براھین قاطعہ |
ہم نوٹ : |
|
کیوں کہ ایک دل سے دوسرے دل تک خفیہ راہ ہوتی ہے ؎ کہ ز دل تا دل یقیں روزن بود نے جدا و دور چوں دو تن بود متصل نبود سفال دو چراغ نورِ شاں ممزوج باشد در مساغ حضرت مولانا رومی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ دو جسم اگرچہ دور اور جدا جدا ہوتے ہیں لیکن بالیقین ایک دل سے دوسرے دل تک مخفی راہ ہے۔ پھر اس نظری کو مولانا ایک مثال سے سمجھا کر بدیہی فرماتے ہیں کہ تم دیکھتے ہو کہ جب دو چراغ روشن ہوں تو ہر ایک کا دیا الگ الگ ہوتا ہے لیکن فضا میں دونوں کی روشنی مخلوط اور متصل ہوتی ہے۔ اسی طرح ایک مؤمن کامل کے قلب کا نور دوسرے ناقص مؤمن کے قلب کے نور سے متصل اور مخلوط ہوکر ناقص کے نور کو بھی کامل کردیتا ہے اگرچہ دونوں کے قلب الگ الگ قالب میں ہیں۔معیتِ صادقین کے اندر عجیب کیمیاوی اثر ہے۔ اسی کو حضرت حافظ شیرازی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ؎ کیمیا ایست عجب بندگیِ پیر مغاں خاکِ او گشتم و چندیں درجاتم دادند جتنا ہی زیادہ شیخِ کامل کی صحبت نصیب ہوگی اسی قدر اس کے فیوض اور برکات سے مالا مال ہوجاؤ گے۔ مولانا فرماتے ہیں ؎ سالہا باید کہ تا از آفتاب لعل یا بد رنگِ رخشانی و تاب مولانا فرماتے ہیں کہ ایک معتدبہ زمانہ چاہیے کہ آفتاب سے اس کی شعاعیں پتھر کے ذرّات پر بحکمِ الٰہی اپنا بتدریج اثر پہنچاتی رہیں یہاں تک کہ وہ ذرّات شُدہ شُدہ لعل بن جائیں،اسی طرح شیخِ کامل کا قلب جو ہدایت کا آفتاب ہے اور جس کے اندر براہِ راست