Deobandi Books

براھین قاطعہ

ہم نوٹ :

90 - 194
خفتہ را  خفتہ  کے  کند  بیدار
ایک سوتا ہوادوسرے سوتے ہوئے کو کب بیدار کرسکتا ہے     ؎
جز   مگر    نادر   یکے   فردانئے
تن  بزنداں  روحِ  او   کیوانئے
مولانا فرماتے ہیں کہ مگر وہ نادر اور مقدّس ذات لوگوں کی ارواح کو زندانِ علائق سے آزاد کراسکتی ہے جس کا جسم تو دنیا میں چلتا پھرتا ضرور نظر آتا ہے لیکن اس کی روحِ پاک نے اس عالمِ ناسوت میں یعنی دنیا میں اپنے اندر کثرتِ فکر اور فیضِ مرشدِ کامل سے تعلق مع اﷲ کا ملکۂ راسخہ حاصل کرلیا ہے     ؎
دائم  اندر  آب  کار  ماہی  ست
مار  را   با   او   کجا   ہمراہی  ست
حضرت عارف فرماتے ہیں کہ ہروقت حق تعالیٰ کے ساتھ اُنس کا نصیب ہونا اور کسی وقت ذہول نہ ہونا یہ ماہیانِ بحرِ حق کا کام ہے۔ پانی میں ہر وقت رہنا مچھلیوں ہی کا کام ہے، سانپ یعنی اہلِ ہویٰ و نفس کب مچھلی کے ساتھ یعنی اہل اﷲ کے ساتھ چل سکتے ہیں۔
	جب دعوۃ الیٰ اﷲ کے لیے خلق کے ساتھ متکلّم ہوتا ہے تو اس کے کلام میں استحضار عظمتِ حق اور استحضار معیتِ حق کے انوار ہوتے ہیں، جو دوسروں پر بدون اثر کیے نہیں رہتے     ؎
شیخِ  نورانی  ز  رہ  آگہہ  کند
 نور  را  بالفظہا   ہمراہ    کند
مولانا فرماتے ہیں کہ وہ نورانی شیخ لوگوں کو راستہ سے آگاہ کرتا ہے اور اپنے انوارِ نسبت کو اپنے الفاظ کے ہمراہ سامعین کے دلوں میں پہنچادیتا ہے۔
حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی دعوت اور شانِ تلاوت 
	حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی دعوت الی اﷲ میں تلاوت کی جو شان تھی اس 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 نایاب ترین خزانہ 8 1
4 براہینِ قاطعہ 10 1
5 توحید کی دلیل اور عقلی دلائل کی حقیقت 14 76
6 مثنوی شریف کی ایک حکایت 17 76
7 انسان کی عقل کب عقلِ کامل ہوتی ہے؟ 18 76
8 ملحدین اور منکرینِ توحید سے قرآن کا طرزِ استدلال 20 76
9 بطلانِ شقِّ اوّل 21 76
10 بطلانِ شقِّ ثانی 22 76
11 بطلانِ شقِّ ثالث 22 76
12 قانون کی ضرورت 24 76
13 قانون سازی کا حق صرف خالقِ کائنات کو ہے 26 76
14 دلیلِ اوّل 26 76
15 دلیلِ ثانی 26 76
16 دلیلِ ثالث 29 76
17 بخل کا اِمالہ 30 76
18 ریا کا اِمالہ 31 76
19 اِمالۂ حرص و طمع 31 76
20 ایک اور اشکال اور اس کا حل 31 76
21 تکبّر کا اِمالہ 33 76
22 دلیلِ رابع 36 76
23 دلیلِ خامس 38 76
24 دلیلِ سادس 39 76
25 قانونِ الٰہی کی عظمت وشوکت اور قانونِ مخلوق کا بودا پن 41 76
26 حدِّ سرقہ 42 76
27 حضرت شیخ الہند رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 43 76
28 قانونِ طہارت 43 76
29 معجزہ اور جادو کا فرق 44 76
30 قانون اور شخصیت 45 76
31 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ رحمت 48 77
32 مثنوی شریف کی حکایت 50 77
33 تربیتِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم کی تشریح 51 77
34 حضرت جبرئیل علیہ السلام سفیرِ محض تھے معلّم نہ تھے 54 77
35 انبیاء علیہم السلام کی بعثت کا مقصد 56 77
36 ایک شبہ اور اس کا حل 56 77
37 دوسرا شبہ اور اس کا حل 57 77
38 ربوبیت کی تفصیل سے ربّ العالمین کی معرفت 58 77
39 انسان اشرف المخلوقات کیوں ہے؟ 60 77
40 قیامت کب قائم ہوگی؟ 62 77
41 ارواح کی تربیت کا مستقل نظام 62 77
42 روحانی ارتقاء اور اس کا درجۂ کمال 65 77
43 اﷲ والوں کی روح کس نعمت سے مطمئن ہوتی ہے؟ 67 77
44 تربیتِ ارواح کی تفصیلی کیفیت 68 77
45 سیّدنا حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کا طریقۂ تربیت 72 77
46 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ تلاوت 73 77
47 قرآنی لطائف 77 77
48 اخلاقِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم پر قرآنی شہادت 80 77
49 عشقِ حقیقی 83 77
50 قرآن کا اعجاز 84 77
51 ضرورتِ صحبتِ کاملین پر قرآنی استدلال 87 77
52 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا تعلق مع اﷲ اور شرطِ منصب 89 77
53 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی دعوت اور شانِ تلاوت 90 77
54 عشقِ مجازی کا بودا پن 91 77
55 اہلِ عرب کا تحیر 92 77
56 میرا ایک واقعہ 93 77
57 ایک آیت کے متعلّق تفسیری لطائف 94 77
58 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی تعلیم بالکتاب والحکمۃ 96 77
59 ایک شبہ اور اس کا حل 98 77
60 کتاب کا نفع صحبت پر موقوف ہے 99 77
61 ایک اشکال اور اس کا حل 101 77
62 عظمتِ اُلوہیت سے عظمتِ رسالت پر استدلال 102 77
63 تفصیلِ شانِ رسالت آئینۂ رسالت میں 103 77
64 دلائلِ امکانِ قیامت 111 78
65 دلائلِ وقوعِ قیامت 112 78
66 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ اوّل 115 78
67 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثانی 119 78
68 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثالث 120 78
69 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ رابع 122 78
70 تقریرِاثباتِ قیامت بعنوانِ خامس 125 78
71 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس 126 78
72 ایک تفصیلی نظر 129 78
73 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس:(منظوم) 135 78
74 ابطالِ مسئلۂ آواگون 137 79
75 قرآنِ پاک سے شراب کے حرام ہونے کا ثبوت 186 79
76 کتاب التوحید 12 1
77 جلالتِ شانِ رسالت ﷺ 47 1
78 کتاب القیامۃِ 110 1
79 صراطِ مستقیم- ( یعنی سیدھا راستہ ) 138 1
81 عنوانات 5 1
82 نقلِ جوابِ خط 11 1
Flag Counter