) البیہقی، الحاکم،(۲) الطبرانی
فائدہ: اس حدیث میں د وآیتوں کے مضمون کی طرف اشارہ ہے ایک آیت حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دُعا اور دوسری آیت مبارکہ میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی بشارت مذکور ہے ۔
حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دُعا: رَبَّنَا وَاجْعَلْنَا مُسْلِمِیْنَ لَکَ وَمِنْ ذُرِّیَّتِنَا اُمَّۃً مُّسْلِمَۃًلَّکَ الی قولہ رَبَّنَا وَابْعَثْ فِیْھم رسولاً مِنھُمْ الخ
تیسری فصل: حضرت عیسیٰ کی بشارت
یٰبنی اسرائیل انی رسول اللہ الیکم مصدقاً لما بین یدی من التوراۃ و مبشراً برسول یاتی من بعدہٖ اسمہ احمد
انبیاء سابقین میں آپ ﷺ کے فضائل کا اظہار
پہلی روایت:
حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ تورات میں آپ ﷺ کی یہ صفت لکھی ہے( کہ اللہ تبارک وتعالیٰ نے آپ سے فرمایا) اے پیغمبر! ہم نے تم کو امت کے حال کا گواہ بنا کر بھیجا ہے ، آپ بشارت دینے والے،