Deobandi Books

براھین قاطعہ

ہم نوٹ :

163 - 194
وہ دیکھ کر اپنی پسندیدگی کا اظہار نہ کردے اس وقت تک اس عورت کو اپنی جھلنی کے متعلّق تشویش ہے۔ اسی طرح مرنے سے پہلے اپنے اعمال کے متعلق ہم اپنی رائے سے کیسے سمجھ لیں کہ یہ قابلِ قبول بھی ہیں، معیار اور کسوٹی کھوٹے کھرے ہونے کی تو میاں کے پاس ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اولیاء اﷲ مرتے دم تک ڈرتے رہتے ہیں،اس ڈر کا کبھی ان سے انقطاع اور انفکاک نہیں ہوتا ہے۔اگر کسی کے قلب سے یہ ڈر نکل جائے تو اسی وقت اس کی ولایت بھی ختم ہوجائے کیوں کہ ولایت کے لیے تقویٰ کی شرط لگی ہوئی ہے اور شرط کے فوت ہونے سے مشروط کا فوت ہونا لازم آتا ہے۔ دنیا میں بھی دیکھا جاتا ہے کہ اگر آپ کے یہاں کوئی معزز اور محترم مہمان آجائے اور آپ رات دن اس کا اکرام اور ہر طرح سے اس کی ضیافت و مہمان نوازی کرلیں لیکن مہمان کے رخصت ہونے کے وقت میں آپ کا دل کھٹکتا ہے کہ نہ معلوم اس مہمان معزز کے مزاج پر کون سی بات گراں خاطر ہوئی ہو، کیوں کہ ضیافت اور مہمان نوازی تو ہم نے اپنی عقل اور اپنی طبیعت و مذاق کے مطابق کی ہے،مہمان کے مذاق اور مزاج کا پورا علم نہ کسی کو ہوتا ہے نہ ہوسکتا ہے۔ چناں چہ رات دن ساتھ رہنے والے خادموں کو سالہا سال مزاج شناسی سکھانے کے باوجود ان سے بعض خدمات مزاج کے خلاف ہوہی جاتی ہیں، جب ہم کو اپنی طبیعت کا اور مزاج کا یقینی علم پوری طور پر نہیں ہوتا ہے تو دوسروں کی طبیعت جو ہمارے احساس سے بھی الگ تھلگ ہے اس کا علم کیسے ہوسکتا ہے۔ طبائع اور امزجہ کا یقینی علم مخلوقات کے لیے حاصل ہونا عقلاً محال ہے۔ یہ صرف خالق کی شان ہے جو اپنے پیدا کیے ہوئے تمام ذرّات کے اتصال اور انفصال سے پورا پورا باخبر ہوتا ہے۔ حق تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:
اَلَا یَعۡلَمُ مَنۡ خَلَقَ ؕ وَ ہُوَ اللَّطِیۡفُ الۡخَبِیۡرُ ؎
بھلا کیا وہی نہ جانے جس نے پیدا کیا ہے اور وہ بہت باریک بیں اور پورا باخبر ہے۔ 
	حاصل یہ ہے کہ جب وہ معزّز مہمان رخصت ہونے لگتا ہے تو میزبان صدہا اکرام اور خدمات کے باوجود ادب سے عرض کرتا ہے کہ آپ کی کما حقہٗ ہم سے خاطر نہ 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 نایاب ترین خزانہ 8 1
4 براہینِ قاطعہ 10 1
5 توحید کی دلیل اور عقلی دلائل کی حقیقت 14 76
6 مثنوی شریف کی ایک حکایت 17 76
7 انسان کی عقل کب عقلِ کامل ہوتی ہے؟ 18 76
8 ملحدین اور منکرینِ توحید سے قرآن کا طرزِ استدلال 20 76
9 بطلانِ شقِّ اوّل 21 76
10 بطلانِ شقِّ ثانی 22 76
11 بطلانِ شقِّ ثالث 22 76
12 قانون کی ضرورت 24 76
13 قانون سازی کا حق صرف خالقِ کائنات کو ہے 26 76
14 دلیلِ اوّل 26 76
15 دلیلِ ثانی 26 76
16 دلیلِ ثالث 29 76
17 بخل کا اِمالہ 30 76
18 ریا کا اِمالہ 31 76
19 اِمالۂ حرص و طمع 31 76
20 ایک اور اشکال اور اس کا حل 31 76
21 تکبّر کا اِمالہ 33 76
22 دلیلِ رابع 36 76
23 دلیلِ خامس 38 76
24 دلیلِ سادس 39 76
25 قانونِ الٰہی کی عظمت وشوکت اور قانونِ مخلوق کا بودا پن 41 76
26 حدِّ سرقہ 42 76
27 حضرت شیخ الہند رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 43 76
28 قانونِ طہارت 43 76
29 معجزہ اور جادو کا فرق 44 76
30 قانون اور شخصیت 45 76
31 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ رحمت 48 77
32 مثنوی شریف کی حکایت 50 77
33 تربیتِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم کی تشریح 51 77
34 حضرت جبرئیل علیہ السلام سفیرِ محض تھے معلّم نہ تھے 54 77
35 انبیاء علیہم السلام کی بعثت کا مقصد 56 77
36 ایک شبہ اور اس کا حل 56 77
37 دوسرا شبہ اور اس کا حل 57 77
38 ربوبیت کی تفصیل سے ربّ العالمین کی معرفت 58 77
39 انسان اشرف المخلوقات کیوں ہے؟ 60 77
40 قیامت کب قائم ہوگی؟ 62 77
41 ارواح کی تربیت کا مستقل نظام 62 77
42 روحانی ارتقاء اور اس کا درجۂ کمال 65 77
43 اﷲ والوں کی روح کس نعمت سے مطمئن ہوتی ہے؟ 67 77
44 تربیتِ ارواح کی تفصیلی کیفیت 68 77
45 سیّدنا حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کا طریقۂ تربیت 72 77
46 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ تلاوت 73 77
47 قرآنی لطائف 77 77
48 اخلاقِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم پر قرآنی شہادت 80 77
49 عشقِ حقیقی 83 77
50 قرآن کا اعجاز 84 77
51 ضرورتِ صحبتِ کاملین پر قرآنی استدلال 87 77
52 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا تعلق مع اﷲ اور شرطِ منصب 89 77
53 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی دعوت اور شانِ تلاوت 90 77
54 عشقِ مجازی کا بودا پن 91 77
55 اہلِ عرب کا تحیر 92 77
56 میرا ایک واقعہ 93 77
57 ایک آیت کے متعلّق تفسیری لطائف 94 77
58 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی تعلیم بالکتاب والحکمۃ 96 77
59 ایک شبہ اور اس کا حل 98 77
60 کتاب کا نفع صحبت پر موقوف ہے 99 77
61 ایک اشکال اور اس کا حل 101 77
62 عظمتِ اُلوہیت سے عظمتِ رسالت پر استدلال 102 77
63 تفصیلِ شانِ رسالت آئینۂ رسالت میں 103 77
64 دلائلِ امکانِ قیامت 111 78
65 دلائلِ وقوعِ قیامت 112 78
66 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ اوّل 115 78
67 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثانی 119 78
68 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثالث 120 78
69 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ رابع 122 78
70 تقریرِاثباتِ قیامت بعنوانِ خامس 125 78
71 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس 126 78
72 ایک تفصیلی نظر 129 78
73 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس:(منظوم) 135 78
74 ابطالِ مسئلۂ آواگون 137 79
75 قرآنِ پاک سے شراب کے حرام ہونے کا ثبوت 186 79
76 کتاب التوحید 12 1
77 جلالتِ شانِ رسالت ﷺ 47 1
78 کتاب القیامۃِ 110 1
79 صراطِ مستقیم- ( یعنی سیدھا راستہ ) 138 1
81 عنوانات 5 1
82 نقلِ جوابِ خط 11 1
Flag Counter