Deobandi Books

براھین قاطعہ

ہم نوٹ :

132 - 194
مردہ منی سے زندہ انسان پیدا فرماتے ہیں اور پانی پر مصوّری فرماتے ہیں۔ پس انسان کی اس پہلی پیدایش میں خود قیامت کی دلیل حق تعالیٰ نے رکھ دی ہے۔ وہ یہ ہے کہ جب ہمارے منتشرہ ذرّات کو حق تعالیٰ کی قدرتِ کاملہ نے ماں کے شکم میں جمع فرماکر ایک دفعہ پیدا فرمادیا ہے تو اسی طرح دوسری بار پھر جب ہم سڑگل جائیں گے اور منتشر ہوجائیں گے تو پھر حق تعالیٰ جمع فرماکر دوبارہ زندہ فرما دیں گے۔ ما ں کے شکم میں کسی مخلوق کا گزر نہیں،جب ماں باپ کا ہاتھ وہاں کام نہیں کرسکتا ہے تو بھلا کسی اور مخلوق کو کیا دخل ہوسکتا ہے۔ ماں کے پیٹ میں جس وقت آنکھیں،کان،ناک،ہاتھ،پاؤں بنائے جاتے ہیں تو ماں کو بھی خبر نہیں ہوتی کہ میرے اندر کیا ہورہا ہے۔دنیا کے اندر جس قدر تربیت کا تعلق مخلوق سے ہوتا ہے وہاں تکلیف ضرور ہوتی ہے مثلاً کپڑا سینا ہے تو درزی تھان پر قینچی ضرور چلاوے گا پھر مشین کی سوئی اس پر چلادے گا۔ اسی طرح اگر چاقو بنانا ہے تو  لوہے کو آگ میں تپاتے ہیں پھر گھنے پر گھنے مارتے ہیں،اسی طرح روٹی پکانا جب مقصود ہوتا ہے توپہلے گندم یا جو کو پیستے ہیں پھر پانی میں گوندھتے ہیں پھر آگ سے سینکتے ہیں حاصل یہ کہ دنیا میں تربیت کی جس قدر صورتیں ہیں سب کلفتوں اور صدہا مشقتوں کے ساتھ ہیں لیکن حق تعالیٰ شانہٗ کی جو ربوبیت بدون واسطۂ خلق ہوتی ہے اس میں کلفت کا گزر نہیں ہوتا کیوں کہ حق تعالیٰ شانہٗ نے اپنی تعریف میں جہاں ربّ العالمین فرمایا ہے اس کے بعد ہیاَلرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِفرماکر یہ بھی بتادیا کہ ہماری پرورش شانِ رحمانیت اور رحیمیت لیے ہوتی ہے۔ اور اس کی دلیل تم خود اپنے اندر مشاہدہ کرچکے ہو۔ جب تم اپنی ماؤں کے پیٹ میں بنائے جارہے تھے اس وقت تم پر کتنے گھنے لوہے کے پڑے تھے یا تمہیں آگ سے کتنی بار تپایا گیا تھا یاتمہارے اوپر کتنی مشینیں چلائی گئی تھیں؟کس شانِ رحمت سے ہم نے تمہیں پیدا کیا ہے۔ اور ماں کی پرورش کا تم انکار اس لیے نہیں کرتے ہو کہ خود تمہارے مشاہدات اس کی تربیت پر گواہ ہوتے ہیں اور باپ کی تصدیق ماں کی شہادت پر کرتے ہو تو معلوم ہوا کہ ربوبیت تمہارے نزدیک بھی نہایت محکم دلیل ہے پھر میری ربوبیت کو ہر وقت اپنی ان ہی آنکھوں سے دیکھنے کے 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 نایاب ترین خزانہ 8 1
4 براہینِ قاطعہ 10 1
5 توحید کی دلیل اور عقلی دلائل کی حقیقت 14 76
6 مثنوی شریف کی ایک حکایت 17 76
7 انسان کی عقل کب عقلِ کامل ہوتی ہے؟ 18 76
8 ملحدین اور منکرینِ توحید سے قرآن کا طرزِ استدلال 20 76
9 بطلانِ شقِّ اوّل 21 76
10 بطلانِ شقِّ ثانی 22 76
11 بطلانِ شقِّ ثالث 22 76
12 قانون کی ضرورت 24 76
13 قانون سازی کا حق صرف خالقِ کائنات کو ہے 26 76
14 دلیلِ اوّل 26 76
15 دلیلِ ثانی 26 76
16 دلیلِ ثالث 29 76
17 بخل کا اِمالہ 30 76
18 ریا کا اِمالہ 31 76
19 اِمالۂ حرص و طمع 31 76
20 ایک اور اشکال اور اس کا حل 31 76
21 تکبّر کا اِمالہ 33 76
22 دلیلِ رابع 36 76
23 دلیلِ خامس 38 76
24 دلیلِ سادس 39 76
25 قانونِ الٰہی کی عظمت وشوکت اور قانونِ مخلوق کا بودا پن 41 76
26 حدِّ سرقہ 42 76
27 حضرت شیخ الہند رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 43 76
28 قانونِ طہارت 43 76
29 معجزہ اور جادو کا فرق 44 76
30 قانون اور شخصیت 45 76
31 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ رحمت 48 77
32 مثنوی شریف کی حکایت 50 77
33 تربیتِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم کی تشریح 51 77
34 حضرت جبرئیل علیہ السلام سفیرِ محض تھے معلّم نہ تھے 54 77
35 انبیاء علیہم السلام کی بعثت کا مقصد 56 77
36 ایک شبہ اور اس کا حل 56 77
37 دوسرا شبہ اور اس کا حل 57 77
38 ربوبیت کی تفصیل سے ربّ العالمین کی معرفت 58 77
39 انسان اشرف المخلوقات کیوں ہے؟ 60 77
40 قیامت کب قائم ہوگی؟ 62 77
41 ارواح کی تربیت کا مستقل نظام 62 77
42 روحانی ارتقاء اور اس کا درجۂ کمال 65 77
43 اﷲ والوں کی روح کس نعمت سے مطمئن ہوتی ہے؟ 67 77
44 تربیتِ ارواح کی تفصیلی کیفیت 68 77
45 سیّدنا حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کا طریقۂ تربیت 72 77
46 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ تلاوت 73 77
47 قرآنی لطائف 77 77
48 اخلاقِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم پر قرآنی شہادت 80 77
49 عشقِ حقیقی 83 77
50 قرآن کا اعجاز 84 77
51 ضرورتِ صحبتِ کاملین پر قرآنی استدلال 87 77
52 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا تعلق مع اﷲ اور شرطِ منصب 89 77
53 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی دعوت اور شانِ تلاوت 90 77
54 عشقِ مجازی کا بودا پن 91 77
55 اہلِ عرب کا تحیر 92 77
56 میرا ایک واقعہ 93 77
57 ایک آیت کے متعلّق تفسیری لطائف 94 77
58 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی تعلیم بالکتاب والحکمۃ 96 77
59 ایک شبہ اور اس کا حل 98 77
60 کتاب کا نفع صحبت پر موقوف ہے 99 77
61 ایک اشکال اور اس کا حل 101 77
62 عظمتِ اُلوہیت سے عظمتِ رسالت پر استدلال 102 77
63 تفصیلِ شانِ رسالت آئینۂ رسالت میں 103 77
64 دلائلِ امکانِ قیامت 111 78
65 دلائلِ وقوعِ قیامت 112 78
66 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ اوّل 115 78
67 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثانی 119 78
68 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثالث 120 78
69 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ رابع 122 78
70 تقریرِاثباتِ قیامت بعنوانِ خامس 125 78
71 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس 126 78
72 ایک تفصیلی نظر 129 78
73 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس:(منظوم) 135 78
74 ابطالِ مسئلۂ آواگون 137 79
75 قرآنِ پاک سے شراب کے حرام ہونے کا ثبوت 186 79
76 کتاب التوحید 12 1
77 جلالتِ شانِ رسالت ﷺ 47 1
78 کتاب القیامۃِ 110 1
79 صراطِ مستقیم- ( یعنی سیدھا راستہ ) 138 1
81 عنوانات 5 1
82 نقلِ جوابِ خط 11 1
Flag Counter