Deobandi Books

براھین قاطعہ

ہم نوٹ :

26 - 194
صورت عقلاً نہیں ہوسکتی۔ اب پہلی اور دوسری صورتوں کے باطل ہونے اور صرف تیسری صورت کی صحت اور حقانیت کو مندرجہ ذیل دلائل سے ثابت کرتا ہوں۔
قانون سازی کا حق صرف خالقِ کائنات کو ہے
دلیلِ اوّل
چوں کہ ہر انسان کی طبیعت،اس کا مزاج،اس کی عقل و فہم الگ الگ ہے اس لیے اگر سارے عُقلاء جمع ہوکر باہمی مشورے سے قانون سازی کرتے تو اختلافِ طبیعت، اختلافِ مزاج، اختلافِ عقل و فہم کے سبب ہر شخص کی رائے کا ایک دوسرے سے مختلف ہونا لا بدی امر تھا اور قاعدہ ہے کہ اِذَا تَعَارَضَا تَسَاقَطَا یعنی ہر تعارض میں یہ عقلاً تساقط لازم ہے، پس یہ صورت عقلاً ناممکن ثابت ہوئی۔ نیز چوں کہ فطرتِ بشریہ میں خود پسندی، تعلّی اور خودرائی کا مرض بھی ہے اس لیے ہر شخص چاہتا کہ میری رائے مقبول ہو، کوئی شخص اپنے ہی جیسے بشر سے اپنی رائے کو مسترد اور نامنظور کرنے کو پسند نہیں کرتا۔ پس نتیجہ یہ ہوتا کہ مجلسِ شوریٰ جوتے بازی اور جنگ و خونریزی کی مجلس بن جاتی۔ چناں چہ کبھی اخباروں میں  اسمبلی ہالوں میں کرسی بازی اور جوتے بازی کی خبریں اسی علّتِ مذکورہ کے تحت نشر ہوا کرتی ہیں۔
دلیلِ ثانی
دوسری دلیل یہ ہے کہ قانون سازی کے لیے یہ امر ضروری ہے کہ جن طبائعِ مختلفہ اور امزجۂ مختلفہ کے لیے قانون بنایا جاوے ان طبائع اور امزجہ کی حقیقت کا پورا پورا علم بھی ہو۔ اور اشیاء کی حقائق کا صحیح علم پیدا کرنے والے ہی کو ہوسکتا ہے۔ چناں چہ بڑے بڑے فلاسفہ نے ادراکِ حقائقِ اشیاء سے اپنا عاجز ہونا ظاہر کردیا۔ شیخ بوعلی سینا لکھتا ہےکہ نَعَمْ تَنْقِیْحُ حَقِیْقَۃِ الْاَشْیَاءِ عَسِیْرٌ جِدًّایعنی اشیاء کی حقیقت کی تنقیح یقیناًدشوار ہے۔	جس ذاتِ پاک نے ایک قطرۂ منی کے اندر بینائی، شنوائی، عقل وفہم، غصّہ و شہوت، بخل و سخاوت، حلم و تواضع جیسے اخلاقِ حمیدہ و رذیلہ  کو 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 نایاب ترین خزانہ 8 1
4 براہینِ قاطعہ 10 1
5 توحید کی دلیل اور عقلی دلائل کی حقیقت 14 76
6 مثنوی شریف کی ایک حکایت 17 76
7 انسان کی عقل کب عقلِ کامل ہوتی ہے؟ 18 76
8 ملحدین اور منکرینِ توحید سے قرآن کا طرزِ استدلال 20 76
9 بطلانِ شقِّ اوّل 21 76
10 بطلانِ شقِّ ثانی 22 76
11 بطلانِ شقِّ ثالث 22 76
12 قانون کی ضرورت 24 76
13 قانون سازی کا حق صرف خالقِ کائنات کو ہے 26 76
14 دلیلِ اوّل 26 76
15 دلیلِ ثانی 26 76
16 دلیلِ ثالث 29 76
17 بخل کا اِمالہ 30 76
18 ریا کا اِمالہ 31 76
19 اِمالۂ حرص و طمع 31 76
20 ایک اور اشکال اور اس کا حل 31 76
21 تکبّر کا اِمالہ 33 76
22 دلیلِ رابع 36 76
23 دلیلِ خامس 38 76
24 دلیلِ سادس 39 76
25 قانونِ الٰہی کی عظمت وشوکت اور قانونِ مخلوق کا بودا پن 41 76
26 حدِّ سرقہ 42 76
27 حضرت شیخ الہند رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 43 76
28 قانونِ طہارت 43 76
29 معجزہ اور جادو کا فرق 44 76
30 قانون اور شخصیت 45 76
31 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ رحمت 48 77
32 مثنوی شریف کی حکایت 50 77
33 تربیتِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم کی تشریح 51 77
34 حضرت جبرئیل علیہ السلام سفیرِ محض تھے معلّم نہ تھے 54 77
35 انبیاء علیہم السلام کی بعثت کا مقصد 56 77
36 ایک شبہ اور اس کا حل 56 77
37 دوسرا شبہ اور اس کا حل 57 77
38 ربوبیت کی تفصیل سے ربّ العالمین کی معرفت 58 77
39 انسان اشرف المخلوقات کیوں ہے؟ 60 77
40 قیامت کب قائم ہوگی؟ 62 77
41 ارواح کی تربیت کا مستقل نظام 62 77
42 روحانی ارتقاء اور اس کا درجۂ کمال 65 77
43 اﷲ والوں کی روح کس نعمت سے مطمئن ہوتی ہے؟ 67 77
44 تربیتِ ارواح کی تفصیلی کیفیت 68 77
45 سیّدنا حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کا طریقۂ تربیت 72 77
46 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ تلاوت 73 77
47 قرآنی لطائف 77 77
48 اخلاقِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم پر قرآنی شہادت 80 77
49 عشقِ حقیقی 83 77
50 قرآن کا اعجاز 84 77
51 ضرورتِ صحبتِ کاملین پر قرآنی استدلال 87 77
52 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا تعلق مع اﷲ اور شرطِ منصب 89 77
53 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی دعوت اور شانِ تلاوت 90 77
54 عشقِ مجازی کا بودا پن 91 77
55 اہلِ عرب کا تحیر 92 77
56 میرا ایک واقعہ 93 77
57 ایک آیت کے متعلّق تفسیری لطائف 94 77
58 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی تعلیم بالکتاب والحکمۃ 96 77
59 ایک شبہ اور اس کا حل 98 77
60 کتاب کا نفع صحبت پر موقوف ہے 99 77
61 ایک اشکال اور اس کا حل 101 77
62 عظمتِ اُلوہیت سے عظمتِ رسالت پر استدلال 102 77
63 تفصیلِ شانِ رسالت آئینۂ رسالت میں 103 77
64 دلائلِ امکانِ قیامت 111 78
65 دلائلِ وقوعِ قیامت 112 78
66 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ اوّل 115 78
67 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثانی 119 78
68 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثالث 120 78
69 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ رابع 122 78
70 تقریرِاثباتِ قیامت بعنوانِ خامس 125 78
71 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس 126 78
72 ایک تفصیلی نظر 129 78
73 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس:(منظوم) 135 78
74 ابطالِ مسئلۂ آواگون 137 79
75 قرآنِ پاک سے شراب کے حرام ہونے کا ثبوت 186 79
76 کتاب التوحید 12 1
77 جلالتِ شانِ رسالت ﷺ 47 1
78 کتاب القیامۃِ 110 1
79 صراطِ مستقیم- ( یعنی سیدھا راستہ ) 138 1
81 عنوانات 5 1
82 نقلِ جوابِ خط 11 1
Flag Counter