Deobandi Books

براھین قاطعہ

ہم نوٹ :

174 - 194
صحبت میں ہم بیٹھتے بھی ہوں، ساتھی تو وہی ہوتا ہے جس کے ساتھ رہا بھی جائے۔ رفاقت کا لفظ اپنے اندر التزامِ صحبت کو لیے ہوئے ہے۔ ابلیس جو مردود ہوا تو نیکوں کا ساتھ چھوڑنے کے سبب ہوا۔ حق تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:اَبٰۤی اَنۡ یَّکُوۡنَ مَعَ السّٰجِدِیۡنَپس شیطان نے سجدہ کرنے والوں کا سجدے میں ساتھ دینے سے انکار کیا،اس سے معلوم ہوا کہ نیک بختوں کے نیک کام میں ساتھ رہنا چاہیے۔ اﷲ تعالیٰ نے شیطان سے مواخذہ کس عنوان سے فرمایا ہے؟فرماتے ہیں مَا لَکَ اَلَّا تَکُوۡنَ مَعَ السّٰجِدِیۡنَ؎ اے ابلیس ملعون!تجھ کو کیا ہوگیا کہ تونے ساجدین یعنی ملائکہ کا ساتھ نہیں دیا؟ ابلیس نے اس فعل سے تمام ساجدین کی تحقیر کی۔اس امر سے وہ لوگ متنبہ ہوجائیں جو اہلِ دین کی تحقیر کرکے اپنے ایمان کو برباد کرتے ہیں۔
	رفق کے معنیٰ لغت میں نرمی کے ہیں، جس میں یہ اشارہ بتادیا کہ ہمارے پاک بندے بڑے رحم دل اور نرم دل ہوتے ہیں،وہ تمہاری تربیت میں بڑی شفقت اور رحمت سے کام لیں گے۔ ان کی ڈانٹ ڈپٹ اور غضب میں بھی رحمت ہوگی کیوں کہ منشا اس کا تمہاری اصلاح ہے۔ ہمارے حضرت رحمۃاﷲ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ جس کا پیرٹرّا ہوتا ہے اس کی خوب اصلاح ہوتی ہے۔ لیکن یہ واضح رہے کہ سچا پیر عین غصّے اور ڈانٹ ڈپٹ کی حالت میں بھی تم کو حقیر اور ذلیل سمجھ کر کوئی بات منہ سے نہ نکالے گا۔ حضرت مرشدی رحمۃ اﷲ علیہ  فرمایا کرتے تھے کہ میں جب کسی مرید کو ڈانتا ہوں تو یہ سمجھتا ہوں کہ میں بھنگی ہوں اور یہ مرید شاہزادہ ہے، بادشاہ کا حکم ہوا ہے کہ اس کے درّے لگاؤ، لیکن بھنگی کے دل سے پوچھو کہ وہ عین تعمیلِ حکم کے وقت بھی کانپتا رہتا ہے کہ بادشاہ کا رخ کہیں میری طرف سے بدل نہ جائے، وہ بھنگی عین درّے لگانے کے وقت بھی شاہزادے کو شاہزادہ ہی سمجھتا ہے اور اپنے کو بھنگی ہی سمجھتا ہے۔ اﷲ والے تو کافروں کو بھی حقیر نہیں سمجھتے ہیں تو پھر مسلمانوں کو بھلا وہ کیا حقیر سمجھیں گے۔ حضرت عارف رحمۃ اﷲ علیہ  فرماتے ہیں  ؎
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 نایاب ترین خزانہ 8 1
4 براہینِ قاطعہ 10 1
5 توحید کی دلیل اور عقلی دلائل کی حقیقت 14 76
6 مثنوی شریف کی ایک حکایت 17 76
7 انسان کی عقل کب عقلِ کامل ہوتی ہے؟ 18 76
8 ملحدین اور منکرینِ توحید سے قرآن کا طرزِ استدلال 20 76
9 بطلانِ شقِّ اوّل 21 76
10 بطلانِ شقِّ ثانی 22 76
11 بطلانِ شقِّ ثالث 22 76
12 قانون کی ضرورت 24 76
13 قانون سازی کا حق صرف خالقِ کائنات کو ہے 26 76
14 دلیلِ اوّل 26 76
15 دلیلِ ثانی 26 76
16 دلیلِ ثالث 29 76
17 بخل کا اِمالہ 30 76
18 ریا کا اِمالہ 31 76
19 اِمالۂ حرص و طمع 31 76
20 ایک اور اشکال اور اس کا حل 31 76
21 تکبّر کا اِمالہ 33 76
22 دلیلِ رابع 36 76
23 دلیلِ خامس 38 76
24 دلیلِ سادس 39 76
25 قانونِ الٰہی کی عظمت وشوکت اور قانونِ مخلوق کا بودا پن 41 76
26 حدِّ سرقہ 42 76
27 حضرت شیخ الہند رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 43 76
28 قانونِ طہارت 43 76
29 معجزہ اور جادو کا فرق 44 76
30 قانون اور شخصیت 45 76
31 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ رحمت 48 77
32 مثنوی شریف کی حکایت 50 77
33 تربیتِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم کی تشریح 51 77
34 حضرت جبرئیل علیہ السلام سفیرِ محض تھے معلّم نہ تھے 54 77
35 انبیاء علیہم السلام کی بعثت کا مقصد 56 77
36 ایک شبہ اور اس کا حل 56 77
37 دوسرا شبہ اور اس کا حل 57 77
38 ربوبیت کی تفصیل سے ربّ العالمین کی معرفت 58 77
39 انسان اشرف المخلوقات کیوں ہے؟ 60 77
40 قیامت کب قائم ہوگی؟ 62 77
41 ارواح کی تربیت کا مستقل نظام 62 77
42 روحانی ارتقاء اور اس کا درجۂ کمال 65 77
43 اﷲ والوں کی روح کس نعمت سے مطمئن ہوتی ہے؟ 67 77
44 تربیتِ ارواح کی تفصیلی کیفیت 68 77
45 سیّدنا حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کا طریقۂ تربیت 72 77
46 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ تلاوت 73 77
47 قرآنی لطائف 77 77
48 اخلاقِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم پر قرآنی شہادت 80 77
49 عشقِ حقیقی 83 77
50 قرآن کا اعجاز 84 77
51 ضرورتِ صحبتِ کاملین پر قرآنی استدلال 87 77
52 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا تعلق مع اﷲ اور شرطِ منصب 89 77
53 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی دعوت اور شانِ تلاوت 90 77
54 عشقِ مجازی کا بودا پن 91 77
55 اہلِ عرب کا تحیر 92 77
56 میرا ایک واقعہ 93 77
57 ایک آیت کے متعلّق تفسیری لطائف 94 77
58 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی تعلیم بالکتاب والحکمۃ 96 77
59 ایک شبہ اور اس کا حل 98 77
60 کتاب کا نفع صحبت پر موقوف ہے 99 77
61 ایک اشکال اور اس کا حل 101 77
62 عظمتِ اُلوہیت سے عظمتِ رسالت پر استدلال 102 77
63 تفصیلِ شانِ رسالت آئینۂ رسالت میں 103 77
64 دلائلِ امکانِ قیامت 111 78
65 دلائلِ وقوعِ قیامت 112 78
66 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ اوّل 115 78
67 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثانی 119 78
68 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثالث 120 78
69 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ رابع 122 78
70 تقریرِاثباتِ قیامت بعنوانِ خامس 125 78
71 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس 126 78
72 ایک تفصیلی نظر 129 78
73 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس:(منظوم) 135 78
74 ابطالِ مسئلۂ آواگون 137 79
75 قرآنِ پاک سے شراب کے حرام ہونے کا ثبوت 186 79
76 کتاب التوحید 12 1
77 جلالتِ شانِ رسالت ﷺ 47 1
78 کتاب القیامۃِ 110 1
79 صراطِ مستقیم- ( یعنی سیدھا راستہ ) 138 1
81 عنوانات 5 1
82 نقلِ جوابِ خط 11 1
Flag Counter