حیلے بہانے - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
نصاریٰ کامذہب ذہنوں میں بٹھانے کی تدبیریں کی جاتی ہیں۔ پاکستان اور بعض دیگر ممالک جہاں اہل علم اسلامی اَحکام اور اسلامی تقاضوں سے عوام کو وابستہ رکھنے کی کوششیں کرتے رہتے ہیں، وہاں اسکولوں اور کالجوں میں کھل کر توکسی دوسرے دین کی تبلیغ نہیں کی جاتی، لیکن چوں کہ طرزِ تعلیم یہاں بھی یورپ ہی کے طریقہ پر ہے اس لیے اسکول وکالج کے ماحول میں انسان کے دین دار بننے کاسوال ہی پیدا نہیںہوتا۔ اسکولوں اور کالجوں کے ماحول میں بہت سے لوگ بددین اور ملحد ہوجاتے ہیں، اور فاسق توعموماً سبھی ہوتے ہیں۔ علوم عصریہ پر توجہ دی جاتی ہے، دینی تعلیم نام کو ذرا بہت نصاب میں رکھ دی جاتی ہے۔ پھر دینی عملی زندگی کا ماحول نہیں ہوتا، اور دینی تعلیم دینے والے اساتذہ خود دین دار نہیں ہوتے، اس لیے طلبہ اور طالبات پر بے دینی یاکم از کم بے عملی ہی کے اثرات مرتّب ہوتے ہیں۔ بہت سے لوگوں سے جب کہا جاتا ہے کہ آپ اپنی اولاد کو اور خاص کرلڑکیوں کو ہندی، انگریزی کیوں پڑھاتے ہیں؟ تو کہہ دیتے ہیں کہ جب کوئی زبان نہ پڑھیں گے تو اس زبان میں اسلام کی تبلیغ کیسے کریں گے؟بظاہر بات تو معقول ہے، لیکن اپنا محاسبہ کریں کہ کیا واقعی اسلام کی تبلیغ کرنے کے لیے ہندی وانگریزی پڑھاتے ہیں، یایو ں ہی دوسرے کامنہ بند کرنے کے لیے بطور بہانہ تبلیغ کانام لے لیتے ہیں۔ اگر ہندی یاانگریزی یا فرانسیسی یاکسی بھی زبان میں دین اسلام کی تبلیغ کرانا چاہیں توپہلے اسلام تو سکھائو، یہ جو چند آیات اور چند احادیث کاترجمہ میٹرک تک پہنچنے تک یاد کرادیا جاتا ہے، یابی۔ اے، ایم ۔ اے بلکہ پی۔ ایچ۔ ڈی میں تھوڑا بہت اسلامی چیزوں کانام لے لیا جاتا ہے کیا یہ اسلام کوپورے اَحکام وتقاضوں کے ساتھ جاننے اور تبلیغ کرنے کے لیے کافی ہے؟ اسلام کی تبلیغ کرنا ہے تو پہلے اسلام سکھائو،قرآن وحدیث کاماہر بنائو، پھر کوئی دوسری زبان بھی سکھادو۔ اسلام سیکھے بغیر اسلام کی تبلیغ کیسے ہوگی؟ ہم تو یہ دیکھتے ہیں کہ اسکول وکالج اوریونیورسٹیوں سے نکلنے والے بے عمل فاسق تو ہوتے ہی ہیں ان میں بہت سے ملحد ہوتے ہیں، اسلام کی حقانیت ہی میں ان کوشک ہوتا ہے۔ چوں کہ ماہر علمائے اسلام سے علم حاصل نہیں کرتے ، اس لیے یہود ونصاریٰ کی تحریرات دیکھ کر الٹے اسلام ہی پر اعتراض کرنے لگتے ہیں۔ اسلام کو جانتے نہیں اس لیے دفاع نہیں کرسکتے اور شک وشبہ کی دلدل میں پھنس جاتے ہیں۔کافروں سے اسلامیات کی ڈگری لینا دین کامذاق ہے :جسے کافروں نے اسلامیات کی ڈگری دی ہو(جیسا کہ آج کل ہورہا ہے) وہ صحیح اپنا اسلام تو باقی رکھ لے یہی غنیمت ہے، دوسروں کو اسلام کی کیا تبلیغ کرے گا؟ اور یہ ایک عجیب بات ہے کہ لڑکے ، لڑکیاں سب اکٹھے بیٹھ کر بے پردگی کے ساتھ تعلیم حاصل کرتے ہیں، عین اسلامیات کے گھنٹہ میں اسلام کی خلاف ورزی کرتے ہیں جس پر طُرّہ[تعجب] یہ ہے کہ اسلام کی تبلیغ کریں گے۔ اپنے علم وعمل کی فکر کرو، گناہ سے بچو، تبلیغ کرنی ہے تو قرآن وحدیث کے ماہر بنو۔