براھین قاطعہ |
ہم نوٹ : |
اَفَرَءَیۡتُمُ النَّارَ الَّتِیۡ تُوۡرُوۡنَ ﴿ؕ۷۱﴾ ءَاَنۡتُمۡ اَنۡشَاۡتُمۡ شَجَرَتَہَاۤ اَمۡ نَحۡنُ الۡمُنۡشِـُٔوۡنَ؎ اچھا پھر یہ بتلاؤ جس آگ کو تم سلگاتے ہو اس درخت کو تم نے پیدا کیا ہے یا ہم پیدا کرنے والے ہیں؟ سورۂ انعام میں ارشاد فرماتے ہیں: اِنَّ اللہَ فَالِقُ الۡحَبِّ وَ النَّوٰی؎ بے شک اﷲ تعالیٰ دانہ اور گٹھلیوں کو پھاڑنے والا ہے۔ یعنی بیجوں کو پھاڑکر شگوفہ نکالنے والا ہے ؎ پالتا ہے بیج کو مٹی کی تاریکی میں کون کون دریاؤں کی موجوں سے اٹھاتا ہے سحاب کون لایا کھینچ کر پچھم سے بادِ سازگار خاک یہ کس کی ہے کس کا ہے یہ نورِ آفتاب کس نے بھردی موتیوں سے خوشۂ گندم کی جیب موسموں کو کس نے سکھلائی ہے خوئے انقلاب اﷲ نے اپنی ربوبیت میں اپنے کو دکھایا ہے۔ فرماتے ہیں ہماری الوہیت کی دلیل چاہتے ہو؟ ہماری الوہیت کی دلیل تو کائنات کا ہرذرہ ہے کیوں کہ ذرّہ میرا ہی پروردہ ہے، ہم ربّ العالمین ہیں، ہم کو اپنے اندر دیکھو، دوسرے انسانوں میں دیکھو، تاروں میں دیکھو، چاند میں دیکھو ، آفتاب میں دیکھو، آسمان اور زمین میں دیکھو، پہاڑوں اور سمندروں میں دیکھو ؎ کہے دیتی ہے شوخی نقشِ پا کی ابھی اس راہ سے کوئی گیا ہے ------------------------------