حیلے بہانے - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پر عمل کرلیا۔ حضرت امام شافعی ؒ کے نزدیک بھی ایک مجلس میں دی ہوئی تین طلاقیں تین ہی شمار ہوتی ہیں، جن کے بعد رجوع جائز نہیں ہوتا۔ حضرت امام شافعی کانام جھوٹ لیتے ہیں، اور اس جھوٹ کو حیلہ بناکر زندگی بھر زنا کرتے رہتے ہیں۔ چاروں مذہبوں میں تین طلاقوں کے بعد رجوع کرنے کی کوئی گنجایش نہیں رہتی ، خواہ الگ الگ کر کے دی ہو ں یا ایک ساتھ تین طلاقیں دی ہوں، خوب سمجھ لیں۔۴۹۔ طلاق کے بعد مفتی سے غلط سوال کے ذریعہ فتویٰ لینے کی غلطی :بعض لوگ تین طلاق دینے کے بعد سوال لکھ کر مفتی کے پاس آتے ہیں، جس میں کبھی تو صرف یہ لکھ دیتے ہیں کہ غصہ میں طلاق دے دی اور تین کاذکر قصداً چھوڑ دیتے ہیںاور کبھی یوں لکھ دیتے ہیں کہ زبردستی کی گئی تو طلاق دے دی۔ اول تو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ جب سوال غلط کیاجائے گا او رپھر اس غلط سوال پر مفتی جواب دے دے گا تو سائل کے حق میں وہ جواب بھی غلط ہوگا۔ اور یہ جانتے ہوئے کہ ہم نے سوال غلط لکھا تھا بیوی بنا کر رکھنا حرام ہی رہے گااگرچہ مفتی نے غلط سوال کی وجہ سے رجوع کرنے کو کہہ دیا ہو۔ اللہ ورسول(ﷺ )کے یہاں جو حرام ہے وہ حرام ہی رہے گا، کسی کے غلط فتویٰ سے حرام حلال نہیں ہوجائے گا۔ یہ جانتے ہوئے کہ ہم نے سوال غلط لکھا تھا یہ حیلہ آخرت میں توکام نہ دے گا کہ مفتی نے رجوع کرنے کا فتویٰ دے دیا تھا۔ اور زور وزبردستی والی طلاق کے بارے میں سمجھ لینا چاہیے کہ اگر زبردستی کر کے طلاق لی جائے اور زبان سے طلاق دے دے تو وہ بھی واقع ہوجاتی ہے۔ اول تو طلاق دینے سے بہت زیادہ گریز کرنا لازم ہے، پھر اگر طلاق دے دے تو صحیح صورتِ حال مفتی کے سامنے لکھ کر پیش کردے، نہ تو کسی بات کوچھپائے اور نہ غلط بیانی کرے، پھر جو مفتی فتویٰ دے اس کو خوش دلی سے قبول کرے۔ اور مفتی بھی وہ تلاش کرے جو واقعی مفتی ہوں جن کا وجود بہت ہی کم ہے۔ اگر کسی مفتی نے غلط سوال پرکوئی جواب لکھ دیا تو اس کی ذمہ داری پوچھنے والے پر ہوگی، اگر اس نے حرام کو حلال لکھ دیا تو اس سے حلال نہ ہوگا خوب سمجھ لیں۔۵۰۔حج وعمرہ میں دم واجب کر کے کہتے ہیں مولوی سے اللہ بچائے : بہت سے لوگ حج یاعمرہ کے موقع پر بہت سے ایسے کام کرلیتے ہیں جن سے دم واجب ہوجاتاہے، اور جب ان کوبتایا جاتا ہے تو کہتے ہیںکہ اللہ مولوی سے بچائے۔ قصداًجاہل رہنا اور مولوی سے بچنا اور حج کوخراب کرنا یہ کون سی دین داری اور سمجھ داری کی بات ہے؟واجباتِ حج میں سے اگر کسی کوچھوڑ دیاجائے تو دم واجب ہوجاتا ہے ، اب یہ کہنا کہ مولوی کو نہیں بتاتے تاکہ دم کافتویٰ نہ دے دے،بڑی جہالت کی بات ہے ۔ اگر مولوی سے نہ پوچھا اور اس کے فتوے سے بچ گئے تو شریعت کے قاعدہ کے مطابق حج مبرور ومقبول نہ ہوگا۔ مولوی اپنے گھر سے تو نہیں بتاتے، جاہل رہیں، مولوی سے نہ پوچھیں، خود بھی علم نہ پڑھیں اور حج کی