Deobandi Books

براھین قاطعہ

ہم نوٹ :

156 - 194
تقویٰ کے حاصل کرنے کا طریقہ بھی حق تعالیٰ نے ارشاد فرمادیا ہے۔ فرماتے ہیں:
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ وَ کُوۡنُوۡا مَعَ  الصّٰدِقِیۡنَ؎
حق تعالیٰ فرماتے ہیں کہ اے ایمان والو! اﷲ سے ڈرتے رہا کرو۔ اس ترجمہ میں بھی خاصیت تجدد استمرار کی ملحوظ ہے کیوں کہ امر کا صیغہ مضارع ہی سے بنتا ہے۔ اب سوال ہوتا ہے کہ کیسے ڈریں ،ڈرنے کا طریقہ کیا ہے؟ تو خود ہی اس سوال کا جواب ارشاد فرماتے ہیںوَکُوْنُوْامَعَ الصّٰدِقِیْنَ کسی اﷲ والے کی صحبت میں رہ پڑو ۔چند دن کسی کامل کی صحبت میں رہ کر اس کے صدقِ اعمال اورصدقِ مقال کو دیکھا کرو کہ وہ اﷲ والا کس طرح اﷲ سے ڈرتا ہے، غصے کی حالت میں وہ اﷲ والا کس طرح غصے کو حق تعالیٰ کے خوف سے پی جاتا ہے اور کس طرح وہ خدا کے دشمنوں پر غصے کو نافذ کرتا ہے، اسی طرح  وہ حالتِ مصیبت میں کس طرح خدا کے خوف سے صراط ِمستقیم پر جما رہتا ہے اس حالت میں اس کے صبر کی کیفیت دیکھو،اسی طرح وہ نعمتوں کی حالت میں کس طرح خدا کا شکر گزار رہتا ہے اس حالت میں اس کا شکر دیکھو اور اس کی عبدیت دیکھو کہ وہ نعمتوں میں اترانے نہیں لگتا، ناز اور تکبر کی باتیں نہیں کرتا، نہ اپنی چال میں اینٹھ مروڑ کرتا ہے۔اسی طرح وہ دوستوں کے ساتھ کس طرح خندہ پیشانی سے ملتا ہے اور دشمنوں   کی ایذاء رسانیوں کو کس طرح برداشت کرتا ہے اور اس کا اپنے بڑوں کے ساتھ ادب دیکھو اور چھوٹوں کے ساتھ اس کی شفقت دیکھو، اس کی عبادت میں اس کا اخبات اور اس کی خشوع و خضوع کی کیفیت دیکھو، اس کی گفتگو اور اس کے لب و لہجے میں اس کی شانِ عبدیت دیکھو۔ اور اس پر خاتمے کے خوف سے جو آثارِ حزن غالب رہتے ہیں اس کو دیکھو نیز خوفِ خاتمہ کے سبب اس کا اپنے کو تمام مخلوقات حتّی کہ سور اور کتوں سے بدتر سمجھنے کی حالتِ رفیعہ کو دیکھو۔ الغرض اس صادق القول اور صادق العمل یعنی بندۂ کامل کی ہر ہر حالت کو دیکھتے رہو،اس دیکھنے کا تمہارے اوپر یہ اثر ہوگا کہ تمہاری طبیعتِ آخذہ خفیہ خفیہ اس مؤمنِ کامل کے تمام اخلاق و عاداتِ حسنہ اپنے اندر لے لے گی۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 نایاب ترین خزانہ 8 1
4 براہینِ قاطعہ 10 1
5 توحید کی دلیل اور عقلی دلائل کی حقیقت 14 76
6 مثنوی شریف کی ایک حکایت 17 76
7 انسان کی عقل کب عقلِ کامل ہوتی ہے؟ 18 76
8 ملحدین اور منکرینِ توحید سے قرآن کا طرزِ استدلال 20 76
9 بطلانِ شقِّ اوّل 21 76
10 بطلانِ شقِّ ثانی 22 76
11 بطلانِ شقِّ ثالث 22 76
12 قانون کی ضرورت 24 76
13 قانون سازی کا حق صرف خالقِ کائنات کو ہے 26 76
14 دلیلِ اوّل 26 76
15 دلیلِ ثانی 26 76
16 دلیلِ ثالث 29 76
17 بخل کا اِمالہ 30 76
18 ریا کا اِمالہ 31 76
19 اِمالۂ حرص و طمع 31 76
20 ایک اور اشکال اور اس کا حل 31 76
21 تکبّر کا اِمالہ 33 76
22 دلیلِ رابع 36 76
23 دلیلِ خامس 38 76
24 دلیلِ سادس 39 76
25 قانونِ الٰہی کی عظمت وشوکت اور قانونِ مخلوق کا بودا پن 41 76
26 حدِّ سرقہ 42 76
27 حضرت شیخ الہند رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 43 76
28 قانونِ طہارت 43 76
29 معجزہ اور جادو کا فرق 44 76
30 قانون اور شخصیت 45 76
31 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ رحمت 48 77
32 مثنوی شریف کی حکایت 50 77
33 تربیتِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم کی تشریح 51 77
34 حضرت جبرئیل علیہ السلام سفیرِ محض تھے معلّم نہ تھے 54 77
35 انبیاء علیہم السلام کی بعثت کا مقصد 56 77
36 ایک شبہ اور اس کا حل 56 77
37 دوسرا شبہ اور اس کا حل 57 77
38 ربوبیت کی تفصیل سے ربّ العالمین کی معرفت 58 77
39 انسان اشرف المخلوقات کیوں ہے؟ 60 77
40 قیامت کب قائم ہوگی؟ 62 77
41 ارواح کی تربیت کا مستقل نظام 62 77
42 روحانی ارتقاء اور اس کا درجۂ کمال 65 77
43 اﷲ والوں کی روح کس نعمت سے مطمئن ہوتی ہے؟ 67 77
44 تربیتِ ارواح کی تفصیلی کیفیت 68 77
45 سیّدنا حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کا طریقۂ تربیت 72 77
46 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ تلاوت 73 77
47 قرآنی لطائف 77 77
48 اخلاقِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم پر قرآنی شہادت 80 77
49 عشقِ حقیقی 83 77
50 قرآن کا اعجاز 84 77
51 ضرورتِ صحبتِ کاملین پر قرآنی استدلال 87 77
52 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا تعلق مع اﷲ اور شرطِ منصب 89 77
53 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی دعوت اور شانِ تلاوت 90 77
54 عشقِ مجازی کا بودا پن 91 77
55 اہلِ عرب کا تحیر 92 77
56 میرا ایک واقعہ 93 77
57 ایک آیت کے متعلّق تفسیری لطائف 94 77
58 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی تعلیم بالکتاب والحکمۃ 96 77
59 ایک شبہ اور اس کا حل 98 77
60 کتاب کا نفع صحبت پر موقوف ہے 99 77
61 ایک اشکال اور اس کا حل 101 77
62 عظمتِ اُلوہیت سے عظمتِ رسالت پر استدلال 102 77
63 تفصیلِ شانِ رسالت آئینۂ رسالت میں 103 77
64 دلائلِ امکانِ قیامت 111 78
65 دلائلِ وقوعِ قیامت 112 78
66 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ اوّل 115 78
67 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثانی 119 78
68 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثالث 120 78
69 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ رابع 122 78
70 تقریرِاثباتِ قیامت بعنوانِ خامس 125 78
71 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس 126 78
72 ایک تفصیلی نظر 129 78
73 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس:(منظوم) 135 78
74 ابطالِ مسئلۂ آواگون 137 79
75 قرآنِ پاک سے شراب کے حرام ہونے کا ثبوت 186 79
76 کتاب التوحید 12 1
77 جلالتِ شانِ رسالت ﷺ 47 1
78 کتاب القیامۃِ 110 1
79 صراطِ مستقیم- ( یعنی سیدھا راستہ ) 138 1
81 عنوانات 5 1
82 نقلِ جوابِ خط 11 1
Flag Counter