حیلے بہانے - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جاہل جھوٹے صوفی جو سراسر اللہ کی یاد سے غافل ہیں اپنے کو مرتبۂ ذکر میں پہنچا ہوا بتا کر کیسے عبادت سے جان چھڑارہے ہیں؟ یہ جان چھڑانا درحقیقت اپنی جان کو دوزخ میں دکھیلنا ہے، اللہ تعالیٰ ان کوہدایت دے اور لوگوں کو ان کے شر سے بچائے آمین۔ بعض ایسے جاہل فقیر بھی ہوتے ہیں جو یہ کہتے ہیں کہ ہم کو وصول ہوگیا، عبادت کی ضرورت نہیں رہی، ایسے ہی لوگوں کے بارے میں محققین صوفیا نے فرمایا کہ صَدَقُوْا فِي الْوُصُوْلِ لٰکِنْ إِلٰی جَھَنَّمَ۔ یعنی ان لوگوں نے یہ جوکہا کہ ہمیں وصول ہوگیا، ان کا یہ کہنا تو ٹھیک ہے کہ پہنچ گئے(وصول پہنچنے کو کہتے ہیں) لیکن انہوں نے یہ نہیں سمجھا کہ کہاں پہنچے؟ اللہ تک پہنچنے کے بجائے دوزخ میں پہنچ گئے۔ کیا دوزخ پہنچنا بھی کوئی محبوب اور مرغوب چیز ہے؟ چند جاہل جو ایسے جاہل فقیروں کے پاس جمع رہتے ہیں ان کو یہ پیر دھوکہ دیتے رہتے ہیں، اور شیطان ان پیروں کو دھو کہ دیتا ہے، خود بھی ڈوبے ہیں اور اپنے مریدوں اور پاس کے اٹھنے بیٹھنے والوں کو بھی ڈبورہے ہیں أَعَاذَنَا اللّٰہُ مِنْہُمْ۔۱۷۔بعض لوگوں کا یہ کہنا کہ ہمیں مولوی کادین نہیں چاہیے : بہت سے لوگ اپنی بے عملی کے لیے یہ بہانہ ڈھونڈھتے ہیں کہ ہم مسلمان تو ہیں، لیکن ہمیں مولوی کادین نہیں چاہیے۔ اس بہانے کی ضرورت ان لوگوں کو ا س لیے پیش آئی کہ حضراتِ علما ئے کرام جو اَحکام ومسائل بتاتے ہیں اور حلال وحرام کی تفصیلات خوب کھول کر بیان کرتے ہیں اور زندگی کے ہرشعبہ میں اسلام کو جاری اور نافذ کرنے کی تاکید فرماتے ہیں، ان اَحکام پر چلنا لوگوں کوناگوار ہے۔ اور چوں کہ مسلمان ہونے کے دعوے دار بھی ہیں اور ساتھ ہی اَحکامِ اسلامیہ پر عمل کرنے سے نفس گھبراتا ہے، اور یوں کہنے کو بھی تیار نہیں کہ ہم مسلمان نہیں ہیں اس لیے یہ بہانہ تراشا کہ ہمیں مولوی کادین نہیں چاہیے۔ خدانخواستہ مولویوں نے اپنے پاس سے تو دین نہیں بنایا، اور اپنے گھر سے مسائل نہیں گھڑ لیے۔ وہ تو جو تفصیلی اَحکامات بتاتے ہیں قرآن وحدیث سے اخذ کر کے بیان کرتے ہیں۔ جس شخص کو مولوی کادین نہیں چاہیے اور وہ مسلمان ہونے کامدعی بھی ہے وہ خود علمِ دین سیکھے اور دین کی پوری تفصیلات جانے اور ان پر عمل کرے۔ جنہوں نے برس ہابرس خرچ کرکے علمِ دین حاصل کیا ہے اگر ان پر بھروسہ نہیں تو خود قرآن وحدیث پڑھو اور دینی اَحکام سیکھو، پھر اپنے علمِ صحیح کے مطابق عمل کرو۔ علم ِدین بھی نہ پڑھیں، اور علما ئے دین پر بھروسہ بھی نہ کریں، اور جہالت میں پڑے رہیں اور شریعت کی خلاف ورزی کرتے رہیں، اٹکل پچّو الٹی سیدھی باتیں کرتے رہیں اور یوں کہیں کہ