حیلے بہانے - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ساعمل ہے جس پر نوازش ہوجائے گی؟ اگر غور کریں گے اور اپنے ظاہر وباطن اور اخلاص کاجائزہ لیں گے تو کوئی عمل بھی ایسا نظر نہ آئے گا جس کے بارے میں یہ کہہ سکیں کہ یہ مغفرت اور نجات کاذریعہ بن سکتا ہے ۔ اسی میں خیر ہے کہ نیک عمل کرتے رہیں اور گناہوں سے بچتے رہیں، امید بھی رکھیں اور ڈرتے بھی رہیں، امید اور خوف دونوں ہی مؤ من کی زندگی کے پیّے ہیں۔۴۔بعض لوگ کہتے ہیں کہ سب نیک ہوجائیں تو خدا کی خدائی کس کام آئے گی : کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو شریعت پر عمل کرنے سے جان چُراتے ہیں، اور جب ان سے کہاجاتا ہے کہ اسلام کے حکموں کو مانو اور ان پر عمل کرو او ر گناہوں سے باز آئو توکہہ دیتے ہیں کہ اگر سب نیک ہوجائیں تو خدا کی خدائی کس کام آئیگی (العیاذ باللہ)۔ یہ بڑی جاہلانہ بات ہے جو درحقیقت اللہ تعالیٰ کی ذات ِعالیہ پر اعتراض ہے، جس کاحاصل یہ ہے کہ جب اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے اور وہ غفورٌ رَّحیم بھی ہے پھر ہمیں آزادی ہونی چاہیے، جو عمل چاہیں کریں، شریعت پر عمل کریں یا نہ کریں، گناہ چھوڑیں یانہ چھوڑیں اپنی خدائی سے وہ ہمیں بخش دے۔ ان جاہلوں کی اس بات کو سامنے رکھا جائے تو اَحکامِ شریعت کی کوئی حیثیت ہی باقی نہیں رہتی، اور اللہ پاک کے بھیجے ہوئے اَحکام اور نیکیوں، بدیوں کی فہرست اور عذاب وثواب کی تفصیلات سب عبث وفضول ہوجاتی ہیں۔ بے شک اللہ تعالیٰ قادرِ مطلق ہے، غفورٌ رَّحیم ہے، سب کو بغیر عمل کے بخش سکتا ہے، اور ہر گناہ معاف کرسکتا ہے لیکن وہ ایسا کرے گا نہیں، وہ بہت سوں کو بخشے گا بہت سوں کی گرفت فرمائے گا اور عذاب دے گا جیسا کہ احادیث شریفہ میں تفصیلات وارد ہوئی ہیں۔خدائی کامظاہرہ بخشنے اور عذاب دینے دونوں میں ہے :خداتعالیٰ کی خدائی کامظاہرہ صرف بخش دینے ہی میں نہیں ہے گرفت کرنے اور عذاب دینے میں بھی ہے۔ وہ جس کو بھی عذاب دے گا اس میں بھی اس کی خدائی کامظاہرہ ہوگا ،یہ کہنا کہ وہ اپنی خدائی سے بخش ہی دے اور گرفت نہ فرمائے یہ اس کی خدائی پر اعتراض ہے جو بہت بڑی جہالت وحماقت ہے۔۵۔اس کاجواب کہ سب نیک ہوجائیں تو دوزخ کس سے بھرے گی ؟: کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو یہ کہتے ہیں کہ سب ہی نیک ہوجائیں تو دوزخ کس سے بھرے گی؟ گویا یہ لوگ گناہ کر کے اور دوزخی بن کر اللہ تعالیٰ پر احسان کررہے ہیں، اور اس کی دوزخ کو بھرنے میں مدد دینے کے لیے اپنی جان کو جلنے کے لیے پیش کررہے ہیں۔دوزخ کی لمبائی چوڑائی :درحقیقت ان لوگوں کو دوزخ کی لمبائی چوڑائی کاپتہ ہی نہیں ہے، وہ تو اتنی بڑی ہے کہ کروڑوں افراد انسان اور جنات جب اس میں داخل ہوجائیں گے تب بھی وہ خالی رہ جائے گی، پھر اللہ تعالیٰ اپنی قدرت سے اس کو پُر