براھین قاطعہ |
ہم نوٹ : |
|
حضرت سرمد رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں ؎ سرمد گلہ اختصار می باید کرد یک کار ازیں دو کار می باید کرد یا تن بہ رضائے دوست می باید داد یا قطعِ نظر زِ یار می باید کرد اے سرمد! اب گلہ کو مختصر کرنا چاہیے۔ اب تو دوکاموں میں سے ایک کام کو کرہی لینا چاہیے، یا جسم کو رضائے دوست میں قربان کرنا چاہیے یا پھر اس جھوٹی محبّت کا دعویٰ ہی ترک کردینا چاہیے ؎ یا مکن با پیلِ باناں دوستی یا بناکن خانہ بر انداز پیل یا مکن بر چہرہ نیلِ عاشقی یا فروشو جامۂ تقویٰ بہ نیل میں کیا کہہ رہا تھا اور عشق مجھ کو اپنی طرف کھینچ رہا ہے ؎ بوئے آں دلبر چوپراں می شود ایں زبانہا جملہ حیراں می شود جب محبوب کی خوشبو روح کو پہنچتی ہے تو تمام زبانیں محوِ حیرت ہوجاتی ہیں۔ حق تعالیٰ جس کو چاہتے ہیں اسی کو اپنی محبّت عطا فرماتے ہیں ؎ محبّت کے لیے کچھ خاص دل مخصوص ہوتے ہیں یہ وہ نغمہ ہے جو ہر ساز پر چھیڑا نہیں جاتاقرآن کا اعجاز کفّار اور مشرکینِ عرب اگر غور کرتے تو قرآن کے انوکھے الفاظ سے سمجھ