حیلے بہانے - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
انہیں ملازمت سے نہیں نکالتا۔ جوکام لیتا ہے وہ محنت اور امانت ودیانت کو دیکھتا ہے، جس کی کار گزاری اچھی ہو سب اسے پسند کرتے ہیں۔ ڈاڑھی منڈے خیانت کرتے ہیں تو ان کو بھی نوکری سے ہٹادیا جاتا ہے۔ امریکہ کے ایک صدر کو بے عنوانی کی وجہ سے ہٹایا جاچکا ہے، ڈاڑھی مونڈنا اس کے کچھ کام نہ آیا۔ بات اصل وہی ہے کہ اپنا نفس راضی نہیں ہوتا جس کی وجہ سے بہانے تراشتے ہیں ؎ تیراہی دل نہ چاہے تو باتیں ہزار ہیں۷۷۔ بہت سے لوگ اقامت ِدین کے مدعی ہیں لیکن لمبی ڈاڑھی کامذاق اڑاتے ہیں : کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جنہیں دعوی ہے کہ ہم صالح اور متقی ہیں، امامت ِصالحہ کے لائق ہیں اور حقیقت ِتقوی سے متصف ہیں اور اقامتِ دین کے داعی ہیں، لیکن ان لوگوں کی ڈاڑھیاں ذرا ذراسی ہوتی ہیں بھر پور ڈاڑھی رکھنے سے بچتے ہیں۔ حضورِاَقدسﷺ کی بڑی اور گھنی ڈاڑھی انہیں پسند نہیں، جب ان کو کہا جاتا ہے کہ بڑی ڈاڑھی رکھو، اور حدیث وفقہ کی تصریحات کے مطابق کم از کم ایک مشت ڈاڑھی ہونا لازم ہے تو بڑی ڈاڑھی والوں کا اور بڑی ڈاڑھی رکھنے کی تبلیغ کرنے والوں کامذاق اڑاتے ہیں اور بر ملا کہہ دیتے ہیں کہ ہاں! بال ناپتے رہو اس سے اقامتِ دین کافریضہ ادا ہوجائے گا۔ کیسا بھونڈا او ر بے ہودہ جواب ہے۔ حضورِ اقدسﷺ کی صورت مبارکہ جن لوگوں کوپسند نہیں وہ لوگ حضورِ اقدسﷺ کادین قائم کرنے چلے ہیں۔ آدھے تولہ ڈاڑھی کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتے اور پورے عالم کو دینِ اسلام پر چلانے کا بوجھ اٹھانے کوتیار ہیں۔ حضورِ اَقدس ﷺ نے بہت اہتمام سے حکم دیا کہ ڈاڑھیوں کو اچھی طرح بڑھائو، لیکن اقامتِ دین کے داعی فرمانِ نبی ﷺ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھی اپنے کو عملِ صالح اور تقوی سے متصف سمجھتے ہیں۔ ان لوگوں نے صریح احادیث کے خلاف یہ فتویٰ جاری کیا ہے کہ ڈاڑھی بس اتنی سی کافی ہے کہ دور سے ڈاڑھی نظر آجائے۔ چوں کہ نفس کو نبوی ڈاڑھی گوارا نہیںاس لیے اپنی طرف سے غیرشرعی فتوے دے کر اپنے نفسوں کومطمئن کرلیتے ہیں کہ ہم نیک اور صالح ہیں۔ ان لوگوں کے نزدیک حضورِ اقدسﷺ کاطرزِ زندگی اور آپ کااتباع اختیار کر کے دین قائم نہ ہوگا توبلکہ بے پڑھے نام نہاد مفتیوں کے فتووں سے دین قائم ہوگا جونہ حدیث وفقہ پڑھتے ہیں اور نہ فتوے کی ذمہ داری کو سمجھتے ہیں ۔طریقۂ رسول اللہﷺ سے روگردانی، اور دعویٰ تجدید ِدین اور اقامتِ دین اور امامتِ صالحہ کا؟ فَیَا لَلْعَجَبْ!خاتمۃُ الکلام اب ہم اس رسالہ کو ختم کرتے ہیں، بے عملی کے حیلے اور بہانے اور جھوٹی دلیلیں اور بے تکی باتیں جولوگوں سے سنیں،