حیلے بہانے - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
چاروں مذہب حق ہیں اسی طرح سے بعض فرقوں کافروعی اختلاف ہے، ایک فریق بدعت کہتا ہے دوسرا فریق اسے اچھا بتاتا ہے، اور اختلاف کی وجہ سے دونوں طرف گنجایش ہوتی ہے لہٰذا ان بدعتوں کے کرنے کی بھی گنجایش ہے۔ یہ بھی شیطان کا بہت بڑا دھوکہ ہے۔ اختلاف کے مواقع پر اس وقت گنجایش ہوتی ہے جب کہ اختلاف رکھنے والے دونوں طرف ائمہ مجتہدین ہوں جن کے پاس شرعی دلائل ہوں، ان میں ہر فریق دلیل پیش کرتا ہے اور راجح ومرجوح کافرق جانتا ہے۔ جو بدعتیں رواج پائے ہوئے ہیں ان کے بدعت ہونے میں علما ئے حق ، متقی اور فکرِ آخرت رکھنے والے حضرات میں اختلاف نہیں ہے۔ کسی ایسے شخص کااختلاف معتبر ہوتا ہے جس کے پا س قرآن وحدیث کابھر پور علم ہو اور وہ خواہشات ِنفس کی وجہ سے کسی عمل کو ثواب نہ کہتا ہو، اور عوام کو راضی رکھنے کے بجائے وہ خداوندِقدوس کو راضی رکھنا چاہتا ہو۔ ائمہ مجتہدین ، اکابر عُلَما، ماہرین حدیث وفقہ فرمارہے ہوں کہ یہ بدعت ہے، لیکن ایک معمولی سی شدبد رکھنے والا بلکہ بالکل ہی بے پڑھا یوں کہہ دے کہ اس میںمیرااختلاف ہے، تو کیا اس سے وہ مسئلہ اختلافی بن جائے گا؟ ہم تو یہ دیکھتے ہیں کہ جن کو علم کی ہوا بھی نہ لگی ، خواہ وہ کیسے ہی مشہور پیرہوں یامجلس میں رنگ جمانے والے مقرر ہوں ایسے ہی لوگ بدعتوں کے ساتھی ہیں، اپنی جہالت اور دنیاداری کی وجہ سے عوام کو بھی توبہ نہیں کرنے دیتے ۔ پھر یہ اختلاف کابہانہ ان چیزوں میں توبالکل ہی کام نہیں دے سکتا جن کے بارے میں چاروں مذہبوں کی کتابوں میں بدعت ہونا لکھا ہے۔ اہل ِبدعت کو بس اپنی نکالی ہوئی بدعتوں کا ذوق ہے سنتوں سے گھبراتے ہیں بدعتوں سے چمٹتے ہیں۔ ھَدَاہُمُ اللّٰہُ! ہم نے یہاں بدعتوں کی قباحت اور ان کے گناہ ہونے پر زور دیا ہے، مختلف علاقوں میں مختلف بدعتیں مرنے جینے میں، بیاہ شادی میں، عبادات میں رواج پائے ہوئے ہیں، ان کی تفصیل لکھنے کے لیے مستقل کتاب لکھنے کی ضرورت ہے۔ اگر مشاغل سے فرصت ہوئی تو کبھی ان شاء اللہ اس موضوع پر لکھا جائے گا، لیکن بدعتوں کو بدعت سمجھنا اور بدعت سے بچنا کتاب لکھنے پر موقوف نہیں ہے۔ جولوگ بدعتوں میں مبتلا ہیں اول تو وہ خود سمجھتے ہیں کہ یہ بدعت ہے اور علمائے حق بھی بتاتے رہتے ہیں، ضرورت تو بدعتیں چھوڑ نے اور علما ئے حق کی بات ماننے کی ہے۔نام نہاد عُلَما اورمشایخ کسی ایسی چیز کو اگر ثواب بتائیں جس کو ماہرین ِقرآن وحدیث بدعت کہتے ہوں تو عوام پر لازم ہے کہ ان سے اس کے سنت وثواب ہونے کی دلیل طلب کریں، اِدھر اُدھر کی بات نہ مانیں۔ ان سے کہیں کہ قرآن وحدیث میں نہیں تو فقہ کی کتاب میں ہی نکال دو، اگر ایسا کریں گے تو ان شاء اللہ تعالیٰ بہت جلدی بدعتوں سے چھٹکارا مل جائے گا۔۲۷۔ اصلاح کی نیت سے بدعتوں میں شرکت کی تردید : بعض لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ بدعتوں میں شرکت کرلیتے