حیلے بہانے - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
چیز کو پکڑسکتے ہیں اس سے نماز فاسد نہ ہوگی۔ ہزاروں میں اِکّادُکّا ایساشخص ہو سکتا ہے کہ جوکھڑے ہونے کے قابل نہ ہویا کسی چیز کو پکڑ کر بھی نہ سنبھل سکتا ہو۔۳۶۔ زکوٰۃ سے بچنے کے لیے تاجروں کاغلط حیلہ : بعض لوگوں کودیکھا گیا ہے کہ ان کی بڑی بڑی دُوکانیں ہیں اور ہزاروں کامال ان کی دوکانوں میں بھراہوا ہے، جب ان سے زکوٰۃ کی بات کی جاتی ہے تو زکوٰۃ سے چھٹکارہ کے لیے یہ حیلہ سامنے لے آتے ہیں کہ اس سال نقصان ہوا ہے اس لیے زکوٰۃ فرض نہیں ہے۔ یہ حیلہ سراسر غلط ہے۔ مسئلہ کی رو سے جب تک کسی بھی قسم کانصاب ملکیت میں باقی رہے گا زکوٰۃ فرض رہے گی، تجارت میں نفع ہوا ہو یانقصان ، خواہ اصل پونجی بھی گھٹ گئی ہو لیکن اگر کسی بھی طرح نصاب کا مالک ہو تو زکوٰۃ فرض ہوگی۔ اور تاجروں کانقصان یہ بھی ان کی ایک اصطلاح ہے ،پونجی کانقصان بھی نہیں ہوتا اور نفع بھی ہوتا ہے جس سے سال بھر گھر بار کاخرچ چلتا ہے، دوکان کاکرایہ اداکرتے ہیں، لیکن چوں کہ کھاپی کر اتنا نہ بچا جتنا شروع سال سے طے کرلیا تھا کہ اس سال اتنا کمانا ہے، اس امید اور خیال کے مطابق نفع نہ ہوا تو اس کانام نقصان رکھ دیا اور مدرسہ کے سفیر کو جواب دے دیا کہ اس سال تو نقصان ہوگیا۔ نفع کانام نقصان رکھا، جھوٹ بھی بولا اور زکوٰۃ بھی روکی اور اپنے خیال میں نیک ہی رہے۔ ان نیکوں کو اللہ نیک بنائے اور فرائض کی ادائیگی کی فکر مندی نصیب فرمائے۔۳۷۔ روزہ چھوڑنے والوں کاغلط حیلہ : بعض لوگوں کودیکھا گیا ہے کہ نماز نہیں پڑھتے تو رمضان کے روزے بھی نہیں رکھتے اور یوں کہتے ہیں کہ جب نماز نہیں تو روزہ ہی کیا رکھیں، بیل کی طرح منہ باندھ کر پڑے رہنے سے کیا فائدہ؟پہلی بات تو یہ ہے کہ نماز چھوڑنا ہی کون سا اچھا کام ہے ؟ ایمان کے بعد نماز ہی کامرتبہ ہے جو اسلام کا دوسرا رکن ہے۔ حدیث شریف میں ہے کہ ہمارے اور کافروں کے درمیان نماز ہی کافرق ہے۔۱؎ جب تک جان میں جان ہو او رہوش باقی ہو، کیسا ہی مریض ہو، کیسے ہی اشغال ہوں، سفر ہو یا گھر پر ہو ہر حال میں نماز پڑھنا فرض ہے۔ پھر اگر کوئی کم بختی مارا نماز نہ پڑھے تو اس کایہ مطلب نہیںکہ دوسرے فرائض بھی انجام نہ دے۔ نماز مستقل فرض ہے اور روزہ اس کے علاوہ مستقل فریضہ ہے، دونوں میں سے جس کوادا کرے گا اس کی فرضیت ادا ہوجائے گی اور فرض چھوڑنے کے گناہ سے بچ جائے گا۔ اور جس فرض کوادا نہ کرے گا اس کے چھوڑنے کاگناہ ہو گا، اور گناہ عذاب کاسبب ہے۔ نفس اور شیطان کے سجھائے ہوئے حیلوں سے اپنے لیے عذاب تیار کرنا بڑی نادانی ہے۔ نفس اور شیطان پہلے نماز چھڑواتے ہیں پھر اس کوروزہ چھوڑنے کا بہانہ بتادیتے ہیں، نماز بھی پڑھو اور روزہ بھی رکھو بیل کی طرح منہ کیوں باندھو۔