Deobandi Books

براھین قاطعہ

ہم نوٹ :

86 - 194
پہلے بھی تو ایک بڑے حصۂ عمر تک تم میں رہ چکا ہوں یعنی چالیس برس تک میری زندگی تم لوگوں میں گزری ہے لیکن نزولِ وحی سے پہلے میری زبان سے تم لوگوں نے ایسی بولی کبھی نہیں سنی تھی۔ سو اس شخص سے زیادہ کون ظالم ہوگا، جو اﷲ تعالیٰ پر جھوٹ باندھے یا اس کی آیتوں کو جھوٹا بتلاوے، یقیناً ایسے مجرموں کو اصلاً فلاح نہ ہوگی۔
	حضرت شاہ عبدالقادر صاحب دہلوی اس مقام کی یوں تفسیر فرماتے ہیں کہ یعنی اگر میں بناتا ہوں تو مجھ سا ظالم کوئی نہیں اور جو میں سچا ہوں تو جھٹلانے والوں پر یہی بات ہے ۔ (موضح القرآن)
	یوں تو اﷲ تعالیٰ کی سنّتِ جاریہ حضرت آدم علیہ السلام سے چلی آرہی تھی کہ پیغمبر کا استاد غیر پیغمبر نہیں ہوا،یا تو براہِ راست حق تعالیٰ نے وحی کے ذریعے تعلیم فرمائی یا نبی کا استاد نبی کو بنادیا۔ مثلاً حضرت سلیمان علیہ السلام حضرت داؤد علیہ السلام کے بیٹے بھی ہیں شاگرد بھی، حضرت اسماعیل علیہ السلام حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بیٹے بھی ہیں شاگرد بھی، حضرت ہارون علیہ السلام حضرت موسیٰ علیہ السلام کے حقیقی بھائی بھی تھے اور شاگرد بھی تھے۔
	اب کوئی شبہ بھی کرسکتا ہے کہ پھر حضرت خضر علیہ السلام کی شاگردی حضرت موسیٰ علیہ السلام نے کیوں کی؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کو حضرت خضر علیہ السلام کی شاگردی کا حکم نہیں ہوا تھا بلکہ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اپنی مصلحت کے لیے از خود حضرت خضر علیہ السلام کی مصاحبت کااپنے اوپر التزام کرلیا تھا، اور درحقیقت اس خاص امر میں اﷲ تعالیٰ کو یہ منظور ہوا کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کو احتیاط فی الکلام کی تعلیم ہوجاوے کیوں کہ انہوں نے بنی اسرائیل میں ایک بار وعظ فرمایا تھا تو کسی نے پوچھا کہ اس وقت سب سے بڑا عالم کون شخص ہے؟آپ نے فرمایا کہ میں ۔ مطلب یہ تھا کہ ان علوم میں کہ جن کو قرب الی اﷲ کی تحصیل میں دخل ہے، میرے برابر کوئی نہیں، لیکن چوں کہ ظاہراً لفظ مطلق تھا، اس لیے حق تعالیٰ نے تعلیماً ارشاد فرمایا کہ ہمارا بندہ           مجمع البحرین میں تم سے بھی زیادہ علم رکھتا ہے، مطلب یہ تھا کہ بعض علوم میں وہ تم سے بھی 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 نایاب ترین خزانہ 8 1
4 براہینِ قاطعہ 10 1
5 توحید کی دلیل اور عقلی دلائل کی حقیقت 14 76
6 مثنوی شریف کی ایک حکایت 17 76
7 انسان کی عقل کب عقلِ کامل ہوتی ہے؟ 18 76
8 ملحدین اور منکرینِ توحید سے قرآن کا طرزِ استدلال 20 76
9 بطلانِ شقِّ اوّل 21 76
10 بطلانِ شقِّ ثانی 22 76
11 بطلانِ شقِّ ثالث 22 76
12 قانون کی ضرورت 24 76
13 قانون سازی کا حق صرف خالقِ کائنات کو ہے 26 76
14 دلیلِ اوّل 26 76
15 دلیلِ ثانی 26 76
16 دلیلِ ثالث 29 76
17 بخل کا اِمالہ 30 76
18 ریا کا اِمالہ 31 76
19 اِمالۂ حرص و طمع 31 76
20 ایک اور اشکال اور اس کا حل 31 76
21 تکبّر کا اِمالہ 33 76
22 دلیلِ رابع 36 76
23 دلیلِ خامس 38 76
24 دلیلِ سادس 39 76
25 قانونِ الٰہی کی عظمت وشوکت اور قانونِ مخلوق کا بودا پن 41 76
26 حدِّ سرقہ 42 76
27 حضرت شیخ الہند رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 43 76
28 قانونِ طہارت 43 76
29 معجزہ اور جادو کا فرق 44 76
30 قانون اور شخصیت 45 76
31 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ رحمت 48 77
32 مثنوی شریف کی حکایت 50 77
33 تربیتِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم کی تشریح 51 77
34 حضرت جبرئیل علیہ السلام سفیرِ محض تھے معلّم نہ تھے 54 77
35 انبیاء علیہم السلام کی بعثت کا مقصد 56 77
36 ایک شبہ اور اس کا حل 56 77
37 دوسرا شبہ اور اس کا حل 57 77
38 ربوبیت کی تفصیل سے ربّ العالمین کی معرفت 58 77
39 انسان اشرف المخلوقات کیوں ہے؟ 60 77
40 قیامت کب قائم ہوگی؟ 62 77
41 ارواح کی تربیت کا مستقل نظام 62 77
42 روحانی ارتقاء اور اس کا درجۂ کمال 65 77
43 اﷲ والوں کی روح کس نعمت سے مطمئن ہوتی ہے؟ 67 77
44 تربیتِ ارواح کی تفصیلی کیفیت 68 77
45 سیّدنا حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کا طریقۂ تربیت 72 77
46 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ تلاوت 73 77
47 قرآنی لطائف 77 77
48 اخلاقِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم پر قرآنی شہادت 80 77
49 عشقِ حقیقی 83 77
50 قرآن کا اعجاز 84 77
51 ضرورتِ صحبتِ کاملین پر قرآنی استدلال 87 77
52 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا تعلق مع اﷲ اور شرطِ منصب 89 77
53 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی دعوت اور شانِ تلاوت 90 77
54 عشقِ مجازی کا بودا پن 91 77
55 اہلِ عرب کا تحیر 92 77
56 میرا ایک واقعہ 93 77
57 ایک آیت کے متعلّق تفسیری لطائف 94 77
58 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی تعلیم بالکتاب والحکمۃ 96 77
59 ایک شبہ اور اس کا حل 98 77
60 کتاب کا نفع صحبت پر موقوف ہے 99 77
61 ایک اشکال اور اس کا حل 101 77
62 عظمتِ اُلوہیت سے عظمتِ رسالت پر استدلال 102 77
63 تفصیلِ شانِ رسالت آئینۂ رسالت میں 103 77
64 دلائلِ امکانِ قیامت 111 78
65 دلائلِ وقوعِ قیامت 112 78
66 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ اوّل 115 78
67 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثانی 119 78
68 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثالث 120 78
69 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ رابع 122 78
70 تقریرِاثباتِ قیامت بعنوانِ خامس 125 78
71 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس 126 78
72 ایک تفصیلی نظر 129 78
73 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس:(منظوم) 135 78
74 ابطالِ مسئلۂ آواگون 137 79
75 قرآنِ پاک سے شراب کے حرام ہونے کا ثبوت 186 79
76 کتاب التوحید 12 1
77 جلالتِ شانِ رسالت ﷺ 47 1
78 کتاب القیامۃِ 110 1
79 صراطِ مستقیم- ( یعنی سیدھا راستہ ) 138 1
81 عنوانات 5 1
82 نقلِ جوابِ خط 11 1
Flag Counter