براھین قاطعہ |
ہم نوٹ : |
|
اپنے جرائم سے توبہ کرلے اور مردانہ راہ ِحق میں قدم رکھ کیوں کہ خیر و شر کا ہر ذرہ کل قیامت کے دن تو اپنے سامنے موجود دیکھے گا ؎ گرسیہ کردی تو نامہ عمرِ خویش توبہ کن زانہا کہ کردستی تو پیش اگر تونے اپنے نامۂ عمر کو گناہوں سے سیاہ کرڈالا تو اپنے پیش کردہ اعمالِ بد سے جلد توبہ کرلے ؎ جملہ مافیہا ازو نیکو شوند زہر پارینہ ازیں گردد چوقند سچّی توبہ کی برکت سے تمام ماضی کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں،زہرِ پارینہ توبہ کی برکت سے مثلِ قند ہوجاتا ہے ؎ ہیں بہ پشتِ آن مکن جرم و گناہ کہ کنم توبہ در آیم در پناہ توبہ کی خاصیت بیان فرمانے کے بعد مولانا فرماتے ہیں کہ مگر خوب سمجھ لو کہ توبہ کے سہارے پر جرم اور گناہ کرنے کے لیے جری مت ہونا کہ چلو جی اس وقت گناہ کرلو پھر توبہ کرکے پناہ حاصل کرلینا ؎ زانکہ استغفار ہم در دست نیست ذوقِ تو بہ نقلِ ہر سرمست نیست اس واسطے کہ توبہ و استغفار کرنا بھی ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے،توبہ کا ذوق ہر سرمست کی غذا نہیں ہے یعنی ایسا نہ ہو کہ توبہ کے بھروسے پر گناہ کربیٹھیں اور اس گناہ کی نحوست سے توبہ کی توفیق بھی سلب ہوجاوے ؎ نقضِ توبہ عہدِ آں اصحابِ سبت موجبِ مسخ آمد و اہلاک ہست اصحابِ سبت نے جب عہدِ توبہ کو توڑ ڈالا تو یہ فعل نقضِ توبہ کا ان کی مسخِ صورت اور