(۱) البخاری۔(۲) ابن حبان۔
آپ کا گذر بیت اللحم پر ہوا، آپ ﷺ سے وہاں بھی نماز پڑھوائی گئی ، اور کہا گیا کہ یہ وہ جگہ ہے جہاں حضرت عیسیٰ علیہ السلام پیدا ہوئے ۔(۱)
ایک روایت میں بجائے مدین کے طور سینا ء ہے ۔ آپ ﷺ نے طور سینا پر نماز پڑھی ہے جہاں اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام سے کلام فرمایا تھا ۔(۲)
چھٹا واقعہ:دنیا کو بڑھیا کی شکل میں دیکھنا
جس میں برزخ کے عجیب واقعات ملاحظہ فرمائے ۔ وہ یہ ہیں کہ آپ ﷺ کا گذر ایک بڑھیا پر ہوا جو راستہ میں کھڑی تھی ، آپ ﷺ نے دریافت فرمایا: جبرئیل یہ کیا ہے ؟ انہوں نے کہا چلیے چلیے ، آپ ﷺ چلتے رہے۔ پھر ایک بوڑھا ملا جو ایک کھڑا تھا اور آپ ﷺ کو بلارہا تھا کہ محمدﷺ ادھر آئیے ، حضر ت جبرئیل علیہ السلام نے کہا چلئے چلئے ، پھر آپ کا گذر ایک جماعت پر ہوا۔انہوں نے آپ ﷺ کو ان الفاظ سے سلام کیا السلام علیک یا اول السلام علیک یا آخر السلام علیک یا حاشر، حضرت جبرئیل علیہ السلام نے آپ ﷺ سے کہا ان کوجواب دیجئے۔
اس حدیث کے آخر میں ہے کہ حضرت جبرئیل علیہ السلام نے کہا وہ بڑھیا جو آپ ﷺ نے دیکھی وہ دنیا تھی، دنیا کی اتنی عمر رہ گئی ہے جتنی بڑھیا کی عمر رہ جاتی ہے اور جس بوڑھے نے آپ ﷺ کو پکارا تھاو ہ ابلیس تھا ، اگر آپ ﷺ ابلیس یا دنیا کے