Deobandi Books

براھین قاطعہ

ہم نوٹ :

94 - 194
جس وقت میں مزار پر حاضرہوا ہوں مجھے ایسا محسوس ہوا کہ میرے سر پر گویا نسبت کا پہاڑ رکھ دیا گیا۔ دو ماہ تک اس درجہ غلبۂ استحضارِ حق تھا کہ میں آسمان کی طرف غلبۂ ادب کی وجہ سے دیکھ نہیں سکتا تھا۔ بڑے صاحبِ فیض بزرگ ہیں۔
	حضرت شاہ عبدالرزاق صاحب رحمۃ اﷲ علیہ صرف پارۂ عم تک پڑھے تھے، لیکن بہت بڑے آدمی تھے۔ان کی نسبت اس قدر اونچی تھی کہ بدون وارد کے کلام نہیں فرماتے تھے۔ کھبردیت یعنی حق تعالیٰ خبردے رہے ہیں۔ اس کے بعد کلام فرماتے تھے۔ حضرت ملا نظام الدین فرنگی محلّی رحمۃ اﷲ علیہ جو درسِ نظامیہ کے بانی ہیں اور فتاویٰ عالمگیری کی ترتیب کے وقت تقریباً پانچ سو علماء کے افسر تھے،وہ ان ہی بزرگ شاہ عبدالرزاق صاحب رحمۃ اﷲ علیہ  سے بیعت تھے۔
ایک آیت کے متعلّق تفسیری لطائف
	حق تعالیٰ نے اس آیت میں یَسْعٰی کو  یَخْشٰی سے مقدم فرمایا ہے یعنی اصل حالت غلبۂ محبت ہی کی مطلوب ہے۔ محبت سے اطاعت والہانہ ہوتی ہے اور وَہُوَ یَخْشٰی حال ہے اور حال بمنزلہ شرط  کے ہوتا ہے پس یَسْعٰی کے بعد وَہُوَ یَخْشٰی فرماکر یہ بتادیا کہ محبّت کے ساتھ خشیت بھی ملی ہوئی ہو کیوں کہ نِری محبّت میں آدمی بے ادب اور گستاخ ہوجاتا ہے۔ ہمارے حضرت رحمۃ اﷲ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ شیخ کی محبّت کو عظمت کے ساتھ جمع کرنا چاہیے۔ آیتِ مذکورہ میں رحمتِ الٰہیہ محبّتِ الٰہیہ کو چاہتی ہے اور عظمتِ الٰہیہ خشیتِ الٰہیہ کو چاہتی ہے۔ محبت کے ساتھ خشیت کی شرط لگاکر محبت کی تکمیل کردی گئی، یعنی محبتِ کاملہ وہی محبت ہے جو خشیت کے ساتھ مقرون ہو۔ جب محبت کے ساتھ خشیت مل جاتی ہے تب اس محبت کی خوشبو پھیل جاتی ہے جس طرح کباب بننے سے پہلے گوشت اور مسالہ پسا ہوا  رکھا ہوتا ہے لیکن اس کی خوشبو نہیں پھیلتی اور جب آگ پر اس کو بھونتے ہیں تو پھر اس کی خوشبو کافر کو مسلمان کرتی ہے۔ اسی طرح اﷲ والوں کی محبّت کے انوار خشیت کے ساتھ مل کر سارے جہاں میں خوشبو پھیلادیتے ہیں۔ ہندی مثل ہے، ’’اس کے جرے تو کس نہ بسائے‘‘یعنی جو اس طرح جلتا ہے تو کیوں کر اس کی خوشبو نہ پھیلے۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 نایاب ترین خزانہ 8 1
4 براہینِ قاطعہ 10 1
5 توحید کی دلیل اور عقلی دلائل کی حقیقت 14 76
6 مثنوی شریف کی ایک حکایت 17 76
7 انسان کی عقل کب عقلِ کامل ہوتی ہے؟ 18 76
8 ملحدین اور منکرینِ توحید سے قرآن کا طرزِ استدلال 20 76
9 بطلانِ شقِّ اوّل 21 76
10 بطلانِ شقِّ ثانی 22 76
11 بطلانِ شقِّ ثالث 22 76
12 قانون کی ضرورت 24 76
13 قانون سازی کا حق صرف خالقِ کائنات کو ہے 26 76
14 دلیلِ اوّل 26 76
15 دلیلِ ثانی 26 76
16 دلیلِ ثالث 29 76
17 بخل کا اِمالہ 30 76
18 ریا کا اِمالہ 31 76
19 اِمالۂ حرص و طمع 31 76
20 ایک اور اشکال اور اس کا حل 31 76
21 تکبّر کا اِمالہ 33 76
22 دلیلِ رابع 36 76
23 دلیلِ خامس 38 76
24 دلیلِ سادس 39 76
25 قانونِ الٰہی کی عظمت وشوکت اور قانونِ مخلوق کا بودا پن 41 76
26 حدِّ سرقہ 42 76
27 حضرت شیخ الہند رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 43 76
28 قانونِ طہارت 43 76
29 معجزہ اور جادو کا فرق 44 76
30 قانون اور شخصیت 45 76
31 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ رحمت 48 77
32 مثنوی شریف کی حکایت 50 77
33 تربیتِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم کی تشریح 51 77
34 حضرت جبرئیل علیہ السلام سفیرِ محض تھے معلّم نہ تھے 54 77
35 انبیاء علیہم السلام کی بعثت کا مقصد 56 77
36 ایک شبہ اور اس کا حل 56 77
37 دوسرا شبہ اور اس کا حل 57 77
38 ربوبیت کی تفصیل سے ربّ العالمین کی معرفت 58 77
39 انسان اشرف المخلوقات کیوں ہے؟ 60 77
40 قیامت کب قائم ہوگی؟ 62 77
41 ارواح کی تربیت کا مستقل نظام 62 77
42 روحانی ارتقاء اور اس کا درجۂ کمال 65 77
43 اﷲ والوں کی روح کس نعمت سے مطمئن ہوتی ہے؟ 67 77
44 تربیتِ ارواح کی تفصیلی کیفیت 68 77
45 سیّدنا حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کا طریقۂ تربیت 72 77
46 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ تلاوت 73 77
47 قرآنی لطائف 77 77
48 اخلاقِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم پر قرآنی شہادت 80 77
49 عشقِ حقیقی 83 77
50 قرآن کا اعجاز 84 77
51 ضرورتِ صحبتِ کاملین پر قرآنی استدلال 87 77
52 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا تعلق مع اﷲ اور شرطِ منصب 89 77
53 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی دعوت اور شانِ تلاوت 90 77
54 عشقِ مجازی کا بودا پن 91 77
55 اہلِ عرب کا تحیر 92 77
56 میرا ایک واقعہ 93 77
57 ایک آیت کے متعلّق تفسیری لطائف 94 77
58 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی تعلیم بالکتاب والحکمۃ 96 77
59 ایک شبہ اور اس کا حل 98 77
60 کتاب کا نفع صحبت پر موقوف ہے 99 77
61 ایک اشکال اور اس کا حل 101 77
62 عظمتِ اُلوہیت سے عظمتِ رسالت پر استدلال 102 77
63 تفصیلِ شانِ رسالت آئینۂ رسالت میں 103 77
64 دلائلِ امکانِ قیامت 111 78
65 دلائلِ وقوعِ قیامت 112 78
66 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ اوّل 115 78
67 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثانی 119 78
68 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثالث 120 78
69 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ رابع 122 78
70 تقریرِاثباتِ قیامت بعنوانِ خامس 125 78
71 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس 126 78
72 ایک تفصیلی نظر 129 78
73 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس:(منظوم) 135 78
74 ابطالِ مسئلۂ آواگون 137 79
75 قرآنِ پاک سے شراب کے حرام ہونے کا ثبوت 186 79
76 کتاب التوحید 12 1
77 جلالتِ شانِ رسالت ﷺ 47 1
78 کتاب القیامۃِ 110 1
79 صراطِ مستقیم- ( یعنی سیدھا راستہ ) 138 1
81 عنوانات 5 1
82 نقلِ جوابِ خط 11 1
Flag Counter