Deobandi Books

براھین قاطعہ

ہم نوٹ :

114 - 194
فیصلہ ہوا۔آگے اہلِ ایمان کا فیصلہ مذکور ہے کہ خدا سے ڈرنے والوں کے لیے بے شک کامیابی ہے یعنی کھانے اور سیر کو باغ جن میں طرح طرح کے میوے ہوں گے اور انگور (یہ تخصیص بعد التعمیم اعتناء ِشان کے لیے ہے) اور دل بہلانے کو نو خاستہ ہم عمر عورتیں ہیں اور پینے کو لبالب بھرے ہوئے جامِ شراب، اور وہاں نہ کوئی بے ہودہ بات سنیں گے اور نہ جھوٹ کیوں کہ یہ باتیں وہاں محض معدوم ہیں،یہ تو ان کو نیکیوں کا بدلہ ملے گا جو کہ کافی انعام ہوگا آپ کے رب کی طرف سے،جو مالک ہے آسمانوں اور زمین کااور ان چیزوں کا جو دونوں کے درمیان میں ہیں اور جو رحمان ہے اور کسی کو اس کی طرف سے مستقل اختیار نہ ہوگا کہ اس کے سامنے عرض و معروض کرسکے۔ یہاں کئی صفتیں ارشاد ہیں رَبِّ السَّمٰوٰتِ الخ جو دال ہے مالک تصرفاتِ واقعہ یومِ قیامت پر، اور رحمان جو مناسب ہے جزائے مؤمنین کے اور لَا یَمْلِکُوْنَ الخ جو مناسب ہے تخویف کافرین کے اور مستقل کی قید پر آگے استثناء اِلَّا مَنْ اَذِنَ الخ دلیل ہے، آگے تقریر ہے لَا یَمْلِکُوْنَ الٰخ کی یعنی جس روز تمام ذی ارواح اور فرشتے خدا کے روبرو صف بستہ خشوع و خضوع کے ساتھ کھڑے ہوں گے،اس روز کوئی بول نہ سکے گا بجز اس کے جس کو  رحمان بولنے کی اجازت دے دے اور وہ شخص بات بھی ٹھیک کہے۔ ٹھیک بات سے مراد وہ بات جس کی اجازت دی گئی ہے یعنی بولنا بھی محدودو مقید ہوگا۔ یہ نہیں کہ جو چاہے بولنے لگے۔ اور مستقل اختیار سے اوپر یہی مراد ہے۔ آگے اوپر کے تمام مضامین کا خلاصہ ہے کہ یہدن جس کا اوپر ذکر ہوا یقینی دن ہے، سو جس کا جو جی چاہے اس کے حالات سن کر اپنے رب کے پاس اپنا ٹھکانا بنارکھے یعنی نیک عمل کرے کہ وہاں نیک ٹھکانا ملے گا۔ آگے اتمامِ حجت ہے کہ لوگو! ہم نے تم کو ایک نزدیک آنے والے عذاب سے ڈرایا ہے جو کہ ایسے دن میں واقع ہونے والا ہے جس دن ہر شخص ان اعمال کو اپنے سامنے حاضر دیکھ لے گا جو اس نے اپنے ہاتھوں کیے ہوں گے اور کافر حسرت سے کہے گا: کاش !میں مٹی ہوجاتا۔ (تاکہ عقاب سے بچتا، اور یہ اس وقت کہے گا جب بہائم مٹی کردیے جاویں گے رواہ فی الدّرعن ابی ہریرۃیا وہ معنیٰ مراد ہوں جو سورۃ النساء لَوْ تُسَوّٰی بِہِمُ الْاَرْضُ میں گزرے ہیں) (بیان القرآن )

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 نایاب ترین خزانہ 8 1
4 براہینِ قاطعہ 10 1
5 توحید کی دلیل اور عقلی دلائل کی حقیقت 14 76
6 مثنوی شریف کی ایک حکایت 17 76
7 انسان کی عقل کب عقلِ کامل ہوتی ہے؟ 18 76
8 ملحدین اور منکرینِ توحید سے قرآن کا طرزِ استدلال 20 76
9 بطلانِ شقِّ اوّل 21 76
10 بطلانِ شقِّ ثانی 22 76
11 بطلانِ شقِّ ثالث 22 76
12 قانون کی ضرورت 24 76
13 قانون سازی کا حق صرف خالقِ کائنات کو ہے 26 76
14 دلیلِ اوّل 26 76
15 دلیلِ ثانی 26 76
16 دلیلِ ثالث 29 76
17 بخل کا اِمالہ 30 76
18 ریا کا اِمالہ 31 76
19 اِمالۂ حرص و طمع 31 76
20 ایک اور اشکال اور اس کا حل 31 76
21 تکبّر کا اِمالہ 33 76
22 دلیلِ رابع 36 76
23 دلیلِ خامس 38 76
24 دلیلِ سادس 39 76
25 قانونِ الٰہی کی عظمت وشوکت اور قانونِ مخلوق کا بودا پن 41 76
26 حدِّ سرقہ 42 76
27 حضرت شیخ الہند رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 43 76
28 قانونِ طہارت 43 76
29 معجزہ اور جادو کا فرق 44 76
30 قانون اور شخصیت 45 76
31 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ رحمت 48 77
32 مثنوی شریف کی حکایت 50 77
33 تربیتِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم کی تشریح 51 77
34 حضرت جبرئیل علیہ السلام سفیرِ محض تھے معلّم نہ تھے 54 77
35 انبیاء علیہم السلام کی بعثت کا مقصد 56 77
36 ایک شبہ اور اس کا حل 56 77
37 دوسرا شبہ اور اس کا حل 57 77
38 ربوبیت کی تفصیل سے ربّ العالمین کی معرفت 58 77
39 انسان اشرف المخلوقات کیوں ہے؟ 60 77
40 قیامت کب قائم ہوگی؟ 62 77
41 ارواح کی تربیت کا مستقل نظام 62 77
42 روحانی ارتقاء اور اس کا درجۂ کمال 65 77
43 اﷲ والوں کی روح کس نعمت سے مطمئن ہوتی ہے؟ 67 77
44 تربیتِ ارواح کی تفصیلی کیفیت 68 77
45 سیّدنا حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کا طریقۂ تربیت 72 77
46 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ تلاوت 73 77
47 قرآنی لطائف 77 77
48 اخلاقِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم پر قرآنی شہادت 80 77
49 عشقِ حقیقی 83 77
50 قرآن کا اعجاز 84 77
51 ضرورتِ صحبتِ کاملین پر قرآنی استدلال 87 77
52 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا تعلق مع اﷲ اور شرطِ منصب 89 77
53 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی دعوت اور شانِ تلاوت 90 77
54 عشقِ مجازی کا بودا پن 91 77
55 اہلِ عرب کا تحیر 92 77
56 میرا ایک واقعہ 93 77
57 ایک آیت کے متعلّق تفسیری لطائف 94 77
58 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی تعلیم بالکتاب والحکمۃ 96 77
59 ایک شبہ اور اس کا حل 98 77
60 کتاب کا نفع صحبت پر موقوف ہے 99 77
61 ایک اشکال اور اس کا حل 101 77
62 عظمتِ اُلوہیت سے عظمتِ رسالت پر استدلال 102 77
63 تفصیلِ شانِ رسالت آئینۂ رسالت میں 103 77
64 دلائلِ امکانِ قیامت 111 78
65 دلائلِ وقوعِ قیامت 112 78
66 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ اوّل 115 78
67 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثانی 119 78
68 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثالث 120 78
69 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ رابع 122 78
70 تقریرِاثباتِ قیامت بعنوانِ خامس 125 78
71 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس 126 78
72 ایک تفصیلی نظر 129 78
73 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس:(منظوم) 135 78
74 ابطالِ مسئلۂ آواگون 137 79
75 قرآنِ پاک سے شراب کے حرام ہونے کا ثبوت 186 79
76 کتاب التوحید 12 1
77 جلالتِ شانِ رسالت ﷺ 47 1
78 کتاب القیامۃِ 110 1
79 صراطِ مستقیم- ( یعنی سیدھا راستہ ) 138 1
81 عنوانات 5 1
82 نقلِ جوابِ خط 11 1
Flag Counter