براھین قاطعہ |
ہم نوٹ : |
|
فرمادی۔ظلمت کا نور بن کر پھر دوسروں کے لیے منوّر ہوجانا یہ خود اپنی جگہ پرمعجزۂ عظیمہ ہے۔ حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی صحبت پاک کی اس تاثیر کو دیکھ کر آپ کے اصحاب رضی اﷲ تعالیٰ عنہم کی طرف سے بزبانِ حال یہی شعر پڑھنے کو جی چاہتا ہے ؎ تونے مجھ کو کیا سے کیا شوقِ فراواں کردیا پہلے جاں پھر جانِ جاں پھر جانِ جاناں کردیا حضرت عارف رومی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں ؎ نائبِ حق ہمچوں جانِ عالم ست ہستی او ظلِ اسمِ اعظم است حق تعالیٰ کا نائب سارے عالم کی جان ہوتا ہے،اس کی حیات عالم کی حیات اور اس کی ممات عالم کی ممات ہوتی ہے۔ اس کی ہستی اسمِ اعظم کا پَر تو ہوتی ہے ؎ نورِ حقی و بحقِ جذاب جاں خُلق در ظلماتِ وہم و بدگماں نائبِ حق نورِ حق ہے اور جانوں کو حق کی طرف کھینچنے والا ہے اور مخلوق اوہام کی تاریکی میں بدگمان ہے۔ مجھے تو کچھ نہیں آتا نہ میں پہلے سے کچھ سوچ کر کہتا ہوں،یہ سب ہمارے حضرت مرشدی رحمۃ اﷲ علیہ کا فیض ہے۔ بڑے میاں نے اس اپنے باؤلے کے متعلق فرمایا تھا کہ تو حاملِ علومِ ولایت اور حاملِ علومِ نبوّت ہے۔ اﷲ تعالیٰ میرے پیر کی زبان کی لاج رکھ لیتے ہیں ؎ تھانہ ہم قونیّہ ہم تبریزِ ما رومی و شمس است مارا تھانوی تھانہ بھون ہمارے لیے قونیہ اور شہرِ تبریز ہے اور ہمارے مولائے اشرف علی رحمۃ اﷲ علیہ ہمارے لیے مولائے روم اور شمس الدین تبریزی رحمۃ اﷲ علیہ ہیں ؎