حیلے بہانے - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جائز ہوجائے گا؟ جوکوئی عالم بتائے کہ تم بدعت کررہے ہو، اگر اس بتانے والے پر بھروسہ نہ ہو تو دوسرے کسی عالم سے پوچھو جو واقعی عالم ہو اور بدعتیوں کوخوش کرنے کے لیے ان کی مرضی کے مطابق مسئلہ نہ بتاتاہو۔ اور جب کسی چیز کابدعت ہونا ثابت ہو جائے تو اسے چھوڑ دو، کٹ حجتی اور اُلٹے سیدھے سوال وجواب کرنے سے بدعت نیکی نہ بن جائے گی بلکہ وہ گناہ ہی رہے گی اور آخرت میں مواخذہ کی باعث ہوگی۔۲۳۔ بدعت ِحسنہ کی تاویل کاجواب : بعض لوگ اپنے عمل کو بدعت تومانتے ہیں لیکن یہ کہہ کر پیچھا چھڑالیتے ہیں کہ یہ بدعت حسنہ ہے، حالاں کہ حسب ِفرمان ِنبی اکرمﷺ کُلُّ بِدْعَۃٍ ضَلاَلَۃٌ ہر بدعت گمراہی ہے اور بدعت سیئہ ہے، کوئی بدعت حسنہ نہیں ہے۔ بعض چیزیں جن کو بعض عُلَما نے بدعت ِحسنہ کہہ دیا ہے وہ درحقیقت بدعت نہیں ہیں وہ سنتیں ہی ہیں، ان کی اصل عہد ِنبوت اور عہد ِصحابہؓ اور عہد ِتابعین میں ملتی ہے،چوں کہ ان کی صورت اَحوال کے اعتبار سے کچھ بدل گئی اس لیے اس کو بعض عُلَما نے بدعت ِحسنہ کہہ دیا۔ اگر بعض عُلَما نے بعض چیزوں کو بدعت ِحسنہ کہہ دیا ہو تو اس سے ہر بدعت حسنہ کیسے ہوجائے گی؟جتنی بدعتیں ہیں ان کو اہل ِبدعت حسنہ ہی کہتے ہیں۔ اس طرح سے تو چودہ سوسال سے لے کر گویا اب تک کسی بدعت کا وجود ہوا ہی نہیں، بدعتوں میں مبتلا رہیں اور ہر بدعت کو حسنہ کہتے جائیں اس طرح سے تو کوئی بدعت بدعت نہیں رہتی ،اور سرورِعالم ﷺ کے ارشاد کُلُّ بِدْعَۃٍ ضَلاَلَۃٌ کاکوئی معنیٰ ومصداق باقی نہیں رہتا ۔ پھر سوال یہ ہے کہ سینکڑوں سنتیں موجود ہیں، حدیث شریف کی کتابوں میں صحیح سند سے مروی ہیں ان کو چھوڑ کر خود تراشیدہ طریقوں کو اختیار کرنا اور بدعتِ حسنہ کہہ کر ان پر مضبوطی سے جمنا (جب کہ قرآن وحدیث کا بھر پور علم رکھنے والے ان کوبدعت بتارہے ہوں) یہ کون سی سمجھ داری اور دین داری ہے؟ آخر سنتوں پر چلنا کیوں ناگوار ہے؟ بس یہی بات ہے نا،کہ نفسو ں کو بدعتوں سے مانوس کرلیا ہے، اور سنتوں پر چلنے کے لیے نفس راضی نہیں۔ذوقِ بدعت سنتوں پر نہیں چلنے دیتا :بدعتوں کو تو مضبوطی سے پکڑے ہوئے ہیں، اور ان کو عملی اعتبار سے فرض وواجب کادرجہ دے رکھا ہے، لیکن جب سنت پیش کی جاتی ہے تو یوں کہہ کر چھوڑدی جاتی ہے کہ سنت ہی تو ہے، یہ سراسر ایمانی تقاضوں کے خلاف ہے۔ سنت سے بچنا اور بدعت پر جمنا اور جو بدعت میں شریک نہ ہو اس کو نکّوبنانا اور یہ کہنا کہ یہ اہل ِسنت نہیں ہے، یہ عجیب جہالت کی بات ہے۔ جو بدعت سے بچے اور سنتوں پر چلے وہ اہل ِسنت نہ ہو، اور جو بدعتوں سے چمٹے اور سنتوں سے بھاگے وہ اہل ِ سنت ہوجائے، یہ عقل کا دیوالیہ نہیں تو کیا ہے؟