براھین قاطعہ |
ہم نوٹ : |
|
اﷲ والے نفس کی خواہشات کو مرضیّاتِ الٰہیہ میں جلادیتے ہیں یعنی تمام بُری خواہشات کے تقاضوں پر اﷲ کے خوف سے صبر کرتے ہیں اور اس مجاہدے کی کلفت ان کو سوختہ کردیتی ہے۔ اﷲ ہی کی محبّت میں روتے ہیں اور اﷲ ہی کی محبّت میں ہنستے ہیں۔ حق تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: وَ الَّذِیۡنَ جَاہَدُوۡا فِیۡنَا لَنَہۡدِیَنَّہُمۡ سُبُلَنَا؎ جو لوگ ہماری راہ میں مجاہدہ کرتے ہیں ان کے لیے ہم اپنے راستے کھول دیتے ہیں، اپنے بندوں کی باطنی خوشبو کو مجاہدےسے پھیلاتے ہیں ؎ باچناں رحمت کہ دارد شاہ ہش بے ضرورت ازچہ گوید نفس کش اے خوشا چشمے کہ آں گریانِ اوست اے ہمایوں دل کہ آں بریانِ اوست وہ آنکھیں مبارک آنکھیں ہیں جو حق تعالیٰ کی یاد میں گریاں ہیں اور وہ دل مبارک دل ہیں جو ان کے عشق سے سوختہ ہیں۔ اﷲ والے پہلے خود عشقِ حق سے سوختۂ جان ہوتے ہیں، پھردوسروں کو سوختۂ جان کرتے ہیں۔ان کی صحبت میں بیٹھنے والا بزبانِ حاصلِ حال کہہ اٹھتا ہے ؎ اے سوختۂ جاں پھونک دیا کیا مرے دل میں ہے شعلہ زن اک آگ کا دریا مرے دل میں ان ہی عاشقینِ صادقین اہل اﷲ کے متعلّق حضرت عارف رومی فرماتے ہیں ؎ درسِ شاں آشوب و چرخ و زلزلہ نے زیادات است و باب و سلسلہ ------------------------------