براھین قاطعہ |
ہم نوٹ : |
|
مَا کَانَ مُحَمَّدٌ اَبَاۤ اَحَدٍ مِّنۡ رِّجَالِکُمۡ وَ لٰکِنۡ رَّسُوۡلَ اللہِ وَ خَاتَمَ النَّبِیّٖنَ ؎ اس آیت میں حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی اُبوّۃِ روحانی کا ثبوت ہے کیوں کہ لٰکِنْ کا استعمال تو ہّم ناشی عن کلام السابق کے لیے ہوتا ہے اور اُبوّۃِ نسبی کا شبہ مَا کَانَ مُحَمَّدٌ اَبَاۤ اَحَدٍسے ختم ہوگیا پھر ظاہر ہے کہ لٰکِنْ کا استعمال کیوں اختیار کیا گیا یعنی لٰکِنْ سے اُبوّۃ باطنی ثابت ہوگئی لٰکِنْ کا لفظ چاہتا ہے کہ کلام ماسبق میں اُبوّۃِ کا توہّم ثابت ہو اور چوں کہ اُبوّۃِ ظاہری کی نفی مَاکَانَ مُحَمَّدٌ سے ثابت ہے پس اُبوّۃِ باطنی کو ثابت ماننا ضروری ہے۔ یَا رَبِّ صَلِّ وسلّم دَائِمًا اَبَدًا عَلٰی حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّہِمٖ ٭٭٭٭ عظمت تعلق مع اللہ دامن فقر میں مرے پنہاں ہے تاج قیصری ذرہ درد و غم ترا دونوں جہاں سے کم نہیں ان کی نظر کے حوصلے رشکِ شہانِ کائنات وسعتِ قلبِ عاشقاں ارض و سما سے کم نہیں شیخ العرب والعجم عارف باللہ مجدد زمانہ حضرت اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمہ اللہ علیہ ------------------------------