براھین قاطعہ |
ہم نوٹ : |
صدق آیا کہ اس پر جان دیتے ہیں، اور نیک بخت وہ جن کی طبیعت نیکی ہی پر پیدا ہوئی ہے۔ ان انعام والے بندوں کو اﷲ تعالی کا انعام دے دینا دنیا و مافیہا کی سلطنت سے مستغنی رکھتا ہے،ان کی تبلیغ اور دعوۃ الیٰ اﷲ بدون معاوضہ ہوتی ہے۔ بدونِ اجرت ہر نبی کا اپنی قوم کو تمام عمر تبلیغ کرنا اور ان کا قوم کی طرف سے طرح طرح کی ایذا رسانیوں پر صبرِ جمیل کا پہاڑ ہونا یہ خود پتا دیتا ہے کہ ان کے باطن میں کوئی نعمتِ عظیمہ ہوتی ہے جو ان کو اجرت سےمستغنی کردیتی ہے اور تکلیف پر صبرِِ جمیل کا پہاڑ بنا ئے رکھتی ہے۔ اﷲ والوں کی طرف سے دعوۃ الی اﷲ اور اہلِ شر کی طرف سے مسلسل فتنہ پردازی کے متعلّق مولانا رومی رحمۃ اﷲ علیہ عجیب عبرت ناک مضمون بیان فرماتے ہیں ؎ زاغ در رز نعرۂ زاغاں زند بلبل از آوازِ او کَے کم کند کوّا میدان میں اپنی آواز غالب کرنا چاہتا ہے لیکن بلبل اس کی آوازِ مکروہ سے اپنی خوش آوازی ترک نہیں کرتی ہے۔ اسی طرح دین کے مخالفین کی مکروہ شورشوں سے اہلِ حق نے اپنا تبلیغی کام بند نہیں کیا ہے ؎ گر پلیدی پیشِ ما رسوا بود خوک و سگ را شکر و حلوا بود اگرچہ ہمارے نزدیک یعنی اہلِ حق کے نزدیک پلیدی یعنی بددینی رسوا ہے یعنی بُری ہے لیکن خنزیر طبع اور سگ خصلت اشخاص کے لیے بد دینی ہی حلوا ہے ؎ نُقلِ خارستان غذائے آتش است بوئے گل قوت دماغ سرخوش است خاردار درخت آگ کی خوراک ہوتے ہیں اور پھول کی خوشبو پاکیزہ دماغ کی غذا ہوتی ہے۔یعنی اہلِ حق کے دینی کارناموں میں رخنہ اندازی اہلِ نارکا شیوہ ہوتا ہے اوراہل اﷲ