حیلے بہانے - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مسلمان آدمی کی طرح روزہ کی نیت کر کے روزہ توڑنے والی چیزیں چھوڑ کر روزہ کاثواب لو اور فرض چھوڑنے کے گناہ سے بچو۔۳۸۔عمل سے بچنے کے لیے علم حاصل نہ کرنے کی حماقت : بعض لوگ قصداً علمِ دین حاصل نہیں کرتے اور کہتے ہیں کہ علم پڑھ کر عمل کرنے کی ذمہ داری آجائے گی۔ یہ بڑی جہالت کی بات ہے اور سراسر حماقت ہے، کیوں کہ علم حاصل کرنے کامستقل حکم ہے اور اس حکم کی خلاف ورزی گناہ ہے۔ ہر شخص کی ذات سے جوفرائض وواجبات متعلق ہیں ان کاپوری طرح جاننا بھی فرض وواجب ہے اور عمل کرنا بھی فرض وواجب ہے، علم حاصل نہ کرنے سے عمل کی ذمہ داری ختم نہیں ہوجاتی۔ جو شخص اپنی ذات سے متعلق اَحکام ومسائل کاعلم حاصل نہیں کرتا وہ ترکِ علم کی وجہ سے بھی گناہ گار ہے اور ترکِ عمل کی وجہ سے بھی، اس کو خوب سمجھ لیں۔۳۹۔ حفظ ِقرآن کو بے کار کہنے والوں کی تردید : بہت سے لوگ نہ خود قرآن حفظ کرتے ہیں نہ اپنی اولاد کو اس کارِ خیر پر لگاتے ہیں، بلکہ دوسروں کے بچے جو قرآن مجید حفظ کرتے ہیںان کاحفظ چھڑانے کی بھی ترغیب دیتے ہیں اور اپنے دشمن شیطان مردود کے سمجھانے سے یوں کہتے ہیں کہ جب معنی نہیں جانتے تو طوطے کی طرح رٹنے سے کیا فائدہ؟ (العیاذ باللہ!)عجیب بات یہ ہے کہ گھر بیٹھے ہی اپنی خام خیالی سے کُلھیا [چھوٹے برتن] میں گڑ پھوڑ کر خوش ہوجاتے ہیں، اور ہر طرح کے سوال وجواب خود ہی نمٹا لیتے ہیں۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ قرآن مجید کے معانی سمجھنے پر کس نے پابندی لگائی ہے؟ الفاظ بھی سیکھو، پورا قرآن ناظرہ بھی پڑھو اور حفظ بھی کرو، اور پورے قرآن کے معانی بھی سمجھو، مسلمان کی یہی شان ہے۔ یہ کو ن سی سمجھ داری ہے کہ نہ معانی سیکھے نہ الفاظ یاد کرے۔رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا ہے کہ جوشخص قرآن مجید پڑھے اس کے لیے ہر حرف کے بدلہ ایک نیکی ہے اور ہر نیکی دس نیکیوں کی برابر ہے۔۱؎ مثلاً کسی نے{ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ}۲؎ پڑھ دیا تو اس کو ہر حرف پر دس نیکیاں ملنے کے حساب سے ڈیڑھ سو سے زیادہ نیکیاں مل گئیں۔ یہ ثواب صرف پڑھنے کاہے، سمجھ کر پڑھے یابے سمجھے پڑھے بہر حال یہ ثواب ملے گا۔ جن لوگوں کو آخرت کے ہولناک منظر میں نیکیوں کی ضرورت کا علم نہیں ہے ان کے نزدیک نیکی کی کوئی قیمت نہیں ہے، یہ کہناکہ طوطے کی طرح رٹنے سے کیافائدہ ؟جہالت کی بات ہے ۔ ان لوگوں کے نزدیک روپیہ ، کپڑا، دوکان، جائیداد ہی فائدہ کی چیز ہے، آخرت کاثواب ان لوگوں کے یہاں فائدہ کی چیز نہیں ہے۔ دنیادار دنیا ہی کی نفع کی چیز سمجھتے ہیں، آخرت کے منافع کی ان کے نزدیک کوئی حیثیت نہیں ہے ھَدَاھُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی۔