فائدہ: ان واقعات میں فارس اور شام کی سلطنت کے زوال کی طرف اشارہ ہے۔ واللہ اعلم۔
پانچویں روایت:
فتح الباری میں ہے کہ آپﷺ نے ولادت کے ابتدائی زمانے میں کلام فرمایا۔ (مواہب)
چھٹی روایت:
اب کچھ روایتیں وہ ذکر کی جاتی ہیں جن میں اہل کتاب سے آپﷺ کی ولادت کا ذکر موجود ہے۔ حضرت حسان بن ثابت ؓ فرماتے ہیں: میں ساتھ آٹھ سال کا تھا اور سمجھ بوجھ رکھتا تھا۔ ایک دن صبح کے وقت ایک یہودی نے اچانک چلانا شروع کیا: اے یہودیو! سب یہودی جمع ہو گئے۔ میں ان کی باتیں سن رہا تھا۔ لوگوں نے کہا: تجھ کو کیا ہوا؟ کہنے لگا: آج شب احمد (ﷺ) کا وہ ستارہ طلوع ہو گیا جس کی ساعت میں آپ پیدا ہونے والے تھے۔(رواہ البیہقی و ابو نعیم والمواہب)
محمد بن اسحاق صاحب السیر کہتے ہیں:میں نے حضرت حسان بن ثابتؓ کے پوتے حضرت سعید سے پوچھا: جب حضورﷺ مدینہ طیبہ تشریف لائے تو حضرت حسان بن ثابتؓ کی عمر کیا تھی؟ انہوں نے فرمایا: ساٹھ سال تھی ۔ اور حضورﷺ ترپن سال کی عمر میں تشریف لائے ہیں تو اس حساب سے حضرت حسان بن ثابتؓ