Deobandi Books

براھین قاطعہ

ہم نوٹ :

42 - 194
فرق ہے۔ ہر شئے اپنی ضد سے پہچانی جاتی ہے۔ جب باطل کا تقابل حق کے ساتھ ہوتا ہے اس وقت باطل کا بطلان اور لچرپن ظاہر ہوجائے گا۔
حدِّ سرقہ
	مثال کے طور پر چوری کی سزا کو لے لیجیے۔اللہ کا قانون یہ ہے کہ جو شخص چوری کرے اس کا ہاتھ کاٹ دیا جائے۔ حکمرانِ دنیاجیل خانہ میں ایک مدت ڈال دینے کو کافی سمجھتے ہیں۔ لیکن تجربہ یہ بتاتا ہے کہ جیل خانے میں متعدّد چور آپس میں تبادلۂ خیالات کرکے اور بھی استاد ہو جاتے ہیں، چوری کے فن میں جو کچھ بھی کمی اور خامی ہوتی ہے اس کی تکمیل جیل خانہ میں ہوجاتی ہے۔چناں چہ دیکھا جاتا ہے کہ ہر چور جیل خانےسے نکلتے ہی پھر چوری کرنا شروع کر دیتا ہے پس قانون کا جو مقصد انسدادِ جرائم تھا وہ اس سزا سے حاصل نہ ہوا۔ باطل قانون سے باطل نتیجہ مرتب ہوتا ہے۔ اب حق تعالیٰ کے قانون کا ثمرہ مشاہدہ کیجیے:
۱) جس وقت چور کا ہاتھ کاٹا جاتا ہے اس وقت خود اس مجرم کو قلب پر آیندہ اس فعل سے توبہ کرنے کا ایکقوی تقاضا تو مرتّب ہوتا ہی ہے دوسرے دیکھنے والوں کا دل بھی دہل جاتا ہے۔ اگر کسی کے دل میں کبھی چوری کا وسوسہ و خیال بھی گزرتا رہا ہوگا تو اس سزائے دردناک کو دیکھ کر اس کے دل سے یہ شیطانی خناس ہمیشہ کے لیے نکل جاتا ہے۔
۲) دوسری بات یہ کہ جب مقطوع الیدیعنی کٹے ہوئے ہاتھ والا انسان کسی محفل میں داخل ہوتا ہے یا کسی راہ سے گزرتا ہے تو لوگ اس سے ہو شیار ہو جاتے ہیں کہ یہ انسان چور ہے،اس نے ایک بار چوری کی ہے اس سے بچنا چاہیے۔ اس کے بر عکس جیل خانے میں سزا یافتہ عام انسانوں میں گھل مل جاتا ہے۔ اس سبب سے اس کے ضرر سے بچنا مشکل ہو تا ہے۔
ہر ملک کا انسان سعودیہ عربیہ میں اس قانون پر عمل کرنے کا اثر اپنی آنکھوں سے دیکھ رہا ہے کہ کس درجہ وہاں انسدادِ جرائم کے سبب امن قائم ہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 نایاب ترین خزانہ 8 1
4 براہینِ قاطعہ 10 1
5 توحید کی دلیل اور عقلی دلائل کی حقیقت 14 76
6 مثنوی شریف کی ایک حکایت 17 76
7 انسان کی عقل کب عقلِ کامل ہوتی ہے؟ 18 76
8 ملحدین اور منکرینِ توحید سے قرآن کا طرزِ استدلال 20 76
9 بطلانِ شقِّ اوّل 21 76
10 بطلانِ شقِّ ثانی 22 76
11 بطلانِ شقِّ ثالث 22 76
12 قانون کی ضرورت 24 76
13 قانون سازی کا حق صرف خالقِ کائنات کو ہے 26 76
14 دلیلِ اوّل 26 76
15 دلیلِ ثانی 26 76
16 دلیلِ ثالث 29 76
17 بخل کا اِمالہ 30 76
18 ریا کا اِمالہ 31 76
19 اِمالۂ حرص و طمع 31 76
20 ایک اور اشکال اور اس کا حل 31 76
21 تکبّر کا اِمالہ 33 76
22 دلیلِ رابع 36 76
23 دلیلِ خامس 38 76
24 دلیلِ سادس 39 76
25 قانونِ الٰہی کی عظمت وشوکت اور قانونِ مخلوق کا بودا پن 41 76
26 حدِّ سرقہ 42 76
27 حضرت شیخ الہند رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 43 76
28 قانونِ طہارت 43 76
29 معجزہ اور جادو کا فرق 44 76
30 قانون اور شخصیت 45 76
31 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ رحمت 48 77
32 مثنوی شریف کی حکایت 50 77
33 تربیتِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم کی تشریح 51 77
34 حضرت جبرئیل علیہ السلام سفیرِ محض تھے معلّم نہ تھے 54 77
35 انبیاء علیہم السلام کی بعثت کا مقصد 56 77
36 ایک شبہ اور اس کا حل 56 77
37 دوسرا شبہ اور اس کا حل 57 77
38 ربوبیت کی تفصیل سے ربّ العالمین کی معرفت 58 77
39 انسان اشرف المخلوقات کیوں ہے؟ 60 77
40 قیامت کب قائم ہوگی؟ 62 77
41 ارواح کی تربیت کا مستقل نظام 62 77
42 روحانی ارتقاء اور اس کا درجۂ کمال 65 77
43 اﷲ والوں کی روح کس نعمت سے مطمئن ہوتی ہے؟ 67 77
44 تربیتِ ارواح کی تفصیلی کیفیت 68 77
45 سیّدنا حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کا طریقۂ تربیت 72 77
46 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ تلاوت 73 77
47 قرآنی لطائف 77 77
48 اخلاقِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم پر قرآنی شہادت 80 77
49 عشقِ حقیقی 83 77
50 قرآن کا اعجاز 84 77
51 ضرورتِ صحبتِ کاملین پر قرآنی استدلال 87 77
52 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا تعلق مع اﷲ اور شرطِ منصب 89 77
53 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی دعوت اور شانِ تلاوت 90 77
54 عشقِ مجازی کا بودا پن 91 77
55 اہلِ عرب کا تحیر 92 77
56 میرا ایک واقعہ 93 77
57 ایک آیت کے متعلّق تفسیری لطائف 94 77
58 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی تعلیم بالکتاب والحکمۃ 96 77
59 ایک شبہ اور اس کا حل 98 77
60 کتاب کا نفع صحبت پر موقوف ہے 99 77
61 ایک اشکال اور اس کا حل 101 77
62 عظمتِ اُلوہیت سے عظمتِ رسالت پر استدلال 102 77
63 تفصیلِ شانِ رسالت آئینۂ رسالت میں 103 77
64 دلائلِ امکانِ قیامت 111 78
65 دلائلِ وقوعِ قیامت 112 78
66 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ اوّل 115 78
67 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثانی 119 78
68 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثالث 120 78
69 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ رابع 122 78
70 تقریرِاثباتِ قیامت بعنوانِ خامس 125 78
71 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس 126 78
72 ایک تفصیلی نظر 129 78
73 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس:(منظوم) 135 78
74 ابطالِ مسئلۂ آواگون 137 79
75 قرآنِ پاک سے شراب کے حرام ہونے کا ثبوت 186 79
76 کتاب التوحید 12 1
77 جلالتِ شانِ رسالت ﷺ 47 1
78 کتاب القیامۃِ 110 1
79 صراطِ مستقیم- ( یعنی سیدھا راستہ ) 138 1
81 عنوانات 5 1
82 نقلِ جوابِ خط 11 1
Flag Counter