براھین قاطعہ |
ہم نوٹ : |
|
کیوں کہ ایک قلب سے دوسرے قلب تک مخفی راستے ہیں، کما قال العارف الرومی رحمہ اللہ ؎ کہ ز دل تادل یقیں روزن بود نے جدا و دورچوں دوتن بود متصل نہ بود سفالِ دو چراغ نورِشاں ممزوج باشد در مساغ ترجمہ: حضرت عارف رومی فرماتے ہیں کہ ایک قلب سے دوسرے قلب تک یقیناً مخفی راستے ہیں،مثل اجسام کے قلوب آپس میں جدا نہیں ہیں۔ پھر مولانا ایک مثال سے اس کی وضاحت فرماتے ہیں کہ دو چراغ روشن کے اجسام الگ الگ ہوتے ہیں مگر فضا میں ان کی روشنی آپس میں ملی ہوئی ہوتی ہے۔ ہمارے خواجہ صاحب فرماتے ہیں: جس طرح آگ ایک گھر سے دوسرے گھر کو لگ جاتی ہے اسی طرح عشق ایک سینے سے دوسرے سینے میں منتقل ہوتا ہے ؎ جو آگ کی خاصیت وہ عشق کی خاصیت اک خانہ بہ خانہ ہے اک سینہ بہ سینہ ہے اﷲ والوں کی مختصر گفتگو دلوں کو متأثر کیوں کردیتی ہے اور اہلِ ظاہر کی لمبی چوڑی تقریریں قلوب پر اثر انداز کیوں نہیں ہوتیں؟ اس راز کو ہمارے خواجہ صاحب مرحوم نے ایک شعر میں بیان کردیا ہے ؎ دل میں لگا کے ان کی لَو کردے جہاں میں نشرضو شمعیں تو جل رہی ہیں سو بزم میں روشنی نہیں اﷲ والا پہلے اپنے دل میں عشقِ حقیقی کی لَو کو روشن کرتا ہے پھر سارے جہاں کو اپنے عشق کے انوار سے روشن کردیتا ہے۔ اور جو لوگ کہ بمصداق ؎