حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب آپ ﷺ کو معراج کرائی گئی تو آپ ﷺ کا گذر بعض ایسے انبیاء پر ہوا جن کے ساتھ بڑا مجمع تھا اور بعضے ایسے انبیاء پرجن کے ساتھ چھوٹا مجمع تھا اور بعض کے ساتھ کوئی بھی نہ تھا ، یہاں تک کہ آپ ﷺکا گذر ایک بہت بڑے مجمع پر ہوا۔ آپ ﷺ نے پوچھا: یہ کون صاحب ہیں؟ کہا گیا: حضرت موسیٰ علیہ السلام اور ان کی قوم ۔ لیکن اپنا سر اوپر اٹھائیے اور دیکھیے،میں کیا دیکھتا ہوں کہ ایک عظیم الشان مجمع ہے جس نے سارے آسمان کو گھیر رکھا ہے ۔مجھے کہا گیا: یہ آپ ﷺ کی امت ہے اور آپﷺ کی امت میں سے ستر ہزار اور ہیں جو بے حساب جنت میں داخل ہوں گے۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: یہ وہ لوگ ہیں جو داغ نہیں لگاتے اور جھاڑ پھونک نہیں کرتے اور شگون نہیں لیتے اور اپنے رب پر توکل کرتے ہیں۔(ترمذی)۔
ساتواں واقعہ:بیت المقدس
جب آپ ﷺ بیت المقدس پہنچے ، حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ ﷺنے ارشاد فرمایا: میں نے براق اس حلقہ سے باند ھ دیا جس سے