حیلے بہانے - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عورتیں بھی مردوں کو نہ دیکھیں ،خوب سمجھ لو۔۶۵۔ عورت کاچہرہ کھلارہے تو نماز ہوجاتی ہے ، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ نامحرم کے سامنے کھولنا جائز ہے:بعض لوگ یہ بھی کہتے ہیں پردہ کاحکم تو اسلام میں ہے لیکن چہرہ کاپردہ نہیں ہے۔ ان نادانوں کی سمجھ میں یہ نہیں آتا کہ اگر چہرہ کاپردہ نہیں ہے تو مردوں اور عورتوں کونظریں نیچی رکھنے کاکیوں حکم ہے؟(جو سورۃ النور میں واضح طور پر موجود ہے) چہرہ ہی میں تو کشش ہے اور وہی مجمع المحاسن ہے۔ سورہ ٔاَحزاب کی آیت{ یُدْنِیْنَ عَلَیْھِنَّ مِنْ جَلاَبِیْبِھِنَّ}۱؎ سے َچہرہ ڈھانکنے کاواضح حکم معلوم ہورہا ہے ۔ اور بعض لوگوں کو نماز کے مسئلہ سے دھوکہ ہوا ہے۔ عورت کاستر نماز کے لیے یہ ہے کہ پورا جسم ایسے کپڑے سے ڈھانکا ہوارہے کہ بال اور کھال اچھی طرح چھپ جائے، نماز میں اگر چہرہ کھلارہے تو نماز ہوجائے گی، اور اگر گٹوں تک ہاتھ اور ٹخنوں تک پائوں نماز میں کھلے رہیں تو یہ بھی مانع صلوٰۃ نہیں ہے۔ فقہ کی کتابوں میں یہ مسئلہ شرائط ِنماز کے بیان میں لکھا ہے پردہ کے بیان میں نہیں لکھا، منہ کھول کر نماز ہو جانے کے جواز سے غیر محرم کے سامنے بے پردہ ہوکر آنے کاثبوت دینا بڑی بد دیانتی ہے۔پردہ کے متعلق فقہا کی ایک اہم تصریح : فقہا پر اللہ کی ہزاروں رحمتیں ہوں، ان پاک طینت بزرگوں کے دل پہلے ہی کھٹک گئے تھے کہ فاسد الخیال لوگ مسائل نماز کی تصریحات سے نامحرموں کے سامنے بے پردہ ہو کر استدلال کریں گے۔ ’’دُرمختار‘‘ میں جہاں شرائط ِنماز کے بیان میں یہ مسئلہ لکھا ہے کہ چہرہ اور کفین (ہتھیلیاں) اور قد مین(پائوں) ڈھانکنا صحتِ نماز کے لیے ضروری نہیں، وہیں یہ درج ہے: وَتُمْنَعُ الْمَرْأَۃُ الشَّابَّۃُ مِنْ کَشْفِ الْوَجْہِ بَیْنَ رِجَالٍ، لَا لأَنَّہٗ عَوْرَۃٌ بَلْ لِخَوْفِ الْفِتْنَۃِ۔۲؎ اور جو ان عورت کو نامحرم مردوں کے سامنے چہرہ کھولنے سے روکاجائے گا۔ اور یہ (روکنا) اس وجہ سے نہیں کہ چہرہ(نماز) کے ستر میں داخل ہے، بلکہ اس لیے کہ (نامحرم کے سامنے چہرہ کھولنے میں) فتنہ کاخوف ہے۔ شیخ ابن ہمام ؒ ’’زاد الفقیر‘‘ میں شرائط نماز بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں: وفي الفتاوی الصحیح أن المعتبر في فساد الصلٰوۃ انکشاف ما فوق الأذنین، وفي حرمۃ النظر یسوی بینھما أي ما فوق الأذنین وتحتھما۔ فتاویٰ کی کتابوں میں ہے کہ مذہب صحیح یہ ہے کہ کانوں سے اوپر(یعنی بال وسر) کے کھل جانے سے نماز فاسد ہوگی، اور غیر مردوں کے لیے کانوں کے اوپر کاحصہ اور کانوں کے نیچے کاحصہ یعنی چہرہ وغیرہ کے دیکھنے کا ایک ہی حکم ہے، یعنی دونوں حصوں کادیکھنا حرام ہے۔۶۶۔ پردہ کے اَحکام کو مولویوں کی طرف منسوب کرنا : بہت سے لوگ نماز بھی پڑھتے ہیں اور اپنے کو دین دار بھی سمجھتے ہیں اور پردہ کو بھی مانتے ہیں، لیکن ساتھ یہ بھی کہتے ہیں کہ پردہ کے سخت اَحکام مولویوں نے ایجاد کیے ہیں۔ یہ لوگ