حیلے بہانے - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
رکھنا یہ تو ٹھیک ہے، لیکن لڑکی سے پوچھے بغیر اس کے مال کو اپنے تصرف میں لانا اور اپنا ہی سمجھ لینا، پھر اس کو کبھی بھی نہ دینا یا اوپر کے دل سے جھوٹی معافی کرالینا یہ حلال نہیں ہے، اس سے مظلومہ لڑکی کامال حلال نہیں ہوگا۔ بعض لوگ کہہ دیتے ہیں کہ صاحب! ہم نے جوشادی میں خرچ کیا ہے اس کے بدلہ یہ رقم وصول کرلی، یاجہیز میں لگادی حالاں کہ یہ لوگ رواجی اخراجات کرتے ہیں۔ عموماً یہ سب کچھ نام ونمود کے لیے ہوتا ہے اور بہت سے کام شریعت کے خلاف بھی ہوتے ہیں، گانا بجانا ناچ رنگ یہ سب کچھ ہوتا ہے،جہیز بھی دکھاوے کے لیے دیا جاتا ہے اور وہ چیزیں دی جاتی ہیں جو زندگی بھر کبھی کام بھی نہ آئیں۔ سب جانتے ہیں کہ خلافِ شرع اور دکھاوے کے لیے تو اپنا مال خرچ کرنا بھی حرام ہے، پھر بے زبان لڑکی کامال اس طرح خرچ کرنا کیسے حلال ہوسکتا ہے؟ جو خرچ کریں شریعت کے موافق خرچ کریں اور وہ بھی اپنے مال سے نہ کہ لڑکی کے مہر سے، کیوں کہ اس کے مال سے بلا اس کی اجازت کے خرچ کرنا ظلم ہے۔ اس سے پوچھتے تک نہیں اور اس کامال اڑا دیتے ہیں ،یہ سراسر ظلم ہے۔مالیت میں رواجی خاموشی معتبر نہیں : اور واضح رہے کہ اس کی خاموشی کو بہانہ بنا کر اس کامہر خود رکھ لینا یا شادی میں لگا دینا حلال نہیں ہے۔ رواجی خاموشی مالیات کے بارے میں معتبر نہیں۔اس کی رقم اس کودے دو اور اس پر کسی قسم کا جبر نہ ہو،اس کو بدنامی اور رواج کاڈرنہ ہو، پھر وہ خوشی سے جوکچھ آپ کو دے دے اس کو اپنا حق سمجھ سکتے ہیں۔شرعی شادی میں کوئی خرچہ نہیں ہے : یہ بھی سمجھ لینا چاہیے کہ شرعی شادی میں کوئی خرچہ نہیں ہے، ایجاب وقبول سے نکاح ہوجاتا ہے اس کے بعد رخصت کر دو، سواری کاخرچ بھی شوہر دے گا جو اپنی بیوی کولے جارہا ہے لڑکی یااس کے ولی کے ذمہ کوئی خرچ نہیں آتا، رواجی کام اور نام ونمود کے قصوں نے خلافِ شرع کاموں پر لگارکھا ہے۔ یوں کہنے والے بھی ملتے ہیں کہ ہم نے پیدائش سے لے کر آج تک اس پر خرچہ کیا ہے وہ ہم نے وصول کرلیا، یہ بھی جاہلانہ جواب ہے، کیوں کہ شرعاً آپ پر اس کی پرورش واجب تھی لہٰذا آپ نے اپنا واجب اداکیا۔ جس کی پرورش شرعاً اپنے مال سے واجب تھی اس کی پرورش کے بدلہ مال وصول کرنا خلافِ شرع تو ہے ہی خلافِ محبت اور خلافِ شفقت بھی ہے، گویا کہ آپ جوآج تک اس کی پرورش پرخرچ کرتے آئے ہیں وہ ایک سود ے بازی تھی اور وہ بھی بلاحساب کتاب، جس کی کوئی لکھا پڑھی نہیں۔ خرچ توکیے دوچار ہزار، اور وصول کرلیے بیس تیس ہزار، کیا اپنی اولاد کے ساتھ یہی انصاف ہے؟دوسرے یہ کہ کسی پر ادھار خرچ کر کے اس کے مال سے وصول کرلینا تو یہ توغیر بھی کردیتے ہیں ،آپ نے اپنی اولاد کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ غور کرنے کی بات ہے۔۴۶۔ ٹخنے سے نیچا کپڑا پہننے والوں کا غلط حیلہ : احادیث شریفہ میں بڑی سختی کے ساتھ ٹخنہ سے نیچے کپڑ اپہننے کی ممانعت