حیلے بہانے - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ملحدین، بددین لوگوں کی باتوں سے متأثر ہیں۔ جن لوگوں کے دلوں میں تھوڑا بہت اسلام سے تعلق باقی ہے ان کو راہِ حق سے ہٹانے کے لیے شیطان نے یہ نئی چال چلی ہے کہ ہر ایسے حکم کو جس کے ماننے سے نفس گریز کرتاہو مولویوں کاتراشیدہ بتا دیتا ہے ۔اور اس کی بات کو باورکرنے والے اس دھوکہ میں پڑے رہتے ہیں کہ ہم نے نہ تو اسلام کوجھٹلایا اور نہ قرآن کے ماننے سے پہلو تہی کی، بلکہ مولویوں کے غلط مسئلہ کا انکار کیا ہے۔کاش! یہ لوگ اپنے مؤمنانہ ذمہ داری کا احساس کرتے اور علمائے حق سے گھل مل کر ان کے ظاہر وباطن کاجائز لیتے ، اور ان کے بیان کردہ مسائل کے دلائل معلوم کر کے اپنے نفوس کومطمئن کرتے۔ علمائے حق اپنی طرف سے کوئی بھی حکم تجویز کر کے امت کے سر نہیں منڈھتے، اور نہ وہ ایسا کرنے کا حق رکھتے ہیں۔ بات صرف اتنی سی ہے کہ چونکہ علمائے کرام کو قرآن وحدیث کی تشریحات اور اَحکامِ شرعیہ کی پوری پوری تفصیلات معلوم ہیں، نیز دین کی وسعتیں ورخصتیں بھی جانتے ہیں، اور شرعی پابندیوں اور عزیمتوں سے بھی واقف ہیں اس لیے تحریراً وتقریراً اَحکامِ شرعیہ کے حدود وقیود وضوابط وشرائط سے امت کو آگاہ فرماتے رہتے ہیں۔ اسکولوں اور کالجوں کے پڑھے ہوئے لوگ چوں کہ شریعت کاپورا علم نہیں رکھتے اس لیے حقائق ِشرعیہ اور بالکل متفق علیہ مسائلِ دینیہ کو مولوی کی ایجاد کہہ کر ٹال دیتے ہیں۔ اور یہ عجیب تماشہ ہے کہ جس مسئلہ پر عمل نہ کرنا ہو خاص اسی سے بچنے کے لیے ایجاد ِمولوی کابہانہ پیش کر دیتے ہیں، حالاں کہ نماز، روزہ وغیرہ کے جن مسائل پر عمل کرتے ہیں وہ بھی تو مولویوں نے ہی بتلائے ہیں، لیکن چوں کہ ان سے گریز کی نیت نہیں ہے اس لیے ان کو صحیح مانتے ہیں۔ میدانِ قیامت میں جب پیشی ہوگی تو کیا ایسی کج روی اور حیلہ سازی جان بچاسکے گی؟ڈاڑھی مونڈنے والوں کے حیلے اور بہانے اور لچردلیلیں : بہت سے لوگ تو ایسے ہیں جو ڈاڑھی مونڈنے اور منڈانے کو گناہ سمجھتے ہیں اور اپنے آپ کو اس بارے میں گناہ گار مانتے ہیں، لیکن کثیر تعداد ان لوگوں کی بھی ہے جو حیلے بہانے تلاش کر کے اس فعلِ بد کو جائز قرار دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان لوگوں کے عذر لنگ اور لچر دلیلیں جو اَب تک سننے میں آئی ہیں وہ یہ ہیں۔۶۷۔اس بات کی تردید کہ آں حضرتﷺ نے عرب کے ماحول کے مطابق ڈاڑھی رکھ لی تھی : کہتے ہیں کہ حضور اقدسﷺ جس علاقہ اور جس ماحول میں تھے اس میں ڈاڑھیاں رکھی جاتی تھیں۔ آپ نے رواج کے مطابق ڈاڑھی رکھ لی تھی، لہٰذا یہ کوئی فعل شرعی نہیں ایک رواجی کام تھا جسے آپ نے اپنا لیا ۔اور بعض جاہل تو یہاں تک کہہ دیتے ہیں کہ رسول اللہﷺ اس زمانے میں ہوتے تو اپنی ڈاڑھی مبارک منڈایا کرتے( العیاذ باللہ!) ان جاہلوں