شبہ اور اس کا حل 56 77
37 دوسرا شبہ اور اس کا حل 57 77
38 ربوبیت کی تفصیل سے ربّ العالمین کی معرفت 58 77
39 انسان اشرف المخلوقات کیوں ہے؟ 60 77
40 قیامت کب قائم ہوگی؟ 62 77
41 ارواح کی تربیت کا مستقل نظام 62 77
42 روحانی ارتقاء اور اس کا درجۂ کمال 65 77
43 اﷲ والوں کی روح کس نعمت سے مطمئن ہوتی ہے؟ 67 77
44 تربیتِ ارواح کی تفصیلی کیفیت 68 77
45 سیّدنا حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کا طریقۂ تربیت 72 77
46 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ تلاوت 73 77
47 قرآنی لطائف 77 77
48 اخلاقِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم پر قرآنی شہادت 80 77
49 عشقِ حقیقی 83 77
50 قرآن کا اعجاز 84 77
51 ضرورتِ صحبتِ کاملین پر قرآنی استدلال 87 77
52 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا تعلق مع اﷲ اور شرطِ منصب 89 77
53 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی دعوت اور شانِ تلاوت 90 77
54 عشقِ مجازی کا بودا پن 91 77
55 اہلِ عرب کا تحیر 92 77
56 میرا ایک واقعہ 93 77
57 ایک آیت کے متعلّق تفسیری لطائف 94 77
58 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی تعلیم بالکتاب والحکمۃ 96 77
59 ایک شبہ اور اس کا حل 98 77
60 کتاب کا نفع صحبت پر موقوف ہے 99 77
61 ایک اشکال اور اس کا حل 101 77
62 عظمتِ اُلوہیت سے عظمتِ رسالت پر استدلال 102 77
63 تفصیلِ شانِ رسالت آئینۂ رسالت میں 103 77
64 دلائلِ امکانِ قیامت 111 78
65 دلائلِ وقوعِ قیامت 112 78
66 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ اوّل 115 78
67 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثانی 119 78
68 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثالث 120 78
69 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ رابع 122 78
70 تقریرِاثباتِ قیامت بعنوانِ خامس 125 78
71 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس 126 78
72 ایک تفصیلی نظر 129 78
73 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس:(منظوم) 135 78
74 ابطالِ مسئلۂ آواگون 137 79
75 قرآنِ پاک سے شراب کے حرام ہونے کا ثبوت 186 79
76 کتاب التوحید 12 1
77 جلالتِ شانِ رسالت ﷺ 47 1
78 کتاب القیامۃِ 110 1
79 صراطِ مستقیم- ( یعنی سیدھا راستہ ) 138 1
81 عنوانات 5 1
82 نقلِ جوابِ خط 11 1
Flag Counter