حیلے بہانے - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
وہ قاتل دوزخ ہے۔۱؎ بھلا جسے دوزخ میں جانا ہو اس کی دنیا دیکھ کر کیا رشک کرنا؟اور نظریں اٹھا کر اس کی طرف کیا دیکھنا؟اللہ تعالیٰ کافروں کو زیادہ دیتا ہے اس طرح ان کو ڈھیل ملتی ہے جس کی وجہ سے اور زیادہ سرکش ہوتے ہیں اور اس سرکشی کاانجام گرفت، عذاب اور دوزخ ہے۔ قرآن پاک میں ارشاد ہے: {وَالَّذِیْنَ کَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا سَنَسْتَدْرِجُھُمْ مِّنْ حَیْثُ لَا یَعْلَمُوْنَo وَاُمْلِیْ لَھُمْط اِنَّ کَیْدِیْ مَتِیْنٌ}۲؎ اور جو لوگ ہماری آیات کو جھٹلاتے ہیں ہم ان کو بتدریج لیے جار ہے ہیں اس طور پر کہ ان کو خبر بھی نہیں اور ان کومہلت دیتا ہوں، بے شک میری تدبیر بڑی مضبوط ہے۔۳؎ بہت سے لوگ یوں کہتے ہیں کہ جوا، بیمۂ زندگی اور سود کے لین دین میں نفع ہے، مولوی لوگ نفع کی چیزوں سے منع کرتے ہیں۔ خدمت میں عرض یہ ہے کہ مولوی اپنے پاس سے منع کریں تب تو ان کو برا کہا جائے، ہر فائدہ کی چیز حلال نہیں ہوتی۔ قرآن مجید میں ارشاد ہے: { یَسْئَلُوْنَکَ عَنِ الْخَمْرِ وَالْمَیْسِرط قُلْ فِیْھِمَآ اِثْمٌ کَبِیْرٌ وَّمَنَافِعُ لِلنَّاسِ وَاِثْمُھُمَآ اَکْبَرُ مِنْ نَّفْعِھِمَا}۴؎ وہ آپ سے شراب اور جوئے کے بارے میں دریافت کرتے ہیں، آپ فرمادیجیے کہ ان میں بڑا گناہ ہے اور لوگوں کے لیے فائدے ہیں، اور ان کا گناہ ان کے نفع سے بڑا ہے۔ کتنی واضح بات ہے کہ نفع ہوتے ہوئے ان میں بڑاگناہ بتایا ہے، اہل ِدنیا صرف دنیا کے ظاہری موجودہ نفع کو دیکھتے ہیں، اور نہ اس کے دنیاوی انجام پر نظر رکھتے ہیں، نہ آخرت کے انجام کو سوچتے ہیں۔ وَاللّٰہُ الْھَادِيْ إِلَی الصِّرَاطِ الْمُسْتَقِیْمِ۔۵۳۔ جن علاقوں پر مصیبت آئے ان کاغلط حیلہ : دنیا میں مختلف علاقوں میں مختلف اوقات میں طرح طرح کی مصیبتیں اور پریشانیاں آتی رہتی ہیں: فسادات ، بلوے ، قتل وغارات، قحط سالی اور دوسری آفات کاظہور ہوتا رہتا ہے۔ اور ان کاسبب یہ ہوتا ہے کہ لوگوں میں فسق وفجور، گناہ گاری وسرکشی بڑھ جاتی ہے۔ ان کو متنبہ کرنے اور طاعت وعبادت کی طرف رُخ موڑنے کے لیے اللہ جل شانہٗ طرح طرح کی آفات ومشکلات بھیجتے رہتے ہیں۔ اور عام طور سے مسلمان اس بات کو جانتے اور مانتے ہیں، لیکن افسوس یہ ہے کہ یہ سب تسلیم کرنے کے باوجود گناہ چھوڑنے اور طاعات میں لگنے پر آمادہ نہیں ہوتے ، تاہم وہ لوگ غنیمت ہیں جو اپنے کو گناہ گار مانتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ یہ مصیبتیں گناہوں کی وجہ سے آئی ہیں۔ لیکن بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں کہ جب ان سے کہا جاتا ہے کہ یہ مصیبتیں گناہوں کی وجہ سے ہیں تو اپنے کو گناہ گار اور