براھین قاطعہ |
ہم نوٹ : |
|
چلاتے ہیں۔ کتاب کے اندر صراطِ مستقیم کا عنوان بتایا گیا ہے، صراطِ مستقیم کا معنون انعام یافتہ بندوں کے ساتھ چلنے سے حاصل ہوگا۔ صراطِ مستقیم کو پہلے بیان فرمایا ہے، صراطِ مستقیم کو بتانے والے بعد میں بیان فرمائے گئے۔ نعمت کو مقدم بیان فرماتے ہیں تاکہ طبیعت میں انشراح اور خوشی پیدا ہوجاوے اور نعمت جن کے ذریعےملے گی ان کو بعد میں بیان فرمایا تاکہ اس مسرّت اور انتظارِ شوق کے سبب منعم علیہم کی اتباع آسان ہوجائے۔ قرآن کے لطائف کا کوئی احاطہ نہیں کرسکتا ہے ؎ بمیرد تشنہ مستسقی و دریا ہمچناں باقی پیاسا دریا کے کنارے پانی پیتا پیتا مرجائے گا لیکن دریا کا پانی اسی طرح جوش مارتا رہے گا۔ امام غزالی رحمۃ اﷲ علیہ نے لکھا ہے کہ عالمِ آخرت کا پُلِ صراط اسی صراطِ مستقیم کی صورتِ مثالی ہے۔ پس جو لوگ دنیا میں صراطِ مستقیم پر چل رہے ہیں کل قیامت کے دن وہ لوگ بآسانی پُلِ صراط کو عبور کرجائیں گے۔ اب حق تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ ہم سب لوگوں کو اﷲ تعالیٰ صراطِ مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائیں اور صراطِ مستقیم پر چلنے کے لیے منعم علیہم بندوں کے ساتھ تعلّق پیدا کرنے کی توفیق عطا فرمائیں اور صراطِ مستقیم ہی پر خاتمہ فرمائیں۔ وَاٰخِرُدَعْوٰنَا اَنِ الْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْم ٭٭٭٭