حیلے بہانے - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
نماز پڑھی جاسکتی ہے، دو یاتین رکعت پڑھنا کے منٹ کاکام ہے؟ عصر، مغرب اور فجر کاوقت بھی کوئی دو چار منٹ کا نہیں ہے، جو لوگ ہمت اور کوشش کرتے ہیں تو وقت کے اندر اندر پڑھ لیتے ہیں۔ بہت سے لوگوں کاوضو کافی دیر تک ٹھہر جاتا ہے، اگر ظہر کے اخیر وقت میں وضو کر کے نماز پڑھی جائے تو یہ وضو مغرب بلکہ عشا تک چل سکتا ہے۔ ہم نے توبعض ایسے لوگ دیکھے کہ جنہوں نے جمعہ کے لیے وضو کیا اور پھر اسی وضو سے عشا پڑھی۔ اللہ نے صحت دی ہو تو اس کو دین کے کام میں لگائیں۔ اگر ہر وقت وضو کرنا پڑے تب بھی کریں، لوٹا ساتھ لے کر بیٹھیں، اور ہر طرح کی تدبیر کریں ان شاء اللہ راستے نکلیں گے۔ ہر جگہ مُصلّٰے کی بھی ضرورت نہیں ہوتی، پوری زمین نماز کی جگہ ہے، مٹی پاک ہے۔ اگر کسی جگہ زمین پر ناپاکی گر گئی ہوتو زمین کے سوکھ جانے اور ناپاکی کا اثر زائل ہونے سے پاک ہوجاتی ہے۔ مردوں میں توکچھ لوگ سفر میں نماز پڑھ بھی لیتے ہیں، عورتیں تو سفر میں نماز پڑھتی ہی نہیں۔ بعض عورتیں پردہ کاعذر کردیتی ہیں حالاں کہ یہ عذر شرعاً کوئی عذر نہیں، جس برقعہ میں سفر کررہی ہیں، مردوں کے سامنے گزر رہی ہیں، ریل میں بیٹھی ہیںاسی برقعہ میں نماز یں پڑھی جاسکتی ہیں۔ اَڑتالیس میل یا اس سے زائد سفر بغیر محرم کے جائز نہیں ہے، جو محرم ساتھ ہو وہ خود بھی نماز پڑھے اور فکر مند ہو کر اس عورت کو بھی نماز پڑھائے جو اس کے ساتھ ہو، بس ہمت وارادہ ہونا چاہیے اس کے سامنے ہر عذر ہیچ ہے۔سفر میں بلاعذر بیٹھ کر یاقبلہ رخ کے خلاف نماز پڑھنے والوں کی غلطی : بہت سے لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ ریل میں نماز تو پڑھتے ہیں لیکن خواہ مخواہ بلاعذر جب کہ ریل ٹھہری ہوئی ہو یاچل رہی ہو اور گرنے کاخطرہ بھی نہ ہو پھر بھی بیٹھ کر نماز پڑھ لیتے ہیں، اور بعض لوگوں کو دیکھا ہے کہ خواہ مخواہ قبلہ کے علاوہ دوسری طرف کو نماز پڑھ لیتے ہیں، جب ان کومسئلہ بتایا جاتا ہے تو کہہ دیتے ہیں کہ سفر میں سب کچھ جائز ہے، کبھی کہتے ہیں کہ مجبوری میں سب کچھ درست ہے۔ عجیب بات یہ ہے کہ دوسرے فتوے تو اہل ِعلم سے اور مفتی حضرات سے پوچھتے ہیں اور ریل میں بیٹھ کر نماز پڑھنے یابغیر قبلہ پڑھنے میں خود ہی فتویٰ دے لیتے ہیں، اور اس وقت اپنا مقام مفتی اعظم سے کم نہیں سمجھتے ہیں۔ بات یہ ہے کہ جب قبلہ کارخ معلوم ہو اور ریل میں نماز پڑھنے کو جگہ مل جائے تو بے قبلہ پڑھنے کے لیے کوئی معذوری ومجبوری نہیں رہتی، جب نماز پڑھنے لگے تب کون تلوار لے کر کھڑا ہے کہ قبلہ کو پڑھو گے تو گردن اڑادی جائے گی، یاکون سی مجبوری نازل ہوگئی جس کی وجہ سے قبلہ کے علاوہ دوسرے رخ کو پڑھنے لگے؟ اسی طرح جب ریل کھڑی ہو اس وقت کوئی مجبوری بیٹھ کر پڑھنے کی نہیں ہے بلکہ اگر خوب اچھی رفتار سے ریل چل رہی ہو تب بھی کھڑے ہو کر نماز پڑھی جاسکتی ہے، ہم نے پڑھی ہے اور پڑھنے والوں کو دیکھا ہے، او ر گرنے کااحتمال ہو تو کسی