Deobandi Books

براھین قاطعہ

ہم نوٹ :

130 - 194
گزرنے والا پانی گندھک کی خاصیت اور کیفیت کو اپنے اندر لے لیتا ہے اور پودوں کی نشوونما میں اس کیفیت کو شامل کردیتا ہے۔
	اسی طرح ماں باپ جن مختلف جانوروں کا گوشت کھاتے ہیں یا جن جانوروں کا دودھ نوش کرتے ہیں یہ حیوانات نہ جانے کتنے اقسام کی غذائیں چرتے رہتے ہیں اور ان کے اجسام میں نہ جانے کتنی انواع و اقسام کے پھل پھول پہنچتے رہتے ہیں اسی طرح مچھلیوں کی کس قدر اقسام ہیں اور ہر قسم کی مچھلیوں کی علیحدہ علیحدہ غذائیں ہیں نیز ماں باپ علاجاً جو دوائیں استعمال کرتے ہیں وہ بھی مختلف ممالک سے آتی ہیں نیز بعض مرکب دواؤں میں سونے چاندی اور یاقوت و زمرد جیسے جواہرات بھی شامل رہتے ہیں اور بعض مرکبات میں فولاد کا جز شامل کیا جاتا ہے،بعض میں حجریات شامل کیے جاتے ہیں،بعض میں پارہ اور گندھک کا جز شامل کیا جاتا ہے،اسی طرح ماں باپ کبھی شہد بھی استعمال کرتے ہیں اور شہد کے ذریعے نہ جانے کہاں کہاں کے پھلوں اور پھولوں کے رس ماں باپ کے ابدان میں پہنچ جاتے ہیں۔ پھر ان ہی مختلف ممالک کی مختلف انواع و اقسام کی غذاؤں سے خون بنتا ہے اور خون سے نطفہ بنتا ہے۔ پس اس تفصیل سے یہ امر واضح ہوگیا کہ انسان اپنی پہلی پیدایش سے پہلے سارے عالم میں منتشر تھا یعنی جس نطفے سے انسان کو پیدا کیا جاتا ہے اس کے تمام ذرّات باعتبار اپنی کمیات اور کیفیات کے سارے عالم میں منتشر ہوتے ہیں۔بعض اجزا نمک اور گندھک کی کانوں میں ہوتے ہیں،بعض مختلف دریاؤں اور چشموں میں ہوتے ہیں، بعض عرب کی کھجوروں میں ہوتے ہیں،بعض آسٹریلیا کے گیہوں میں ہوتے ہیں،بعض کشمیر اور قندھار کے پھلوں میں ہوتے ہیں، بعض سمندر کی مچھلیوں میں ہوتے ہیں، بعض مختلف کلیوں اور پھولوں میں ہوتے ہیں، بعض سونے چاندی اور فولاد میں ہوتے ہیں،یہ تو ان ذرّاتِ منی کی کمیات کا عالمِ انتشار تھا۔ اسی طرح ان ذرّاتِ منی کی کیفیات بھی پہلے منتشر ہوتی ہیں بعض آفتاب اور ماہتاب کی حار اور بارد شعاعوں میں ہوتی ہیں۔ بعض شرقی و غربی شمالی و جنوبی ہواؤں میں ہوتی ہیں بعض مختلف الکیفیت ادویات اور اغذیہ میں ہوتی ہیں،بعض رات اور دن کے 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 نایاب ترین خزانہ 8 1
4 براہینِ قاطعہ 10 1
5 توحید کی دلیل اور عقلی دلائل کی حقیقت 14 76
6 مثنوی شریف کی ایک حکایت 17 76
7 انسان کی عقل کب عقلِ کامل ہوتی ہے؟ 18 76
8 ملحدین اور منکرینِ توحید سے قرآن کا طرزِ استدلال 20 76
9 بطلانِ شقِّ اوّل 21 76
10 بطلانِ شقِّ ثانی 22 76
11 بطلانِ شقِّ ثالث 22 76
12 قانون کی ضرورت 24 76
13 قانون سازی کا حق صرف خالقِ کائنات کو ہے 26 76
14 دلیلِ اوّل 26 76
15 دلیلِ ثانی 26 76
16 دلیلِ ثالث 29 76
17 بخل کا اِمالہ 30 76
18 ریا کا اِمالہ 31 76
19 اِمالۂ حرص و طمع 31 76
20 ایک اور اشکال اور اس کا حل 31 76
21 تکبّر کا اِمالہ 33 76
22 دلیلِ رابع 36 76
23 دلیلِ خامس 38 76
24 دلیلِ سادس 39 76
25 قانونِ الٰہی کی عظمت وشوکت اور قانونِ مخلوق کا بودا پن 41 76
26 حدِّ سرقہ 42 76
27 حضرت شیخ الہند رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 43 76
28 قانونِ طہارت 43 76
29 معجزہ اور جادو کا فرق 44 76
30 قانون اور شخصیت 45 76
31 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ رحمت 48 77
32 مثنوی شریف کی حکایت 50 77
33 تربیتِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم کی تشریح 51 77
34 حضرت جبرئیل علیہ السلام سفیرِ محض تھے معلّم نہ تھے 54 77
35 انبیاء علیہم السلام کی بعثت کا مقصد 56 77
36 ایک شبہ اور اس کا حل 56 77
37 دوسرا شبہ اور اس کا حل 57 77
38 ربوبیت کی تفصیل سے ربّ العالمین کی معرفت 58 77
39 انسان اشرف المخلوقات کیوں ہے؟ 60 77
40 قیامت کب قائم ہوگی؟ 62 77
41 ارواح کی تربیت کا مستقل نظام 62 77
42 روحانی ارتقاء اور اس کا درجۂ کمال 65 77
43 اﷲ والوں کی روح کس نعمت سے مطمئن ہوتی ہے؟ 67 77
44 تربیتِ ارواح کی تفصیلی کیفیت 68 77
45 سیّدنا حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کا طریقۂ تربیت 72 77
46 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ تلاوت 73 77
47 قرآنی لطائف 77 77
48 اخلاقِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم پر قرآنی شہادت 80 77
49 عشقِ حقیقی 83 77
50 قرآن کا اعجاز 84 77
51 ضرورتِ صحبتِ کاملین پر قرآنی استدلال 87 77
52 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا تعلق مع اﷲ اور شرطِ منصب 89 77
53 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی دعوت اور شانِ تلاوت 90 77
54 عشقِ مجازی کا بودا پن 91 77
55 اہلِ عرب کا تحیر 92 77
56 میرا ایک واقعہ 93 77
57 ایک آیت کے متعلّق تفسیری لطائف 94 77
58 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی تعلیم بالکتاب والحکمۃ 96 77
59 ایک شبہ اور اس کا حل 98 77
60 کتاب کا نفع صحبت پر موقوف ہے 99 77
61 ایک اشکال اور اس کا حل 101 77
62 عظمتِ اُلوہیت سے عظمتِ رسالت پر استدلال 102 77
63 تفصیلِ شانِ رسالت آئینۂ رسالت میں 103 77
64 دلائلِ امکانِ قیامت 111 78
65 دلائلِ وقوعِ قیامت 112 78
66 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ اوّل 115 78
67 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثانی 119 78
68 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثالث 120 78
69 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ رابع 122 78
70 تقریرِاثباتِ قیامت بعنوانِ خامس 125 78
71 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس 126 78
72 ایک تفصیلی نظر 129 78
73 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس:(منظوم) 135 78
74 ابطالِ مسئلۂ آواگون 137 79
75 قرآنِ پاک سے شراب کے حرام ہونے کا ثبوت 186 79
76 کتاب التوحید 12 1
77 جلالتِ شانِ رسالت ﷺ 47 1
78 کتاب القیامۃِ 110 1
79 صراطِ مستقیم- ( یعنی سیدھا راستہ ) 138 1
81 عنوانات 5 1
82 نقلِ جوابِ خط 11 1
Flag Counter