Deobandi Books

براھین قاطعہ

ہم نوٹ :

128 - 194
	حق تعالیٰ شانہٗ کی اس نعمت کا میں شکر گزار ہوں کہ اس آیت کی عجیب وغریب ایک تفصیلی تقریر میرے دل میں وارد فرمائی ہے اور اس تفصیل کے پیشِ نظر قیامت کا وقوع اس قدر بدیہی ہوجاتا ہے کہ کوئی دہریہ اور ملحد ان شاء اﷲ تعالیٰ اس تقریرکو سن کر انکار کی گنجایش نہیں پاسکتا اور یہ حق تعالیٰ شانہٗ ہی کی طرف سے انعامِ عظیم ہے۔ وہ تقریر یہ ہے کہ حق تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:
 اَوَلَمْ یَرَ الْاِنْسَانُ اَنَّا خَلَقۡنٰہُ مِنْ نُّطْفَۃٍ ؎
کیا آدمی کو یہ نہیں معلوم کہ ہم نے اس کو نطفے سے پیدا کیا ہے۔ اس سوال ہی کے اندر   حق تعالیٰ شانہٗ نے دوبارہ پیدایش اور اثباتِ قیامت کا نقشہ کھڑا کردیا ہے۔ یعنی میاں نے اس سوال سے یہ بتادیا کہ اے انسان!تیرا یہی نشرِ اوّل ترے نشرِثانی کے لیے نمونہ اور دلیل ہے جسے ہر وقت تو اپنے اندر دیکھ رہا ہے۔ اس آیتِ کریمہ کا شانِ نزول یہ ہے کہ ایک مشرک آں حضرت صلی اﷲ علیہ وسلّم کے پاس ایک بوسیدہ ہڈی لے کر آیا اوراس ہڈی کو خاک میں ملا کر ہوا میں اڑا کر کہنے لگا کہ کیا اسی کو خدا دوبارہ پیدا کرے گا؟ آپ صلی اﷲ علیہ وسلّم نے ارشاد فرمایا کہ ہاں! حق تعالیٰ تیری یہی حالت ہوجانے کے بعد تجھے دوبارہ پیدا فرماکر تجھے پھر جہنم میں دھکیل دے گا۔ اسی واقعے پر یہ آیت نازل ہوئی کہ کیا انسان کو یہ نہیں معلوم کہ ہم نے اس کو نطفے سے پیدا کیا ہے۔ اس آیت کے اندر حق تعالیٰ شانہٗ نے منکرینِ قیامت کو ایسا جواب ارشاد فرمایا ہے جو ان کے روزمرہ مشاہدات میں ہے اور ہر ایک انسان پر خود بیتی حقیقت ہے۔ حق تعالیٰ شانہٗ نے اپنے اسی جواب کی تفصیل میرے قلب میں وارد فرمائی ہے،وہ یہ ہے کہ انسان کی پہلی پیدایش جب نطفے سے ہوئی ہے اور یہ امر بالاتفاق تمام روئے زمین کے عقلاء کا مسلّمہ ہے، کسی کو بھی اس بات میں اختلاف نہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ یہ نطفہ کس چیز سے پیدا ہوتا ہے؟ اس نطفے کے اجزاء کہاں کہاں تھے؟ اور کس کس رنگ و بو میں تھے؟ پھر حق تعالیٰ شانہٗ نے ان اجزائے منتشرہ کو کس طرح نطفے میں جمع فرمایا؟ ان سوالات میں اب تفصیلی غور و فکر درکار ہے۔ 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 نایاب ترین خزانہ 8 1
4 براہینِ قاطعہ 10 1
5 توحید کی دلیل اور عقلی دلائل کی حقیقت 14 76
6 مثنوی شریف کی ایک حکایت 17 76
7 انسان کی عقل کب عقلِ کامل ہوتی ہے؟ 18 76
8 ملحدین اور منکرینِ توحید سے قرآن کا طرزِ استدلال 20 76
9 بطلانِ شقِّ اوّل 21 76
10 بطلانِ شقِّ ثانی 22 76
11 بطلانِ شقِّ ثالث 22 76
12 قانون کی ضرورت 24 76
13 قانون سازی کا حق صرف خالقِ کائنات کو ہے 26 76
14 دلیلِ اوّل 26 76
15 دلیلِ ثانی 26 76
16 دلیلِ ثالث 29 76
17 بخل کا اِمالہ 30 76
18 ریا کا اِمالہ 31 76
19 اِمالۂ حرص و طمع 31 76
20 ایک اور اشکال اور اس کا حل 31 76
21 تکبّر کا اِمالہ 33 76
22 دلیلِ رابع 36 76
23 دلیلِ خامس 38 76
24 دلیلِ سادس 39 76
25 قانونِ الٰہی کی عظمت وشوکت اور قانونِ مخلوق کا بودا پن 41 76
26 حدِّ سرقہ 42 76
27 حضرت شیخ الہند رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 43 76
28 قانونِ طہارت 43 76
29 معجزہ اور جادو کا فرق 44 76
30 قانون اور شخصیت 45 76
31 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ رحمت 48 77
32 مثنوی شریف کی حکایت 50 77
33 تربیتِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم کی تشریح 51 77
34 حضرت جبرئیل علیہ السلام سفیرِ محض تھے معلّم نہ تھے 54 77
35 انبیاء علیہم السلام کی بعثت کا مقصد 56 77
36 ایک شبہ اور اس کا حل 56 77
37 دوسرا شبہ اور اس کا حل 57 77
38 ربوبیت کی تفصیل سے ربّ العالمین کی معرفت 58 77
39 انسان اشرف المخلوقات کیوں ہے؟ 60 77
40 قیامت کب قائم ہوگی؟ 62 77
41 ارواح کی تربیت کا مستقل نظام 62 77
42 روحانی ارتقاء اور اس کا درجۂ کمال 65 77
43 اﷲ والوں کی روح کس نعمت سے مطمئن ہوتی ہے؟ 67 77
44 تربیتِ ارواح کی تفصیلی کیفیت 68 77
45 سیّدنا حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کا طریقۂ تربیت 72 77
46 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ تلاوت 73 77
47 قرآنی لطائف 77 77
48 اخلاقِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم پر قرآنی شہادت 80 77
49 عشقِ حقیقی 83 77
50 قرآن کا اعجاز 84 77
51 ضرورتِ صحبتِ کاملین پر قرآنی استدلال 87 77
52 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا تعلق مع اﷲ اور شرطِ منصب 89 77
53 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی دعوت اور شانِ تلاوت 90 77
54 عشقِ مجازی کا بودا پن 91 77
55 اہلِ عرب کا تحیر 92 77
56 میرا ایک واقعہ 93 77
57 ایک آیت کے متعلّق تفسیری لطائف 94 77
58 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی تعلیم بالکتاب والحکمۃ 96 77
59 ایک شبہ اور اس کا حل 98 77
60 کتاب کا نفع صحبت پر موقوف ہے 99 77
61 ایک اشکال اور اس کا حل 101 77
62 عظمتِ اُلوہیت سے عظمتِ رسالت پر استدلال 102 77
63 تفصیلِ شانِ رسالت آئینۂ رسالت میں 103 77
64 دلائلِ امکانِ قیامت 111 78
65 دلائلِ وقوعِ قیامت 112 78
66 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ اوّل 115 78
67 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثانی 119 78
68 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثالث 120 78
69 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ رابع 122 78
70 تقریرِاثباتِ قیامت بعنوانِ خامس 125 78
71 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس 126 78
72 ایک تفصیلی نظر 129 78
73 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس:(منظوم) 135 78
74 ابطالِ مسئلۂ آواگون 137 79
75 قرآنِ پاک سے شراب کے حرام ہونے کا ثبوت 186 79
76 کتاب التوحید 12 1
77 جلالتِ شانِ رسالت ﷺ 47 1
78 کتاب القیامۃِ 110 1
79 صراطِ مستقیم- ( یعنی سیدھا راستہ ) 138 1
81 عنوانات 5 1
82 نقلِ جوابِ خط 11 1
Flag Counter