نظر آیا الگ الگ شکل رکھتا تھا۔ اسی لیے باوجود بیت المقدس میں ملاقات ہونے کے آپﷺ نے انہیں آسمان میں نہیں پہچانا، البتہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام چونکہ آسمان پر جسم حقیقی کے ساتھ ہیں، اس لیے ان کو وہاں دیکھنا جسم حقیقی کے ساتھ ہوسکتا ہے۔ لیکن انہیں بیت المقدس میں جسم حقیقی کے ساتھ نہیں بلکہ جسم مثالی کے ساتھ دیکھا تھااور روح کا جسم مثالی کے ساتھ تعلق موت سے پہلے بھی خلاف عادت ممکن ہے۔ اوراگرچہ یہ بھی ممکن ہے کہ بیت المقدس میں جسم حقیقی کے ساتھ ہوں کہ آسمان سے وہاں آ گئے ہوںیا دونوں جگہ جسم حقیقی کے ساتھ ہوں کہ پہلے آسمان سے بیت المقدس آئے ہوں پھر یہاں سے وہاں پہنچ گئے ہوں۔ واللہ اعلم۔
حضرت آدم ؑ کے دائیں ،، بائیں جو صورتیں نظر آئیں وہ بھی ارواح کی صورتِ مثالیہ تھیں، اور بزاز کی روایت میںغور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ ارواح اس وقت آسمانوں پر موجود نہ تھیں بلکہ اپنے اپنے ٹھکانہ پر تھیں۔ اور اس ٹھکانے اور حضرت آدم ؑ کی جگہ کے درمیان دروازہ تھا اس دروازے سے ان کی صورتوں کا عکس حضرت آدم ؑ کی جگہ پر پڑتا ہوتا یا وہ ہوا جو ان روحوں کی جگہ سے حضرت آدم ؑ کی جگہ تک آتی تھی وہ بھی جسم ہے۔ اس مٰں ان صورتوں کا عکس پیدا کرنے کی خاصیت ہوگی۔ جیسے ہوا شعاعوں کی وجہ سے دیکھنے کے قابل ہو جاتی ہے ، کیوں کہ اس روایت میں ہے کہ