ڈرانے والے اور اَن پڑھوں (اُمّی لوگوں ) کے لئے جائے پناہ ہیں، (اس سے مُراد امت محمدیہﷺ ہے جیساکہ خود حضور ﷺ کا ارشاد ہے ہم ایک اُمّی جماعت ہیں) آپ میرے بندے اور میرے پیغمبر ہیں ، میں نے آپ کا نام متوکل (توکل کرنے والا) رکھا ہے ، آپ نہ بد اخلاق ہیں نہ سخت مزاج ، نہ آپ بازاروں میں شور مچاتے ہیں پھرتے ہیں اور بُرائی کابدلہ برائی سے دیتے ہیں بلکہ معاف کردیتے اور بخش دیتے ہیں، میں آپ کو اس وقت تک وفات نہ دوں گا۔ جب تک آپ کی برکت سے غلط راستے (یعنی کفر) کو درست راستے (یعنی ایمان) سے نہ بدل دوں کہ لوگ کو کلمہ پڑھنے لگیں ۔یہاں تک کہ میں اس کلمہ کی برکت سے نہ دیکھنے والی آنکھوں کو ، نہ سننے والے کانوں کو اور بند دلوں کو کھول دوں گا(مطلب یہ ہے کہ جب تک اسلام خوب پھیل نہ جائیگا، اس وقت تک آپ ﷺ کی وفات نہ ہوگی)۔
مشکوٰۃ عن بخاری
دوسری روایت:
حضرت کعب رحمہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ تورات میں لکھا ہے (کہ اللہ تبارک وتعالیٰ فرماتے ہیں) محمد رسول اللہ ﷺ میرے پسندیدہ بندے ہیں۔جو بُرائی کا بدلہ بُرائی سے نہیں دیتے بلکہ معاف کردیتے ہیں اور در گزر فرماتے ہیں ، ان کی جائے ولادت مکہ اور ان کی جائے ہجرت مدینہ اور ان کی سلطنت کا مرکز ملک شام ہے۔مشکوٰۃ، دارمی