Deobandi Books

براھین قاطعہ

ہم نوٹ :

27 - 194
ودیعت فرمایا ہے وہی ذاتِ پاک ان مادّوں کی حکمتوں سے کماحقہٗ علیم و خبیر ہے کہ یہ مادّے کن مقاصد کے تحت پیدا کیے گئے ہیں۔اپنی مخلوق کے ہر ہر ذرۂ اتصال و انفصال کی حکمت پیدا کرنے والا ہی جان سکتا ہے۔ ارشاد فرماتے ہیں:
اَلَا یَعۡلَمُ مَنۡ خَلَقَ ؕ وَ ہُوَ اللَّطِیۡفُ الۡخَبِیۡرُ ؎ 
بھلا وہ ہی نہ جانے جس نے پیدا فرمایا ہے اور وہ باریک بین، پورا با خبر ہے۔ جب ہم کسی چیز کو بناتے ہیں تو بنانے سے پہلے اس بننے والی چیز کا مقصد اور اس کی غرض دل میں پیدا ہوتی ہے اور اسی مقصد کے حصول کے لیے ہمارے دل میں اس چیز کے بنانے کا تقاضا پیدا ہوتا ہے پھر اسی مقصد کے لحاظ سے ہم ایسے اجزاء کا انتخاب کرتے ہیں جن اجزاء کی ترتیب و ترکیب اس مقصد کو حل کرسکے۔ حق تعالیٰ نے قرآنِ پاک میں ارشاد فرمایا ہے کہ ہم نے انسان کو اپنی معرفت کے لیے پیدا فرمایا ہے:
وَ مَا خَلَقۡتُ الۡجِنَّ وَ الۡاِنۡسَ  اِلَّا لِیَعۡبُدُوۡنِ؎
 اس آیت میں لِیَعْبُدُوْنِ معنیٰ میں لِیَعْرِفُوْنِ کے ہے۔حضرت عبداﷲ بن عباس رضی اﷲ تعالیٰ عنہما نے یہی تفسیر فرمائی ہے اور اسی تفسیر کو صاحبِ جلالین نے بھی لیا ہے۔ انسان کو پیدا فرمانے سے پہلے انسان کو پیدا کرنے کا یہ مقصد علمِ الٰہی میں متعیّن تھا پس اسی مقصد کے لحاظ سے انسان کی پیدایش کے لیے ایسے ترکیبی اجزاء حق تعالیٰ کے علم و حکمت نے پیدا فرمائے جو معرفت اور محبّتِ الٰہیہ کے لیے کارآمد ہوسکیں، اب ظاہر ہے کہ ان اعضائے انسانیہ کی جس نے تخلیق فرمائی ہے اور جس نے ان کے اندر اخلاقِ حمیدہ و رذیلہ کے مادّے ودیعت فرمائے ہیں وہی ان کے مصارفِ صحیحہ وغیرصحیحہ جانتا ہے     ؎
نیست باطل ہرچہ یزداں آفرید
از غضب  و  از حلم و از  نفح  مکید
چوں کہ انسان اپنی طبیعت اور مزاج کی یقینی حقیقت سے بے خبر ہے اور اطباء کی رائےامزجۂ 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 نایاب ترین خزانہ 8 1
4 براہینِ قاطعہ 10 1
5 توحید کی دلیل اور عقلی دلائل کی حقیقت 14 76
6 مثنوی شریف کی ایک حکایت 17 76
7 انسان کی عقل کب عقلِ کامل ہوتی ہے؟ 18 76
8 ملحدین اور منکرینِ توحید سے قرآن کا طرزِ استدلال 20 76
9 بطلانِ شقِّ اوّل 21 76
10 بطلانِ شقِّ ثانی 22 76
11 بطلانِ شقِّ ثالث 22 76
12 قانون کی ضرورت 24 76
13 قانون سازی کا حق صرف خالقِ کائنات کو ہے 26 76
14 دلیلِ اوّل 26 76
15 دلیلِ ثانی 26 76
16 دلیلِ ثالث 29 76
17 بخل کا اِمالہ 30 76
18 ریا کا اِمالہ 31 76
19 اِمالۂ حرص و طمع 31 76
20 ایک اور اشکال اور اس کا حل 31 76
21 تکبّر کا اِمالہ 33 76
22 دلیلِ رابع 36 76
23 دلیلِ خامس 38 76
24 دلیلِ سادس 39 76
25 قانونِ الٰہی کی عظمت وشوکت اور قانونِ مخلوق کا بودا پن 41 76
26 حدِّ سرقہ 42 76
27 حضرت شیخ الہند رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 43 76
28 قانونِ طہارت 43 76
29 معجزہ اور جادو کا فرق 44 76
30 قانون اور شخصیت 45 76
31 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ رحمت 48 77
32 مثنوی شریف کی حکایت 50 77
33 تربیتِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم کی تشریح 51 77
34 حضرت جبرئیل علیہ السلام سفیرِ محض تھے معلّم نہ تھے 54 77
35 انبیاء علیہم السلام کی بعثت کا مقصد 56 77
36 ایک شبہ اور اس کا حل 56 77
37 دوسرا شبہ اور اس کا حل 57 77
38 ربوبیت کی تفصیل سے ربّ العالمین کی معرفت 58 77
39 انسان اشرف المخلوقات کیوں ہے؟ 60 77
40 قیامت کب قائم ہوگی؟ 62 77
41 ارواح کی تربیت کا مستقل نظام 62 77
42 روحانی ارتقاء اور اس کا درجۂ کمال 65 77
43 اﷲ والوں کی روح کس نعمت سے مطمئن ہوتی ہے؟ 67 77
44 تربیتِ ارواح کی تفصیلی کیفیت 68 77
45 سیّدنا حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کا طریقۂ تربیت 72 77
46 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ تلاوت 73 77
47 قرآنی لطائف 77 77
48 اخلاقِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم پر قرآنی شہادت 80 77
49 عشقِ حقیقی 83 77
50 قرآن کا اعجاز 84 77
51 ضرورتِ صحبتِ کاملین پر قرآنی استدلال 87 77
52 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا تعلق مع اﷲ اور شرطِ منصب 89 77
53 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی دعوت اور شانِ تلاوت 90 77
54 عشقِ مجازی کا بودا پن 91 77
55 اہلِ عرب کا تحیر 92 77
56 میرا ایک واقعہ 93 77
57 ایک آیت کے متعلّق تفسیری لطائف 94 77
58 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی تعلیم بالکتاب والحکمۃ 96 77
59 ایک شبہ اور اس کا حل 98 77
60 کتاب کا نفع صحبت پر موقوف ہے 99 77
61 ایک اشکال اور اس کا حل 101 77
62 عظمتِ اُلوہیت سے عظمتِ رسالت پر استدلال 102 77
63 تفصیلِ شانِ رسالت آئینۂ رسالت میں 103 77
64 دلائلِ امکانِ قیامت 111 78
65 دلائلِ وقوعِ قیامت 112 78
66 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ اوّل 115 78
67 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثانی 119 78
68 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثالث 120 78
69 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ رابع 122 78
70 تقریرِاثباتِ قیامت بعنوانِ خامس 125 78
71 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس 126 78
72 ایک تفصیلی نظر 129 78
73 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس:(منظوم) 135 78
74 ابطالِ مسئلۂ آواگون 137 79
75 قرآنِ پاک سے شراب کے حرام ہونے کا ثبوت 186 79
76 کتاب التوحید 12 1
77 جلالتِ شانِ رسالت ﷺ 47 1
78 کتاب القیامۃِ 110 1
79 صراطِ مستقیم- ( یعنی سیدھا راستہ ) 138 1
81 عنوانات 5 1
82 نقلِ جوابِ خط 11 1
Flag Counter